بارش کی پہلی بُوند اور بجلی غائب

Published on November 6, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 337)      No Comments

\"shah
کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان کے سرد علاقوں میں سردی کا آغاز شروع ہوا 5نومبر کی شام کو آٹھ بجے کا وقت تھا ماہ نومبر سے آسمان پہ بادلوں نے اپنی سایہ کو زمین تک پہنچا دیا 5نومبر کی شام کو آٹھ بجے کا ٹائم تھا کہ کوئٹہ شہر میں اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمتوں کا سلسلہ شروع کیا کوئٹہ شہر میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا بارش توا للہ پاک کا دیا ہوا رحمت ہے اللہ پاک جو بھی کرئیگا اہل اُمت کیلئے رحم برکت کرئے گا مگر ہمارے ہاں انسانوں میں خیر و رحم نہیں ہیں کوئی کسی کیلئے خیر نہیں کرتاجی ہاں 5نومبر کو ہی بارش کی آمد ہوا تو جناب واپڈ ا والوں نے بجلی بند کرنا شروع کر دیا اور ساتھ ہی میں گیس نے بھی اپنا کسر پورا کرنا شروع کر دیتا ہے بجلی کے ساتھ تو گیس لوڈ شیڈنگ کا بھی سلسلہ جاری ہوتا ہے جیسے ہی بارش کی رحمت زمین پہ آنا شروع ہوا تو بجلی بھی جانا شروع ہوا کوئٹہ کے اکثر علاقوں میں بجلی بند کردیا جاتا ہے تو پھر آنے کا نام ہی نہیں لیتا ۔میں جس علاقہ میں رہائش پذیر ہوں وہاں تو سردیوں میں بجلی نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہیں۔5نومبر کی شام کو بارش جب شروع ہوا تو ہمارے ہاں بجلی غائب ہوا اور واپس آنے کا نام ہی نہیں لیا کوئٹہ شہر کے کرانی فیٹر کے نام سے واپڈا والوں کی بجلی لائن ہے کوئٹہ شہر کے سب سے زیادہ گرئی ہوئی یہ لائن ہے جو کہ سردیوں میں اکثر غائب ہیں کرانی فیٹر کے بجلی جانے کے بعد میں نے آس پاس کے دیگر علاقوں سے فون پہ حال احوال کیا کہ دیگر علاقوں میں بھی بجلی غائب ہوا ہے یا نہیں سارے علاقوں میں بجلی اکثر موجود تھا مگر کرانی فی ٹر کے بجلی غائب تھا ساڑھے آٹھ بجے کے بعد میں گھر سے نکل کر پرچون دکان گیا تو دکان میں دکاندار سے سامان خریدا دکاندار سے کہا کہ کوئٹہ شہر میں بہت ہی بارش ہوا کہ بجلی چلی گی دکاندار نے کہا کہ بارشوں میں بجلی اکثر جاتی ہے میں نے کہا کہ جی ہاں وہ بھی صرف اور صرف کرانی فیٹر کے بجلی غائب ہوجاتے ہیں۔مگر اُس وقت کوئٹہ شہر کے باقی تمام علاقوں کے بجلی اپنے حق کے مطابق موجود تھا بارشوں میں اکثر کرانی فیٹر کے بجلی غائب ہوتے ہے کرانی فیٹر کے ساتھ سوتلے ماہ جیسے سلوک کیاجارہا ہے ۔بارش بھی اتنا تیز اور زیادہ نہیں ہوا کہ کرانی فیٹر کے بجلی کو بند کر دیا جاتا ہے۔ جب بجلی جاتی ہے تو اُس کے بعد واپڈا والے کرانی فیٹر کے لائن کو اپنا ٹائم پاس کرنے کیلئے پانچ ،دس منٹ بعد لائن کو بار بار ٹرپ لگا نا شروع کر دیتا ہے تین سے چار مرتبہ لائن کو ٹرپ لگاکر اُس کے بعد واپڈا والے خرگوش کے نیند سوجاتے ہیں اور اہل علاقہ کو اندھیری رات گزار نے پہ مجبور کر دیتا ہے ۔اکثر دیگر ممالکوں میں طوفانی بارش ہوئی ہے مگر اس طرح اپنے عوام کو تکلیف نہیں دیا جاتا ۔ امریکہ میں پہلے طوفانی ہواؤں کے ساتھ بارش بھی ہوئی تھی مگر حد سے زیادہ بجلی نہیں چلی گی تھی مگر ہمارے ہاں بارش کی پہلی بُوند سے بجلی غائب ہوجاتا ہے ۔کیا کوئٹہ شہر کے باقی علاقوں کے بجلی لائن کو زیر زمین بچایا گیا یا کرانی فیٹر کے بجلی لائن کوآسمان کی طرف دو سو فٹ کے بلندی پہ بچا یا کہ توڑا بہت ہواچلی یا ہلکی سی بارش کی بُوند ٹپکی اور بجلی غائب ہوجاتی ہے ۔کرانی فیٹر کے ساتھ سوتلے ماہ جیسے سلوک کرکے جیسے کہ کرانی فیٹر کیلئے اہل علاقہ کے دشمن کو واپڈا کے اہلکار کو ڈیوٹی دیا ہے کہ اپنے مرضی کے مطابق بجلی کو بند کر دیتاہے ابھی تک تو سرد علاقوں میں خاص بارش ہی نہیں ہوئی آگے بارش اور برف باری ہوگا تو کرانی فیٹر کے علاقہ کے ساتھ کیا ہوگا ۔ہر سال اس طرح سرد دن اور رات گزار نے پہ عوام کو مجبور کیا گیا ہے ہم لوگوں کیلئے واپڈا کی طرف سے بجلی غائب ہونا تحفہ ہیں تاکہ عوام خوار زار ہوجائے ۔اگر اس لائن میں فنی خرابی ہیں تو سالوں سال سے کیوں فالٹ نہیں لیا جارہا ہے ۔اگر کرانی فیٹر پہ لوڈ زیادہ ہیں تو واپڈا والے علاقہ کو دو یا تین مزید لائنوں میں تقسیم کردیں اور اہل علاقہ کو سردیوں میں بجلی کی سہولیت میسر کردیں ۔ سردیوں میں عوام کی بدعائیں نہ لے اہل علاقہ نے حکام بالا وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،وفاقی وزیر بجلی ، گورنر بلوچستان،وزیراعلیٰ بلوچستان سے اپیل کرتے ہوئے کرانی فیٹر کے عوام کو سردیوں میں حق کے مطابق بجلی و گیس فراہم کر دیں ۔ کرانی فیٹر کے آفیسر وں سے پوچھا جائے کہ ہلکے سے بارش میں ساری رات بجلی کیوں بند کردیا جاتا ہے ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے تاکہ اہل علاقہ اپنے حق کے مطابق بجلی استعمال کر سکے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy