جتنا کوئی ذکر الٰہی کرے گا اتنی اس میں اللہ کی رحمت قبول کرنے کی استعداد پیدا ہو گی:امیر محمد اکرم اعوان

Published on May 10, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 495)      No Comments

awan
لاہور( یواین پی)آج بحیثیت مسلمان ہر ایک کو شکوہ ہے کہ ہم پر مصیبت ،تکالیف اور پریشانیاں ہیں جبکہ دائرہ ایمان کے اندر کوئی دکھ ،تکلیف اور پریشانی نہیں ہے ہمیں اپنے عقیدے اور کردار پر نگاہ رکھنی ہو گی اور یہ دیکھنا ہو گا کہ ہم کتنے اسلام کے اندر ہیں اور کتنے اسلام سے باہرہیں۔ان خیالات کا اظہار شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ حضرت مولانا امیر محمد اکرم اعوان صاحب نے بہت بڑے روحانی تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کی رحمت مومنین پر ہر لمحہ برس رہی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کے قلوب اس رحمت کو کتنا جذب کر رہے ہیں کہیں ایسا تو نہیں کہ دل چٹان کی طرح سخت ہو چکے ہیں او ر وہ اللہ کی اس رحمت کو جذب ہی نہیں کر رہے۔ قلوب اس وقت نرم ہونگے جب ان پر ذکر الٰہی کی ضربیں لگائی جائیں گی اور قلوب کو روشن کیا جائیگا۔جتنا جتنا کوئی ذکر الٰہی کرے گا اتنی ہی اس میں اللہ کی رحمت قبول کرنے کی استعداد پیدا ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کسی مولوی یا کسی پیر کی اطاعت کا نام نہیں ہے بلکہ اسوہ رسول ﷺ پر چلنے کا نام ہے ۔مولوی کا کام ہے کہ وہ تعلیماتِ نبوی ﷺ کو لوگوں تک پہنچائے اور پیر کا کام ہے ان الفاظ کے ساتھ کیفیات بھی ہوں جو لوگوں کے دلوں میں اُتاری جائیں۔جو پیر کیفیات آگے پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتاوہ پیر نہیں ہے بلکہ دھوکہ باز ہے اور وہ صرف دنیا کے حصول کے لیے دوکان لگا کر بیٹھا ہے۔یاد رہے کہ اس وقت ہندوستان اوربنگلہ دیش سے سینکڑوں ساتھی یہاں روحانی تربیت کی غرض سے آئے ہو ئے ہیں،بیرون ممالک کے علاوہ وطن عزیز سے بھی ہزاروں کی تعداد میں سالکین نے شرکت کی۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا فرمائی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题