لانگ مارچوں کے شرکاء کے خلاف طاقت استعمال نہیں کرینگے ، نواز شریف

Published on August 22, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 1,097)      No Comments

22
اسلام آباد ۔۔۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے لانگ مارچوں کے شرکاء کے خلاف طاقت کے استعمال کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرلیا جائے گا، پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے 10 ہزار سے 15 ہزار لوگوں کو جمع کرنے سے حکومت بلیک میل نہیں ہوگی۔ جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں سینئر صحافیوں اور اینکر پرسنز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ حکومت نے شرکاء کے خلاف طاقت کے استعمال کا سوچا بھی نہیں کیونکہ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف‘ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نواز شریف نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے 10 ہزار سے 15 ہزار لوگوں کو جمع کرنے سے حکومت بلیک میل نہیں ہوگی۔ حکومت مذاکرات کے لئے تیار اور پرعزم ہے کہ مسئلہ کو جلد ختم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ صورتحال کو افورڈ نہیں کر سکتی کیونکہ بحران سے ملک کا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو قومی اسمبلی میں موجود 12 میں سے 11 سیاسی جماعتوں نے جمہوریت‘ آئین اور وزیراعظم کی حمایت میں قرارداد منظورکرکے اپنے اعتماد کا اظہا رکیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک صفحے پر ہیں اور حکومت عوام کے مینڈیٹ کا پورا احترام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے نہیں اترنے دیا جائے گا اور استعفیٰ کے مطالبہ کو تسلیم کرکے وہ ملک میں کوئی دوسرا بحران لانا نہیں چاہتے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ قانون اور آئین کے تحت تمام الیکشن کا آڈٹ نہیں کرا سکتے۔ لوگوں نے عمران خان اور طاہر القادری سے کچھ امیدیں لگا رکھی تھیں لیکن میڈیا نے ان کے اصلی چہروں کو بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام جمہوری قوتیں آئین اور جمہوریت کے تحفظ پر متفق ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے 2013ء کے انتخابات میں مینڈیٹ دیا ہے اور انہوں نے ایک چیلنج کے طور پر وزارت عظمیٰ کا عہدہ قبول کیاہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے 90ء کی سیاست نہ کرنے کے وعدے کو پورا کیا ہے۔ کسی پربھی جھوٹ باندھا ہے اور نہ کسی کا مینڈیٹ چوری کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اتحادیوں کے تحفظات کے باوجود پاکستان مسلم لیگ (ن) نے خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کو حکومت بنانے کا موقع دیا اور اس کے مینڈیٹ اور جمہوری روایات کا احترام کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے صوبائی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کے پاس مطلوبہ اراکین اسمبلی ہونے کے باوجود ملک اور صوبہ کے مفاد میں نیشنل پارٹی بلوچستان سے وزیراعلیٰ کو منتخب ہونے کا موقع فراہم کیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题