اسلام آباد (یو این پی) پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کے معاملے کے بعد پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی مسلسل اسمبلی اجلاس سے چالیس روز سے غیر حاضری کا معاملہ بھی حکومت کیلئے بڑا چیلنج بننے کا امکان پیداہوگیا ہے اور خدشہ ہے کہ حکومت عمران خان کی چالیس روز سے زائد غیر حاضری کے باوجود انہیں قومی اسمبلی کی رکنیت سے فارغ کرنے کاکوئی اقدام نہیں اٹھائے گی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ اجلاس میں ایک رکن کی طرف سے قرار داد پیش کی گئی تھی تاہم سپیکر سردار ایاز صادق نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ یہ قرارداد ان تک نہیں پہنچی اس لئے وہ اس کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے اور یہ معاملہ ٹال دیا گیا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ حکومت کب تک اس معاملے کو ٹالے گی کیوںکہ ارکان کے ا ستعفے کا فیصلہ تو سپیکر نے کرنا تھا اور سپیکر عدم تصدیق کے بہانے اس فیصلے سے گریز کرتے رہے لیکن عمران خان کی غیر حاضری کے معاملے پر کوئی بھی رکن ایوان میں قرار داد پیش کرسکتا ہے اور قرار داد کی منظوری سے عمران خان کی نشست این اے 56 راولپنڈی کو خالی قرار دیا جاسکتا ہے مگر یہ معاملہ حکومت کے گلے کی ہڈی بننے کا امکان واضح ہے۔