جھنگ،گھوسٹ ملازمین کے خلاف احتساب کا عمل شروع کیا جائے سماجی رہنماؤں کی اعلی حکام سے اپیل

Published on December 17, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 405)      No Comments

جھنگ(یواین پی)پولیو کے خاتمے کے تمام حکومتی دعوے صرف کاغذی کاروائی تک ہی محدود نظر آتے ہیں اسی طرح جھنگ میں بھیnasir بہت سی ایسی ملازمین بھرتی ہیں جو اپنا کام سر انجام دینے کی بجائے صرف تنخواہ لینے تک محدود ہیں اسی طرح کی گھوسٹ ملازمین میں جھنگ کے علاقے اڈا چمرانوالی کے پاس چک نمبر 252میں تعینات ایک محکمہ ہیلتھ کی فرزانہ بی بی نامی ورکر بھی ہے ۔باوثوق ذرائع کے مطابق موصوفہ نہ ہی اپنی ڈیوٹی پر جاتی ہے اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی کام کرتی ہے جب کہ جعلی اور فرضی ریکارڈ مرتب کر کے اپنی کاروائی ظاہر کر دیتی ہے اور محکمہ کے چند افسران بھی اس کام میں مذکورہ ہیلتھ ورکر کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ مزید حیران کن بات یہ بھی ہے کہ ان کی حاضری کا بھی کوئی انتظام نہ ہے۔ مذکورہ علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ ہمارے علاقے کے اکثر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے شہر لے جانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے شدید مشکلات درپیش ہوتی ہیں اس حوالے سے سماجی رہنماؤں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حکومت کا چیک اینڈ بیلنس نہیں ہو گا اور ایسے گھوسٹ ملازمین کے خلاف احتساب کا عمل شروع نہیں کیا جائے گا تب تک یہ ملک پولیو فری نہیں بن سکتا۔ اس بارے میں جب مذکورہ ہیلتھ ورکر سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تو اُس نے موقف دینے کی بجائے ایک چوری اوپر سے سینہ زوری کے محاورے پر عمل کرتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں اور اپنے اثر و رسوخ کے حوالے دینے شروع کر دیے ۔بعد ازاں مذکورہ ہیلتھ ورکر نے کچھ غنڈہ عناصر سے بذریعہ فون دھمکیاں دلوانا شروع کر دیں۔صحافتی حلقوں نے صحافی کو دھمکیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہوتے ہیں اور اُن کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے مزید حکام بالا سے مذکورہ ہیلتھ ورکر اور اُس کے غنڈہ عناصرکے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy