جماعت اسلامی اور نواِزشریف گٹھ جوڑ اندرونی کہانی منظر عام پر اگئ

Published on December 8, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 336)      No Comments

ns

لندن ( شاہد جنجوعہ بیوروچیف یواین پی)گزشتہ دوسالوں سے آئے روز جناب مولانا سراج الحق قوم کو کرپشن کیخلاف جنگ کا بھاشن دیتے رہے ہیں اور اب جب کرپشن بے نقاب کرنے اور کرپٹ ٹولے کی صفائی کا موقع آیا تو مولانا ” مُک مَکا ” کر بیٹھے – کمال حیرت ہے نصف صدی سے اسلامی انقلاب اور عدل و انصاف کی راہ میں حائل ناسور پکڑے جانے کا وقت آیا تو جماعت کی اعلیٰ قیادت کنفیوژ ہوگئ اور عین وقت پر غلط فیصلہ کر بیٹھی ‫ مولانا مودودی رحمہ اللہ کی اسلامی انقلاب اور صاف شفاف پاکستان بنانے کی کوششوں کی راہ میں حائل رکاوٹیں کھڑی کرنے والے اسی طرح کے ناسور ہیں جنہیں پکڑنے میں عدالتی نظام اور عوام بے بس ہے اسی کرپٹ ٹولے کیخلاف سابق امیر جماعت قاضی حسین احمد مرحوم نے دھرنے دیئے اور عوامی شعور بیدار کیا – آج عوام ورطہ حیرت میں ہے کہ جماعت کو جنہوں نے باربار ڈسا وہ ان کے بچاؤ کیلئے ایک بار پھر استعمال ہورہی ہے
سوال یہ ہے کہ کیا وجہ ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت ان عوام دشمن سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے چنگل میں بری طرح پھنسی ہے؟
آج امیر جماعت اسلامی کمیشن بنانے پر اتنا زور کیوں دے رہے ہیں کہ انہوں نے ایک پٹیشن بھی عدالت میں جمع کروادی تاریخ گواہ ہے ہمارے ملک میں بننے والے کمیشن جن میں کوئٹہ میں امریکی آپریشن کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے سینئرترین جج جسٹس جاویداقبال کی کارکردگی سب کے سامنے ہے ایسے تمام تر کمیشنوں کے زیرنگرانی جتنی بھی انکوائری ہوئیں انکے نتائج سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوا حتییکہ عوام کو انکی فائنڈنگ پڑھنے کو بھی نہیں دی گئیں چہ جائیکہ انکی سفارشات پر کوئی عمل ہوتا
ان تمام حالات سے آگہی کے باوجود نہ جانے کیوں مولانا سراج الحق بضد ہیں کہ کیمشن بنایا جائے _ سوال یہ بھی ہے کہ مولانا سراج الحق بہت محترم ہیں انکا دامن کرپشن کی آلائشوں سے بھی پاک ہے مگر ان کی اس خواہش کو ملک و قوم کے مفاد میں سمجھا جائے یا یہ سمجھا جائے کہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی “چلو تم ادھر کو ہوا ہو جدھر کی “کے اصول کو عملی جامہ پہنایا جا رہاہے ۔
اس موقع پر طاہرالقادری نے گزشتہ روز جسطرح قوم کو خبردار کیاہے وہ بلکل درست معلوم ہوتا ہے انکے اپنے قول وفعل کے تضاد اور سپریم کورٹ میں خود پٹیشن لیکر جانے کی ضد اور اسکے مایوس کن نتائج کو اگر ایک طرف رکھ کر دیکھا جائے تو یہ وقت تھا عوامی تحریک اور جماعت اسلامی دونوں کو عمران خان کا دست و بازو بنکر انکی آواز میں آواز ملانی چاہیے تھی

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes