ڈائریکٹر منہاج القرآن مانچسٹر علامہ ھارون عباسی کو تحریکی بہن کی عزت پر حملہ کرنے کی پاداش میں سزا

Published on September 5, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 543)      No Comments

Man
مانچسٹر (شاہد  جنجوعہ بیور چیف یو این پی)ڈائریکٹر منہاج القرآن مانچسٹر علامہ ھارون عباسی کو تحریکی بہن کی عزت پر حملہ کرنے کی پاداش میں مانچسٹر عدالت سے 12 ماہ کی سزا، اور جرمانہ وہ 5 سال پولیس کی نگرانی میں  رہیں گے ؛  خبر پوری دنیا میں آگ کی طرح پھیل گئ ، انقلاب کے داعی کی تربیت پر انگلیاں اٹھ گئیں ۔۔۔۔۔۔ جرات و بہادری طاہرالقادری  کے نعرے لگانیوالے انگشت بدنداں رہ گئے۔
 علامہ حافظ ھارون عباسی کو  سیکس چارجز میں آج مانچسٹر کی عدالت نے 12 ماہ کی سزا سنادی
گزشتہ مانچسٹر کی عدالت میں علامہ طاہر القادری کے شاگرد خاص ڈائریکٹر منہاج القرآن اسلامک سنٹر علامہ ھارون عباسی کو اپنی ہی ایک تحریکی بہن کی عزت لوٹنے کی کوشش میں 12 ماہ کی سزا  سنا دی گئ  ھارون عباسی کو ایک ہزار پونڈ جرمانہ بھی کیا گیا اور وہ آئندہ پانچ سال کیلئے برطانوی پولیس کی سپرویئن میں رہیں گے ؛  علامہ ھارون عباسی  کی درندگی کا شکار ہونے والی خاتون نے عدالت کو بتایا کہ یہ محرم الحرام کا مقدس مہینہ اور 21 اکتوبر 2015 کا  بدقسمت دن تھا جب وہ منہاج القرآن سنٹر میں آئی اور اور علامہ ھارون عباسی نے  موقعے کا فائدہ اٹھاکر انہیں کمرے میں بند کرلیا اور پھر انکے جسم کو مس کرنے کی کوششیں کیں.  خاتون نے روتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جس ادارے کو انہوں نے اپنا گھر سمجھا جن لوگوں کو  اپنی فیملی سمجھا وہاں انکی عزت پر ہاتھ ڈالا جائے گا یہ کبھی انہوں نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا.  اس واقعے کے بعد بھی علامہ ھارون عباسی نے کوئی شرمندگی محسوس  کی اور نہ انہیں کوئی غیرت آئی وہ مسلسل انہیں ٹیکس میسج بھیجتے رہے اور اور اس واقعے کے بعد بھی اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے  . خاتون نے بتایا کہ ھارون عباسی نے انہیں خواتین کا شاور دیکھنے کے بہانے بلایا اور ویسی ہی نازیبا حرکت کی جس کی وجہ سے وہ سخت صدمے سے دوچار ہوئیں اور انکا ایسے مولویوں پر اعتبار اٹھ گیا ہے  یہ واقعات بتاتے ہوئے منہاج القرآن کی اس معزز بہن کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے اور  عدالت میں  انکی ھچکی بندھ گئ . خاتون نے کہا کہ اب انہیں منہاج القرآن مسجد کے قریب جاتے اور کسی مولوی کا نام سنتے ہی کپکپی طاری  ہوجاتی ہے۔ ھارون عباسی نے اپنی حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایسی نازیبا حرکت کی جو صرف شرمناک ہی نہیں ناقابل بیان بھی ہے۔ علامہ طاہر القادری کا شاگرد اور اس کے منہاج القرآن سنٹر میں خواتین کو امن نصاب پڑھنے کی دعوت دینے والا اسطرح خواتین کی عزت سے کھیلنے کی جسارت کرے گا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔  اس شرمناک واقعے کے بعد بھی ھارون عباسی بدستور منہاج القرآن کے ڈائریکٹر ہیں اور انہتائی افسوسناک امر یہ ہے کہ منہاج القرآن نے انکے خلاف  ابتک کسی قسم کی تادیبی کاروائی کرنے کی بجائے انہیں ایک عارضی خفیہ حکم پر وقتی طورپر  معطل کیا ہے۔ معزز تحریکی بہن نے کہا کہ اس واقعے نے انکی زندگی پر بڑے دورس اثرات مرتب کئے ہیں۔ انکا جینا حرام ہوگیا ہے۔ وہ نسوانی شرم و حیاء کے مارے اپنے بچوں اور اہل خانہ ک  سامنا نہیں کرسکتیں اور اس زھنی دھچکے کی وجہ سے انہیں ڈیپریشن ہوگیا ہے اور وہ خود اپنے گھر میں بھی غیر محفوظ محسوس کرنے لگی ہیں۔ مانچسٹر کی عدالت میں اس کیس پر کاروائی کا آغاز گزشتہ صبح 10:45 ہوا اور وقفے وقفے سے عدالتی کاروائی جاری رہی پھر بریک کے بعد معزز جج ساڑھے تین بجے دوبارہ عدالت میں  تشریف لائے اور انہوں نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ہوئے کہا کہ ھارون عباسی نے اپنی پوزیشن کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے پھر انہوں نے دوکلازیں پڑھتے ہوئے کہا کہ قانون کی ًنظر میں خاتون نے جو ثبوت اور دلائل پیش کئے ہیں.  عدالت ان کا موقف درست تسلیم کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنارہی ہے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو
 اس موقع پر عدالت نے کہا کہ کمیونٹی کو اپنی بیٹی کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے اور انہیں اس شدید زھنی دھچکے سے باہر نکالنے کے لیے ہر ایک کو مدد کرنی ہوگی۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy