آنگ سانگ سوچی الیکشن جیت کر بھی صدر بننے کیلئے نااہل

Published on November 6, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 426)      No Comments

6
رنگون( یو این پی)  میانمار کی نوبل انعام یافتہ اپوزیشن لیڈر آنگ سانگ سوچی اپنی پارٹی کی کامیابی کے خواب دیکھنے لگی ہے اور مسلمانوں پر ہونیوالے ظلم و تشدد کو مبالغہ آرائی قرار دیدیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر اتوار کو ہونے والے انتخابات میں ان کی جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی کامیاب ہوتی ہے تو ان کی حیثیت صدر سے بالا تر ہو گی حالانکہ وہ غیر ملکی بچوں کی ماں ہیں اور آئینی طور پر صدر نہیں بن سکتیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ آئین میں ایسی کوئی بات نہیں ہے جو اس بات سے روکتی ہو۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انتخابات میں این ایل ڈی کی کامیابی کے امکانات ہیں لیکن سوچی عہدہ صدارت پر فائز نہیں ہو سکتیں کیونکہ برما کے آئین کے مطابق کوئی بھی ایسا برمی مرد یا عورت ملک کا صدر بننے کی اہل نہیں ہے جس نے کسی غیر ملکی شہری سے شادی شدہ ہو یا اس کے بچے غیر ملکی ہوں۔ آنگ سان سوچی کے دو بیٹے برطانوی شہری ہیں۔ آنگ سان سوچی کے برطانوی شوہر وفات پا چکے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آنگ سانگ سوچی کا کہنا تھا کہ وہ صدرسے بالاتر ہوں گی اور یہی بہت آسان پیغام ہے، سوچی نے روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں کہا کہ صورت حال سے متعلق مبالغہ آرائی نہ کی جائے لیکن اس ضمن میں الیکشن سے عین قبل اپنا موقف واضح کرنے سے گریز کیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ برما کی حکومت ان مسلمانوں کو ملک کا شہری نہیں مانتی جنہیں ووٹ ڈالنے کا بھی حق نہیں ہے۔ سوچی نے انتخابی عمل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ یہ پوری طرح سے آزاد اور شفاف نہیں اور انتخابی کمیشن بے ضابطگیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题