بارش برسانے والے سسٹم نے ملک کے بیشتر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ٗپہاڑوں پر برف باری جاری

Published on January 25, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 636)      No Comments

9
بلوچستان میں بارش سے ندی نالے بپھر گئے ٗ گھر کی چھت گرنے اور گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے خاتون سمیت 3افراد
کوئٹہ (یو این پی)مغرب سے داخل ہونے والے بارش برسانے والے سسٹم نے ملک کے بیشتر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ٗمیدانی علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ٗبلوچستان میں بارش سے ندی نالے بپھر گئے ٗ گھر کی چھت گرنے اور گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے خاتون سمیت 3افراد جاں بحق ٗ7زخمی ٗ صوبائی حکومت نے شہریوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی ٗ موسلا دھار بارش سے سڑکوں پر پانی جمع ، متاثرہ مقامات پر امدادی کارروائیوں کا سلسلہ شروع ٗشدید سرد موسم نے دریائے سندھ کے پانی کو بھی جما ڈالا ٗشمالی علاقہ جات کا ملک کے مختلف علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ٗراولپنڈی کے بینظیر ایئرپورٹ سے اندرون و بیرون ملک کی 4پروازیں تاخیر کا شکار ٗ ایک پروازمنسوخ کردی گئی ٗ کرک میں بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد کا احتجاجی مظاہرہ ۔محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان، خیبرپختونخوا، فاٹا، اسلام آباد، پنجاب اورکشمیر میں اکثر مقامات پر بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران بلوچستان میں کوئٹہ کے علاقے شیخ ماندہ میں 42جبکہ سمنگلی 31 ملی میٹر ، قلات 18، جیوانی 08، ژوب اور نوکنڈی07 جب کہ گوادر میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ خیبرپختونخوا کے علاقے دیر میں 37، پٹن21، کالام اور پاراچنار 20، چترال 17، میرکھانی16، لوئردیر 14، دروش اور مالم جبہ 13، سیدو شریف11، بالاکوٹ 5، پشاور 4 ، چراٹ 3 ، کوہاٹ اور کاکول2 ، جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان ، بنوں اور رسالپور میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ آزاد کشمیر کے علاقے راولاکوٹ میں 9 جب کہ مظفرآباد، گڑھی دوپٹہ اور کوٹلی میں 5 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ پنجاب کے علاقے بھکر میں 3 ، راولپنڈی اور جوہرآباد میں 2 ، سرگودھا، اسلام آباد، نورپورتھل، لیہ، مری، چکوال اور میانوالی میں ایک ملی میٹر بارش جبکہ کالام 10، مالم جبہ 06 اور چترال میں ایک انچ برف باری ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارش برسانے والی ہوائیں بتدریج کراچی سمیت سندھ کے بیشترعلاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں، جو بدھ کی صبح تک مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا باعث بنیں گی، کراچی میں آج دن بھرموسم خشک اورمطلع جزوی ابر آلود رہے گا تاہم شمال کی جانب سے ہلکی اور درمیانی رفتار سے ہوائیں چلتی رہیں گی جب کہ بدھ کو بارش کا امکان ہے۔بارش اور برف باری سے جہاں موسم خوشگوار اور خشک سردی کا خاتمہ ہورہا ہے وہیں عوام کے مسائل میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، شمالی علاقہ جات کا ملک کے مختلف علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے اس کے علاوہ راولپنڈی کے بینظیر ایئرپورٹ سے اندرون و بیرون ملک کی 4 پروازیں تاخیر کا شکار ہوگئیں ہیں جب کہ ایک پروازمنسوخ کردی گئی ہے۔ کرک میں بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین نے بھی شرکت کی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان، خیبرپختونخوا، فاٹا، اسلام آباد، پنجاب، گلگت بلتستان اورکشمیر میں اکثر مقامات پر جبکہ سندھ میں کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ مزید بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔واضح رہے کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشترعلاقوں میں موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔ جس کے باعث کئی مقامات زیر آب آگئے ہیں جب کہ مختلف حادثات میں 4 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ، موسلادھار بارش سے ندی نالے بپھر گئے ، گھر کی چھت گرنے اور گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق اور سات زخمی ہو گئے ، صوبائی حکومت نے شہریوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی ۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش نے تباہی مچا دی ، ندی نالے آپے سے باہر آگئے ، کوئٹہ میں گذشتہ روز سے شروع ہونیوالا بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ۔ خروٹ آباد میں تیز بارش سے مکان کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق ، پانچ افراد زخمی ہو گئے ، قلات میں بھی برساتی نالے نے ایک مکین کی جان لے لی ، چمن میں تیز بارش سے ندی نالے بپھر گئے ۔ برساتی ریلے میں گاڑی بہہ گئی جس کے باعث ایک نوجوان جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے ۔ بلوچستان حکومت نے مزید تیز بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر سفری ہدایات جاری کردیں ، اہم مقامات پر بھاری مشینری پہنچا دی گئی ، متاثرہ علاقوں میں امداد ی کارروائیوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ۔ ادھر ملک کے سرد ترین خطے بلتستان میں ان دنوں سردیاں عروج پر ہیں جہاں ضلع کھرمنگ میں شدید ٹھنڈ نے جھیلوں آبشاروں سمیت دریائے سندھ کو بھی جمنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع میں موسم سرما کی سردیاں عوام کے لئے کسی امتحان سے کم نہیں ۔جنوری کے مہینے میں یہاں کا یخ بستہ موسم اپنے عروج پر ہوتا ہے ۔ان دنوں بالائی علاقوں میں درجہ حرارت منفی 25 ڈگری نقطہ انجماد سے گرا ہی رہتا ہے ۔ شدید ٹھنڈ کے باعث ضلع کھرمنگ میں ملک کا سب سے بڑا دریا دریائے سندھ بھی جم گیا ہے ۔ دریا پر جمی ہوئی برف کی موٹی تہہ کو مقامی لوگوں نے اپنے لئے گزرگاہ بنالیا ہے اور علاقے کے چھوٹے بچوں کے لئے تو برف کا میدان کھیلنے اور لطف لینے کا سبب بن گیا ہے ۔کھرمنگ میں نہ صرف دریائے سندھ متعدد مقامات پر جم گیا ہے بلکہ اس ضلع میں جھیلوں ، آبشاروں اور ندی نالوں کا پانی بھی برف بن گیا ہے ۔ ان دنوں یہاں کی آبادی کیلئے خون جما دینے والی ٹھنڈ کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن موسم کی شدت کا مقابلہ کرنے کے عادی لوگ سردی اور برف کو زحمت سمجھنے کی بجائے یہاں بھی لطف اندوزی کے مواقع نکال لیتے ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اب تو جمے ہوئے دریا کو ایک سیرگاہ کی حیثیت حاصل ہوگئی ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق فروری کے پہلے ہفتے تک دریا یوں ہی منجمد رہے گا جس کے بعد پگھلاؤ کا عمل شروع ہوگا ۔ تب تک علاقہ مکین برف کی اس تہہ کو اپنے استعمال میں لاتے رہیں گے ۔ بلتستان میں موسم سرما میں سردی اتنی شدید ہوتی ہے کہ دریائے سندھ کی بے رحم موجیں بھی جمنے پر مجبور ہوجاتی ہیں ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题