اسلام مخالف قوتوں کی بڑھتی ہوئی ہرزہ سرائی

Published on July 1, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 452)      No Comments

logo final
جب ملک پاکستان کے سرحدی خطوط کھینچے جا رہے تھے تو بانی پاکستان محمد علی جناح ؒ نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے لیکن اس وقت بھی ہندوؤں نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کشمیر کو پاکستان کے ساتھ شامل نہیں ہونے دیا نہ صرف یہ کہ کشمیر نہیں دیا جہاں مسلمانوں کی آبادی زیادہ تھی اور وہاں کے سکونتیوں کی بھی مدعا یہی تھی کہ وہ پاکستان کے ساتھ شامل ہو جائیں جو آج تک اس بات پر ڈٹے ہوئے ہیں بلکہ مشرقی پاکستان کو علیحدہ کرنے کیلئے بھی جی توڑ کوششیں کیں جس میں وہ کامیاب بھی ہوئے کہ جب شدھی تحریک اور کانگریس نے وہاں کے چند اوباش لوگوں کو خرید کر ان کی مدد سے لوگوں میں لسانیت اور فاصلوں کی زہریلی ہوا چلا ئی تھی ۔ بات یہاں ختم نہیں ہو ئی ملک پاکستان کے مزید ٹکڑے کرنے کیلئے بھارت ہمیشہ سرگرم رہا اور اس کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ ہر سال اپنے بجٹ کا ایک مخصوص حصہ سہولت کاروں کے ذریعے دہشتگردوں تک پہنچاتی ہے جو پاکستان میں مختلف تحریکیں اور ملکی سالمیت کے مخالف سرگرمیاں پیدا کرتے ہیں ۔حال ہی میں جب بھارتی حاضر سروس نیول آفیسر بلوچستان اور سندھ کو علیحدہ کرنے کی سازشوں کو ہوا دیتا اور دہشتگردانہ کاروائیاں کرتے ہوئے پکڑا گیا تو بھی اقوام متحدہ اور بھارت نے اس کے بارے میں جواب دینے سے گریز کیا ہے جبکہ اس کے برعکس ہم دیکھتے ہیں کہ بھارت میں کوئی بھی ایسی کاروائی ہو جائے تو اس کا نزلہ پاکستان پر گرا دیا جاتا ہے ۔یہ کیا ہے کہ بھارت نے بارہا سرحدی حدود کے عالمی آئین و قوانین کو پامال کرتے ہوئے پاکستان کی سرحدوں پر بلا اشتعال فائرنگ اور بم دھماکے کئے ہیں اور با ر ہا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ امریکہ نے کبھی بھی بھارت سے سوال نہیں کیا کے وہ ایسا کیوں ؟ بلکہ ہمیشہ پاکستان کے ساتھ سوتیلی ماؤں جیسا سلوک کرتے ہوئے انہیں انعامات سے نوازا ۔کچھ بھی نظروں سے اوجھل نہیں ہے کہ امریکہ جو آج بھی Do More کا مطالبہ کر رہا ہے اور سپر پاور ہونے کی وجہ سے پوری دنیا میں امن کا مسیحا بنا پھرتا ہے وہ خود ہی سب سے بڑا دہشتگرد ہے واضع طور پر پورے عالم اسلام میں اس وقت امریکہ نے جنگ شروع کی ہوئی ہے اور ہر جگہ اس کا ایک ہی نعرہ ہے کہ وہاں دہشتگرد موجود ہیں ترکی کی مثال آپکے سامنے ہے کہ جہاں آج تک کبھی بم دھماکہ یا دہشتگردانہ واقع نہیں ہوا تھا امریکی وزیر خارجہ کا بیان کہ طیب اردگان عصر حاضر کے صلاح الدین ایوبی ہیں کے بعد سے بارہا دہشتگردانہ حملے ہو چکے ہیں اور دنیا کی ساتویں بڑی مصروف ترین ائیر پورٹ پر دھماکہ بھی ہو گیا جس پر امریکہ کہے گا کہ ترکی میں بھی دہشتگرد موجود ہیں اور جنگ کرنی ہو گی!! چونکہ پاکستان کے ساتھ اس طرح امریکہ جنگ نہیں کر سکتا تو اس نے اپنے اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر ایسے حالات پیدا کر دئیے ہیں کہ پاکستان اول دن سے ہی حالت جنگ میں ہے کہ کبھی لشکر جھنگوی تو کبھی کالعدم سپاہ صحابہ ،کبھی ایم کیو ایم تو کبھی بلوچ پارٹی ،کبھی اسامہ بن لادن تو کبھی ملا اختر منصور اور اب حقانی نیٹ ورک کے پیچھے پڑ گئے ہیں دیکھا جائے تو ان میں سے کسی گروپ کے ساتھ بھی پاکستان کی ذاتی انا نہیں ہے اور نہ ہی تھی بلکہ یہ سب ہی امریکی یا بھارتی خفیہ اداروں کی جانب سے فنڈ کی گئیں جماعتیں ہیں ۔لیکن سپاہ محمد اور حزب اللہ جیسی تنظیمیں امریکہ کو نظر نہیں آتیں کیونکہ یہ جماعتیں مسلمانوں کا ہی قتل عام کر رہی ہیں ۔کیونکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور اسلام کے پیروکار یہاں زیادہ بستے ہیں اس لئے انسانیت کی فکر بھی انہیں ہی سب سے زیادہ ہے ۔اسلام کبھی بھی اجازت نہیں دیتا کہ معصوم لوگوں کا قتل عام کیا جائے اور ان پر ظلم و بربریت سے حکومت کریں لیکن اس کے برعکس ہندو مت کا مذہب اس کے پیرو کاروں کو اس بات کی کھلی اجازت دیتا ہے جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں مسلمانوں کے ساتھ جو برتاؤ کیا جاتا ہے وہ ہم جانوروں کے ساتھ بھی نہیں کرتے! ایسے ہی سیریاکے مسلمانوں اور شام میں جو ظلم اسرائیل کر رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں پچھلے سولہ سالوں سے امریکہ جو عراق اور افغانستان میں کاروائیاں کر رہا ہے وہ کتنی بڑی دہشتگردی کے خلاف جنگ ہے اور امریکہ کو کتنی کامیابی ملی سب کے سامنے ہے !یوں کہا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں کے آٹھ سو سالہ دور خلافت کے بعد سے اب تک اسلام مخالف طاقتیں ہمیشہ سے سر گرم ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کی ذات قادر و مطلق ہے جو آج بھی اسلام کے جھنڈے کو اونچا کئے ہوئے ہے کہ دشمن جتنے بھی ہاتھ پاؤ ں مار رہا ہے سب رائیگاں جا رہے ہیں اور دن بدن مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ہمیں سمجھنا چاہئے کہ جب تک پاکستان دہشتگردوں کے ساتھ جنگ میں مصروف رہتا ہے تب تک امریکہ کی آنکھ کا تارا بنا رہتا ہے اور جیسے ہی مذاکرات کے ذریعے امن و استحکام کی کوشش کرتا ہے امریکہ منہ پھیر لیتا ہے ۔پاکستان نے ہمیشہ عالم اسلام اور دنیا میں اسلام کی جنگ لڑی ہے اس ضرب عضب میں پاکستان کو کتنا ذاتی مفاد ہے سب جانتے ہیں! جتنی دفعہ بھارت کے ساتھ امن و امان اور استحکام کیلئے مذاکرات کیلئے پاکستان نے قدم بڑھایا ہمیشہ بھارتی سرکار بھا گ کھڑی ہوئی اور جب بھی مسئلہ کشمیر پر بات ہو تو سامنے ہی نہیں آتے! بلکہ پاکستان مخالف بیان بازیاں شروع کر دیتے ہیں ۔آپکو یاد ہو گا کہ جب مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کے سامنے بات کی گئی کہ بھارتی مظالم ،بربریت و عصمت دری بڑھ چکی تھی تو فیصلہ استصواب رائے پر چھوڑ دیا گیاتھا جو پاکستان کے حق میں تھا کہ جب پاکستان نے ہتھیاروں کے بل بوتے پر آدھے سے زیادہ کشمیری حصہ بھارتی فوج سے خالی کروا لیا تھا اس وقت بھی بھارتی سرکار بھاگ کھڑی ہوئی اور ہرزہ سرائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جانور صفت ہونے کا ثبوت دیا۔71 کی جنگ میں جب پاکستانی افواج واپس بلائی گئیں اور فتح کیا ہوا حصہ بھی بھارت کو واپس کر دیا گیا تھا تب بھی منافقوں نے کمر پر وار کر کے کئی پاکستانی فوجیوں کو شہید کر دیا !جب بھی مذاکرات ہونے لگتے تو کوئی نہ کوئی ایسا واقع ہو جاتا کہ طالبان اور پاکستان کے درمیان فاصلے بڑھ جاتے ۔پٹھان کوٹ حملے کا الزام پاکستان پر لگایا گیا لیکن ثابت نہ ہو سکا ؟اسی طرح ممبئی حملہ بھی بناوٹی تھا اور کردار بھی بناوٹی تھے لیکن اسکا الزام بھی پاکستان پر !کیوں؟حال ہی میں جب پاکستان اور طالبان کے مابین مذاکرات کی راہیں ہموار ہوئیں اور امید بھی پوری تھی کہ مذاکرات کامیاب ہو جائیں گے تو ملا اختر کو پاکستان میں لا کر مارا گیا اس سے پہلے جب وہ ایران میں تھا تب کیوں نہیں ؟سی پیک کا پراجیکٹ سن کر امریکہ اور بھارت کی آنکھیں پھٹ گئیں ہیں کہ پاکستان کی معیشت مستحکم ہونے جا رہی ہے تو ایف 16 طیارے اور امداد روک دی اوراب نئی جنگ میں جھونکا جا رہا ہے۔ امریکہ بھول گیا کہ جب افغانستان کے خلاف جنگ میں نیٹو کی ایک بڑی تعداد بے موت ماری گئی اور ہزاروں خود کشیاں ڈاکٹروں ،انجینئروں بڑے بڑے کرنل اور جرنیلوں نے کی اور اس کے پاس وہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا تب پاکستان نے ہی اسکی مدد کی ؟لشکر جھنگوی اور تحریک طالبان امریکہ کی جان کو آ گئے تھے تب ان کے چنگل سے امریکہ کو کس نے نکالا؟کیا اِنہیں یاد نہیں کہ جو نریندر مودی آج ان یورپی اور مغربی ممالک کی آنکھ کا تارا بنا ہوا ہے اسی پر اس سے پہلے ان ممالک میں داخلے پر پابندیاں عائد تھیں !!بھارت کی اس متواتر ہرزہ سرائی کو مد نظر رکھتے ہوئے یوں لگتا ہے کہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر دفاعی چیمپئین بن کر مسئلہ کشمیر سمیت دیگر مسائل کو حل کرنا ہو گا اور شائدکہ انڈیا ہی دنیا کے نقشے سے مٹ جائے ۔اگر امریکہ واقعی دنیا میں امن و امان اور استحکام کی صورتحال قائم کرنا چاہتا ہے تو اس سے پر زور درخواست ہے کہ سپر پاور ہونے کی نسبت سے عظمت کا ثبوت دے کر پاکستان کو ایک آزاد اسلامی ریاست تسلیم کرے اور اس کی ترقی و خوشحالی کے سامنے تسلیم خم کرے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog