یونین کونسل پیمار اُوتاڑ 117 کا انتخابی سروے

Published on October 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 401)      No Comments

maher sultan
جمہوری سسٹم میں بلدیاتی نظام کا قیام ناگزیر ہے بلدیاتی انتخابات کی اہمیت سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا ہے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جس فضا میں ہو رہا ہے وہاں پر یقینی اور بے یقینی کی سی کیفیت نے عوام کو اور امیدواروں دونوں کو پریشان کر رکھا تھا مگر اب اس بات کا مکمل یقین ہو نے پر کہ انتخابات اپنی مقررہ تاریخ پر ہوں گے اکثر یونین کونسلوں میں خاصا جوش و خروش دیکھنے کو ملا ہے میں اس پہلے مختلف حلقوں کے اوپر سروے رپورٹ لکھا چکا ہوں اور عوام کی رائے کو قریب سے دیکھ ہوں اب یونین کونسل 117 پیماراوتاڑ کے انتخابی سروے کو اپنی قلم کی نوک سے قارئین اور ووٹرز کی نظر کروں گا تاکہ وہ اپنی طاقت کو صیح امیدوار کے حق میں استعمال کر سکیں کیونکہ محرم الحرام کا مہینہ ہے جو ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ظالم و جابر کے سامنے کلمہ حق کہہ دینا چاہیے حق و سچ کو سامنے رکھ کر اپنی رائے کو حقیقی نمائندے کے حق میں استعمال کر کے اُ سے ہی اپنی قسمت کے فیصلے کا حق دینا چاہیے نہ کہ ایسے افراد کو ووٹ دے کر منتخب کریں جو ان انتخابات میں منتخب کے بعد آپ کے معاشرے کیلئے وبال جان بن جائیں ۔
اس یونین کونسل میں مندرجہ ذیل گاؤں آتے ہیں پیمار اوتاڑ ،ٹبہ افضل آباد ،اٹاری اجیت سنگھ ،معین آباد ،کوت ناصر خاں ،کوٹ امیر خاں ، بھوتن پورہ ،ترک ونڈ ،کوٹ منگل سنگھ ،شیخاں والا کوٹ ،اعظم آباد ڈپٹی والا ،کوٹ چراغدین۔ اس یونین کونسل میں صرف دو ہی پارٹیاں ہی مد مقابل ہیں پہلا گروپ چوہدری محمد حسین نمبردار اور دوسرا میاں رمضان گروپ جس کا تعلق پیماراوتاڑ سے ہے بلدیاتی الیکشن میں کسی حد تک دھڑے بندی کا ووٹ ضرور ہوتا ہے مگر موجودہ دور میں اب سیاسی شعور میں شدید تر اضافہ ہو چکا ہے عوام اس مرتبہ اپنے ضمیر کا ووٹ کاسٹ کرنے پر تیار ہیں جو ایک اچھی بات ہے اپنی رائے کو استعمال کرنے میں اب عوام آزاد ہیں مگر پھر بھی عوام کو رہنمائی کی ضرورت ہے الیکشن میں ووٹ دینے سے پہلے عوام کو اپنے امیدواروں کے کردار کو ضرور مد نظر رکھانا چاہیے جہاں تک میں نے عوام کی رائے کو قریب سے دیکھا ہے تو یہ بات واضع طور پر محسوس ہو ئی ہے کہ عوام بلدیاتی میدواروں کے کردار کو اب بڑی قریب سے پرکھ رہی ہے سابقہ دور میں کسی حد تک یہ بات درست تھی کہ دوسرے گرو پ کے امیدوار برائے چیئرمین میاں رمضان کی خوب چلتی تھی مگر اب صورتحا ل بد ل چکی ہے شخصیتی کردار کے حوالے پہلے گروپ کے امیدوار برائے چیئرمین چوہدری محمد حسین نمبردار کے بڑے بھائی چوہدری سرور حسین نمبر دار کا کردار بھی بہت اچھا رہا ہے دیہات کے اندر چونکہ پنچایتی سسٹم ہوتا ہے اور پنچایتی سسٹم میں انہوں نے کبھی بھی کسی کے ساتھ نہ انصافی نہیں کی ہے بلکہ وہ ایک غریب ترس انسان کے طور پر جانے جاتے ہیں اور اسی قسم کے خیالات عوام کے ان کے چھوٹے بھائی چوہدری محمد حسین نمبردار کے بارے میں بھی ہیں وہ ہیں بھی ایک نفیس اور بااخلاق انسان جنہوں نے ہمیشہ انسانیت کے اصولوں کو مدنظر رکھ کر ہی علاقے کے عوام کے مسائل کو حل کروانے کی کوشش کی ہے جہاں تک اس یونین کونسل کی عوام کی رائے کا تعلق ہے تو ایک اوپن سروے میں یہ بات واضع طور پر سامنے آئی ہے کہ عوام ایک ایماندار اور شریف قیادت کو منتخب کرنا چاہتی ہے جس کے منتخب ہونے کے بعد وہ اپنے علاقے کیحالت کو مزید اچھائی کی طرف گامزن دیکھنا چاہتے ہیں وہ کسی ایسے امیدوار کو منتخب نہیں کرنا چاہتے ہیں جس کردار میں منافقت اور دوغلا پن ہو ساتھ میں وہ معاشرے میں کسی برائی کو فروغ دینے کا باعث بن رہا ہوں ۔
بلا شبہ دیہاتی معاشرے میں کئی بلدیاتی امیدوار قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ مل کر معاشرے میں برائیوں کے فروغ میں ملوث ہوتے ہیں اور کچھ ایسی ہی صورتحال دوسرے گروپ میں پائی جاتی ہے اس کے باوجود کے میاں رمضان ایک ا چھے اخلاق و کردارکے مالک ہیں اس یونین کونسل میں ایک دھڑا مذہبی جماعت کا بھی جس کے بارے میں عوام نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے اگر وہ لوگ بھی ایک ایمانداراور شریف قیادت کو ووٹ دینے کی بجائے معاشرے میں انتشار پھیلانے والوں کو ووٹ دیں گے تو پھر ہم سب کا اللہ ہی حافظ ہے اب آجاتے ہیں کہ کون کہاں سے کتنے ووٹ لے گا تو پیماراوتاڑ سے دونوں گروپ آدھے آدھے ووٹ لیں گے جبکہ ٹبہ افضل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ ہولڈر ہی میدان مارلیں گے کیونکہ نامور مسلم لیگی رہنما اور عوام کے مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کروانے میں پیش پیش رہنے والے چوہدری قیصر گل بھی ہر دلعزیز ایم پی اے صاحب کی جگہ پر بھرپورمحنت کر رہے ہیں اس کے بعد کوٹ امیر خاں اور بھوتن پورہ چوہدری محمد حسین نمبردار کلین سویپ کریں گے یعنی ان دونوں جگہوں سے مخالفین کو کچھ نہیں ملے گا کوٹ منگل سنگھ سے میاں رمضان گروپ کامیابی حاصل کرے گا ترک ونڈ کی غیور عوام بھی اپنا ووٹ معاشرے کی بہتری و ترقی کیلئے پیش پیش مرد قلندر چوہدری محمد حسین نمبردار کے پلڑے میں ڈالنے کا فیصلہ کر چکے ہیں وہ کسی کی جھوٹی باتوں میں آکر اپنا ضمیر نہیں بیچیں گے یہاں سے چند ووٹ ہی دوسرا گروپ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے گا کوٹ ناصر خاں سے چونکہ اس علاقے کی نامور شخصیت جناب نوابزداہ نادر بہلول خاں اور نوابزادہ سلطان بہلول خاں نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہی اپنی محبت کو عملی جامعہ پہنا دیا ہے لہذا وہاں سے بھی پہلا گروپ یعنی شیر ہی جیتے گا آخر میں سب سے دلچسپ صورتحال ڈپٹی والا اعظم آباد میں ہو گی غالبا میاں رمضان گروپ کے وائس چیئرمین کا تعلق بھی اسی گاؤں سے ہے اور اپنے گاؤں سے انکا جیتنا وہاں کی نامور اور شریف انفس شخصیات نے ناممکن بنا دیا ہے اور ویسے بھی جبر سے آپ لوگوں کو اپنے پاس تو بٹھا سکتے ہیں مگر ان کا ضمیر نہیں خرید سکتے ہیں اب ان شخصیات کا نام بھی لکھ دیا جاتا ہے جناب سردار عبدالجبار جناب سردار عبدالاابرار صاحب جن کا تعلق ارائیں برادری سے ہے اور عوام میں انکا احترام بھی بہت زیادہ سننے اور رپورٹس میں ملاہے یہ سب مسلم لیگ (ن) یعنی شیر کے چاہنے والے ہیں ۔پی پی 176 کے ہر دلعزیز بزرگ ایم پی اے جناب حاجی انیس احمد قریشی صاحب بھی ایک دردل رکھنے والے انسان ہیں اور یقیناًبلا متیاز ترقیاتی کام کروا رہے ۔
اب فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے کہ اپنا ووٹ معاشرے میں بہتری کی بنیاد رکھنے والوں کو دیں گے یا معاشرے کو تباہی کی طرف گامزن کرنیوالوں کو ،لکھاری کا کام صرف حقائق کو آپ کے سامنے رکھنا ہوتا ہے مگر ایک بات یاد رکھیں انسان کو ہمیشہ اچھائی کا ساتھ دینا چاہیے ان لوگوں کو ووٹ دیکر منتخب کرنا چاہیے جن سے اچھائی ،خیر اور بہتری کی امید ہی نہ ہو بلکہ یقین ہو اور یہ باتیں بلاشبہ پہلے گروپ میں پائی جاتیں کئی ترقیاتی کام مکمل بھی ہو چکے ہیں اور کئی کام راستے میں اپنا سفر طے کر رہے ہیں جو کہ بلاشہ مکمل ہوں گے ۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Themes