ن لیگی اراکین اسمبلی بے حسی کا شکار

Published on November 21, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 365)      No Comments

Aamir Nawaz
محترم قارئین !تحصیل تلہ گنگ کو ن لیگ کا گڑ ھ ما نا جا تا تھا جس کی وجہ سے گذشتہ الیکشن میں ن لیگ نے تمام سیٹیں اپنے نام کیں۔ لیکن ن لیگ کے ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن و ایم پی ایزسردار ذوالفقار علی خان دلہہ اور ملک ظہور انور اعوان کے رویوں نے تحصیل تلہ گنگ کی سیا ست کا رخ یکسر بدل کر رکھ دیا ہے ۔ اگر سیاسی مدوجزر کو تلہ گنگ کی عوامی را ئے اور عوامی مسائل کو سامنے رکھ کر دیکھا جا ئے تو معلوم ہو تا ہے کہ جس طرح ن لیگ کے پاس تحصیل تلہ گنگ کی تمام سیٹیں ہیں اور ساتھ سونے پہ سوہاگہ یہ بھی ہے کہ سابق صوبا ئی وزیر ملک سلیم اقبال مشیر وزیراعلیٰ پنجاب بھی ہیں جن کی پا ور و اختیارات اک صوبا ئی وزیر کے برابر ہیں۔تو ان تمام تر لیڈران کے ہو تے ہو ئے تلہ گنگ کی ترقی کا عمل رکا ہوا ہے ۔کیو نکہ تمام طرف سے تحصیل تلہ گنگ کو ن لیگ کے نا لائق امیدواروں نے گھیرا ڈالا ہوا ہے ۔ اور اسی وجہ سے بدقسمتی نے اپنے ڈیرے اک با ر پھر لگا ئے ہو ئے ہیں اورتحصیل تلہ گنگ کی ترقی کا عمل رکا ہوا ہے ۔
قارئین اگر آپ تحصیل تلہ گنگ کی تاریخ کا ورق تھوڑا سا پیچھے الٹائیں اور دیکھیں کہ ق لیگ کے دور حکومت میں تلہ گنگ میں کیا کیا ترقیاتی کام ہو ئے ۔ کیو نکہ اتنا وقت تو نہیں گزرا کہ میر ے بھو لے قارئین وہ دور بھو ل گئے ہوں۔ تلہ گنگ اور تلہ گنگ کے مضافات کی عوام اگر اپنے انصاف سے کام لے تو انہیں یا د ہو گا کہ وہی عمار یاسر جو کہ تلہ گنگ کے اک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والافرد تھا اس پر چوہدری برادران نے انوسٹ کیااسے اک مقام دیا گو کہ اپنی سیاست کی خاطر یاجو ہوا یہ اک الگ موضوع بحث ہے لیکن حافظ عمار یا سر نے تلہ گنگ کی تر قی کے لئے جو اقدامات کئے ۔وہ قابل فخر ہیں ۔
ذاتی طور پر میر ے ہزارہا اختلافات ہوں گے حافظ عما ر یا سر سے لیکن تلہ گنگ کی ترقی میں اگر کو ئی مخلص سیاسی ورکر دیکھا ہے تو وہ حافظ عما ر یا سر ہے ۔حافظ عما ر یا سر نے نہ صرف تلہ گنگ بلکہ مضافات میں بھی اس قدر ترقیا تی کا موں کا جا ل بچھوایا تھا کہ اک بار تمام پرا نے پردھان منتریوں یعنی تلہ گنگ کے سیاست دانوں کو یہ خطرہ دیکھا ئی دیا تھا کہ اب حافظ عما ر یا سر کے اس اقدام سے عوام میں اک نیا شعور آتا دیکھا ئی دیتا ہے کہ اب تھا نے کچہری ،گلیاں ، نا لیوں کی سیاست کر نا مشکل ہو گیا ہے ۔ اب عوام مشترکہ فوائد چا ہتی ہے ۔ عوام تلہ گنگ کو پھلتا پھولتا دیکھنا چا ہتی ہے ۔
مجھے اپنے کی شعبہ کے چند احباب سے شکوہ بھی ہے جن کی وجہ سے ہما رے اچھے اور با کر دار صحافیوں کو بھی عوامی حلقوں میں پریشانی کا سامنا کر نا پڑتا ہے میں سچ بو لتے ہو ئے کسی سے ڈرتا نہیں اس لئے لازم بات کروں گا کہ یہ کیا کر رہے ہیں ہاں یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ میرا مقصد کسی پرخواہ مخواہ تنقید کر نا نہیں ہے بس اصلاح کی نیت سے بات کر رہا ہوں۔کہ میں یہ بر ملا کہنا چا ہتا ہوں کہ تلہ گنگ کی ترقی میں رکا وٹ میرے اپنے مقدس شعبے صحافت سے تعلق رکھنے وا لے چند احباب بھی ہیں ۔ جو اپنے مفادات کی خاطر ان سیاسیوں کی چاپلو سی کر تے ہیں ان کی قربت حاصل کر نے کی خاطر ان کی جھوٹی سچی خبریں لگا کر ان کی خوشنودی حاصل کر تے ہیں اور جس کا نتیجہ یہ ہو تا ہے کہ ہما ری سادہ لوح عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا ان سیاست دانوں کے لئے آسان ہو جا تا ہے اور ترقی کا عمل چند مفاد پر ست احباب کی وجہ سے رکا وٹ کا شکار ہو جا تا ہے ۔
آجکل یہ حالات دیکھنے کو مل رہے ہیں کہ کبھی دیکھوتو یہ چاپلوسوں کا ٹولہ ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن کو اپنی چاپلو سی میں لئے ہو تا ہے تو کبھی ایم پی اے ملک ظہور انور یا ایم پی اے سردار ذوالفقار علیخان دلہہ کو ۔جبکہ عملی طور پر کچھ بھی نہیں صرف نیوز کی مدد سے عوام کو لو لی پوپ دے کر چپ رکھا جا رہا ہے ۔ لیکن اللہ کا شکر ہے کہ اب ہما را نوجوان اس قدر سیاست کو سمجھتا ہے۔ کہ ان چاپلو سوں کی پالیسیاں فیل ہو تی دیکھا ئی دیتی ہیں۔اس طرح کے حالات میں مجھے دیکھا ئی دیتا ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب نوجوان انکی تمام چاپلوس چالوں کو تلہ گنگ کی سڑکوں پر روند ڈالیں گے۔ان کو ان تمام تر حالات کو دیکھ کر فیصلہ کر نا چا ہیے کہ عوام کام چاہتی ہے ۔عوام تلہ گنگ کو ترقی میں دیکھنا چاہتی ہے اس لئے ان تما م پردھان منتریوں کو چاہیے کہ وہ اپنا سیاسی مزاج بدلیں۔
میں اپنی عوام کی طرف سے اپنے ایم این اے، ایم پی ایز اور ملک سلیم اقبال سے یہ پو چھنا چا ہتا ہوں کہ تلہ گنگ کی عوام کو صرف لو لی پوپ دے کر کیوں رکھا ہوا ہے؟؟؟؟؟ کیوں عوام کے ساتھ مذاق کیا جا رہا ہے اگردیکھو تو اس عوام نے ووٹ دیا تو آپکی اہمیت بنی ۔ خدارا عوام کے حال پر رحم کریں طاقت کے نشے کو اپنے اوپر سے اتا ریں ۔
آج تلہ گنگ کی سڑکوں کا حال یہ ہے کہ اگر بارش آجا ئے تو گھر سے نماز کے لئے جا نا مشکل ہو جا تا ہے ۔ گلیاں، سڑکیں، سیوریج کا نظام اس قدر بری حالت میں ہیں کہ عوام ان بنیادی مسائل سے پریشان ہے ۔ ٹی ایم او کو شرم نہیں آتی وہ بھی صرف سیاسی لیڈران کی بات سنتا دیکھتا ہے ۔ جبکہ تلہ گنگ میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ جبکہ اس کو اتنی فرصت نہیں کہ یہ اپنی کرپشن سے وقت نکا لے اور تلہ گنگ کی حالت کو درست کر نے کی کو شش کر ے ۔ صفا ئی کو پو رے علا قے میں بہتر بنا نے کے اقدامات کر ے ۔معلوم نہیں ان سب کو کیا اللہ کو جان دینے کا خوف نہیں ۔ کیا انہوں نے مر نا نہیں ۔ میر ی ان تمام کرپٹ احباب سے گذارش ہے کہ خدارایہ تماری ڈیوٹی ہے تم اسی کی تنخواہ لیتے ہو اپنے رزق کو حلال بنا ؤ۔ جس عوام کے ٹیکس سے تمہیں تنخواہ ملتی ہے اس عوام کا حق ادا کرو ۔ یہ حقوق العباد معاف نہیں ہو نے وا لے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme