ضلع جھنگ کے سیاست دانوں جھنگ کی مٹی چیخ چیخ کر پکار رہی ہے کہ خداوند کریم کی خوشنودگی اور انسانیت کی بقاء کے حصول کی خا طر گہری نیند سے جاگو اور نیست و نابود کر دو اُن راشی افسران و دیگر عملہ کو جہنوں نے ضلع جھنگ کو لاوارث ضلع سمجھتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے جھنگ کی عوام کل بھی آپ کے ساتھ تھی اور آج بھی ہے ان خیالات کااظہار مختلف مکاتب و فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے سروے کے دوران ہمارے بیوروچیف سے کیا انہوں نے کہا کہ محکمہ ٹی ایم اے ضلع جھنگ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن اس کے راشی عملہ کی لوٹ مار کے نتیجہ میں غیر قانونی پلازے تعمیر سرکاری زمینوں پر قبضہ مافیا کا راج قائم ناجائز تجازوات کی بھر مار لا تعداد غیر قانونی کالو نیاں جہاں پر پلاٹوں کی خرید و فروخت کا سلسلہ جاری کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا جنرل بس سٹینڈ تباہ حال سرکاری پلاٹوں مکانوں اور دوکانات کی مد میں ملنے والا کرایہ خرد برد ہر تعمیراتی کاموں کی مد میں کمیشن کا سلسلہ جاری مشینری اور پٹرول وغیرہ کی خریداری میں غبن اہلکاروں کی اموات کی مد میں کمیشن پودوں اور گملوں کی خریداری میں کمیشن مشینری کے پرزہ جات کی خریداری میں کمیشن گاڑیوں کے ٹائروں کی خریداری اور پنچروں میں کمیشن رمضان بازاروں میں لگائے گئے سٹالوں اور خیموں وغیرہ میں کمیشن میرڈ کے خلاف ترقیاں دینے میں کمیشن کا سلسلہ عرصہ دراز سے بغیر کسی ڈر اور خوف کے جاری ہے جس کے نتیجہ میں ضلع جھنگ تعمیر و ترقی کی راہ پر گامزن ہو نے کے بجائے پسماندگی کی راہ پر گامزن ہو کر رہ گیا ہے مذید انہوں نے کہا کہ یہی کافی نہیں مذکورہ محکمہ کے عملہ صفائی کے آ قاؤں کے نرم رویہ کی وجہ سے آج شہر بھر کے بازاروں محلوں اور گلیوں کی عمارات کے علاوہ سکولوں اور مساجدوں میں گندہ پانی داخل ہو کر عوام کیلئے پر یشانی کا سبب بن رہا ہے جبکہ نواز شریف پارک اور اس کے مد مقابل گورنمنٹ گرلز کالج اور بچوں کے کھیلنے کے گراؤنڈ کے گردونواح میں غلاظت کے پہاڑ بن چکے ہیں جن سے اٹھنے والی بدبو اور موذی جراثیموں سے لاتعداد افراد مختلف موذی امراض میں مبتلا ہو کر بے بسی اور لا چارگی کی تصویر بن کر رہ گئے ہیں لہذا ایسے راشی افسران و دیگر عملہ کو اذیت ناک سزا دیکر دوسرے راشی افسران و دیگر عملہ کیلئے عبرت کا نشان بنا دیں چونکہ یہی آپ کا فرض ہے اور یہی آپ کی عبادت