حکومت کے تما م ترقیاتی پروجیکٹس نمائشی ہیں صدیق خان

Published on November 4, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 807)      No Comments

OLYMPUS DIGITAL CAMERA
ٹیکسلا (یو این پی)پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی پنجاب محمد صدیق خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکمران عوام کو اپنی رعایا اور ملک کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں،موجودہ حکومت کے تما م ترقیاتی پروجیکٹس نمائشی ہیں،کرپشن کو فروغ دیا جارہا ہے،2013 دھاندلی کا الیکشن تھا عوامی منڈیٹ کو چرایا گیا،حکمران اور اسکے حواری حوا سباختہ ہوچکے ہیں ،سپریم کورٹ نے انتخابات میں دھاندلی کی درخواست آرٹیکل 225 کے تحت تکنیکی بنیادوں پر خارج کی،جس کے تحت یہ اختیار الیکشن ٹریبونل کا بنتا ہے،مریم نواز اور پرویز رشید کے بیانات زمینی حقائق کے بر خلاف محض ڈھکوسلاکے سواکچھ نہیں،30 نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والا تاریخی جلسہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا،تحریک انصاف کوعوام کی بھرپور پذیرائی حاصل ہے ،مسلم لیگ ن سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لئے ایٹی چوڑی کا زور لگا رہی ہے، جس طرح جاوید ہاشمی کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا وہی وطیرہ اختیار کیا جارہا ہے،آمدہ انتخابات میں پی ٹی آئی سب سے بڑی سیاسی قوت بن کر ابھرے گی ، عوام میں شعور کی بیداری کے لئے تحریک انصاف کے دھرنے س وفیصد کامیاب ہوئے ،کوئی کسی خوش فہمی میں نہ رہے ، مسلم لیگ ن کا حال کھسیانی بلی کھمبا نوچے جیسا ہوچکا ہے،حکومتی زعماء اور وزراء من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کر کے شاہ سے بڑھ کر شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں، حکومت کی کشتی آخری ہچکولے لے رہی ہے پی ٹی آئی کے ایم پی اے محمد صدیق خان گزشتہ روز ٹیکسلا واہ کینٹ یونین آف جرنلسٹس کے ایک وفد سے اپنے دفتر حیات سی این جی ٹیکسلا میں خصوصی ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ کر رہے تھے،انھوں نے کہا کہ 2005 الیکشن کا سال ہے،مڈٹرم الیکشن بھی خارج ازامکان نہیں، پی ٹی آئی کے استعفوں کی بابت ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ پوری میڈیا کو واضح کردیا ہے کہ ہم نے اسمبلیوں سے استفعے دے دیئے ہیں اور اب پھر اس بات کو میڈیا کے سامنے دوہرا رہا ہوں ،سپیکر کو ارکان اسمبلیوں سے اور کون سی وضاحت درکار ہے دراصل یہ سب لنگر آن ٹیکٹس استعمال کر رہے ہیں صوبائی اور وفاقی مروجہ قوانین میں ایسا کچھ نہیں کہ اجتماعی طور پر تصدیق ہو یا انفرادی طور پر،مسلم لیگ ن چھانگا مانگا اور بھوربن کی سیاست کو رواج دے رہی ہے کیونکہ یہ لوگ اس میں ماسٹر ہیں،مذید صوبوں کے قیام پر سوال پر انکا کہنا تھا کہ اگر انتظامی طور پر پنجاب میں نئے صوبے بننے چاہیں آبادی کے تناسب سے جب اضلاع بڑھ چکے ہیں تو صوبوں کا قیام کیوں ممکن نہیں،تاہم نئے صوبے لسانی ، مذہب اورقومیت کی بنیاد پر نہیں بننے چاہیں ، انتظامی طور صوبوں کا قیام ناگزیر ہے، سابقہ ادوار میں رائج ضلعی حکومتی نظام کو انھوں نے انتہائی بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نظام میں اقتدار روٹ لیول پت منتقل کیا گیا،موجودہ حکمرانوں نے اس نظام کو ختم کر کے اائین سے غداری کی،انکی سوچ آمرانہ ہے یہ عوام کو غلام بناکر تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں،ضلعی حکومتی نظام قائم رہتا تو نے صوبوں کی قیام کی ضرورت ہی نہیں ہوتی ،انکا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے تمام ترقیاتی پروجیکٹس نمائشی اور محض دکھاوا ہیں اپنوں کو نوازنے اور کرپشن کو دوام بخشنے کے سوا کچھ نہیں، میٹرو بس منصوبہ بھی موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کا منصوبہ ہے جس میں ایک ارب 65 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے،اسلام آباد میں تیس نومبر کوہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے سے متعلق انکا کہنا تھا کہ تاریخی جلسہ ہوگا،جو ملکی آئندہ سیاست کا رخ متعین کرے گا، ایم پی اے محمد صدیق خان سے ملاقات کے وفد میں ٹی ڈبلیو یو جے کے ڈاکٹر سید صابر علی ، سید رضوان حیدر شاہ، فاروق اعوان، کامران اشرف،آصف بٹ ،ملک محمد عامر ثاقب شامل تھے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy