کرنسی بحران مودی سرکار کیلئے گلے کی ہڈی بن گیا

Published on November 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 311)      No Comments

12
نئی دہلی (یواین پی)ہندوستان میں نوٹ بندی کے معاملے پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں گذشتہ روز بھی زبردست ہنگامہ ہوا جس کے نتیجے میں دونوں ایوانوں میں کارروائیاں معطل ہوتی رہیں۔ پارلیمٹ کے دونوں ایوانوں میں کارروائیوں کا آغاز ہوتے ہی حزب اختلاف کی جماعتوں نے نوٹ بندی کے معاملے پر شدید احتجاج شروع کر دیا۔ ایوان بالا راجیہ سبھا میں حزب اختلاف نے ایک بار پھر وزیراعظم مودی کے ایوان میں آکر بیان دینے کا مطالبہ دوہرایا۔ راجیہ سبھا میں ہنگاموں کے باعث کارروائی ملتوی کرنی پڑی جبکہ ایوان زیریں لوک سبھا میں کارروائی اٹھائیس نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔حزب اختلاف کی سبھی جماعتوں کا کہنا ہے کہ وزیرا عظم مودی ایوان میں آکر بیان دیں۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی سے عوام کو بیحد پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس لئے وزیراعظم کو اس پر کوئی فیصلہ لینا چاہئے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ساتھ ہی مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے بیان پر معافی مانگیں جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو ہماری تیاریوں سے پریشانی نہیں ہے بلکہ نوٹ بندی کے اعلان نے انہیں تیاری کرنے کا موقع نہیں دیا۔لوک سبھا میں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیراعظم پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے موسم سرما کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر وزیراعظم ایوان میں حاضر کیوں نہیں ہوتے۔لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے نے وزیراعظم کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ وہ ہر بات سوچے سمجھے بغیر بول دیتے ہیں اور اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لئے وہ ہر کام کرتے ہیں۔دوسری جانب حکمراں جماعت بی جے پی نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ وزیراعظم نے اپوزیشن کا نام نہیں لیا ہے اس لئے ان کے معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ راجیہ سبھا میں بی جے پی کے رکن جیتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیراعظم معافی نہیں مانگیں گے انہوں نے کاروباری طبقے کے بارے میں بات کی تھی اپوزیش کو کیوں پریشانی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Themes