پنجاب حکومت کی دہشتگردی سے متعلق 55 کیس فوج عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ

Published on February 6, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 773)      No Comments

100
لاہور( یو این پی)پنجاب حکومت نے دہشت گردی سے متعلق 55 کیس فوج عدالتوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ منتخب مقدمے صوبے بھر بالخصوص لاہور، راولپنڈی اور گجرانوالا میں انسداد دہشت گردی کی 14 عدالتوں میں پہلے سے زیر سماعت ہیں۔ان میں 3مارچ، 2009 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملہ، 12جولائی، 2012 لاہور میں خیبر پختونخوا سے آئے زیر تربیت 10 وارڈنز کے قتل اور 15 جنوری، 2013 راولپنڈی کے راجا بازار میں فرقہ ورانہ تصادم کا کیس بھی شامل ہے۔ذرائع نے مزیدبتایا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی نے منتخب مقدموں کی فہرست محکمہ داخلہ کو بھجوا دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت کواب تک وفاقی محکمہ داخلہ یا فوج کی جانب سے عسکری عدالتوں کے قیام کا باضابطہ نوٹیفیکیشن موصول نہیں ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کیطے شدہ طریقہ کار کے تحت ایسے مقدموں کے انتخاب اور آگے بھیجنے کا اختیار محکمہ انسداد دہشت گردی کے پاس ہے۔طریقہ کار کے مطابق،محکمہ ایسے مقدمے منتخب کرنے کے بعد ان کی فہرست آئی جی پولیس کو بھجوا دے گا، جو محکمہ داخلہ سے وزیر اعلیٰ کی منظوری کی درخواست کریں گے۔اس کے بعد محکمہ داخلہ اپنی فہرست وزارت داخلہ کو بھجوائے گا، جہاں ایک کمیٹی ان مقدموں کا جائزہ لی گی اور پھر آخر میں وزیر داخلہ حتمی منظوری دیں گے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ دوسرے صوبوں میں انسداد دہشت گردی کا کوئی محکمہ ہی نہیں اور تاحال یہ سوال موجود ہے کہ محکمہ کی غیر موجودگی میں کون سا ادارہ ایسے مقدموں کا انتخاب کرے گا۔دہشت گردی سے متعلق تازہ مقدموں کو فوجی عدالت بھیجنے کا فی الحال کوئی طریقہ کار بھی موجود نہیں۔اسی طرح یہ بھی معلوم نہیں کہ کون دہشت گردی کے تازہ مقدمے دائر اور تحقیقات کرے گا۔موجودہ قوانین کے تحت دہشت گردی کے مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ہوتی ہے اور وکیل استغاثہ صوبائی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ان عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy