نوجوان سی پیک کا حصہ بن کر معاشی انقلاب کیلئے خود کو تیار رکھیں دوستین خان جمالدینی

Published on January 30, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 431)      No Comments

ga

گوادر(یواین پی)گوادر کے عوام اپنی زمینیں فروخت نہ کریں ،نوجوان سی پیک کا حصہ بن کر معاشی انقلاب کیلئے خود کو تیار رکھیں ،دنیا کو آپس میں ملانے والے ون بیلٹ ون روٹ میں سی پیک کی وجہ سے تیزی آئی ہے ،گوادر سی پیک کادل ہے جو تمام روٹس کو توانائی فراہم کرے گا ،گوادر زمانہ قدیم سے ریونیو دینے والا قدرتی پورٹ رہا ہے ،ان خیالات کا اظہارمقررین نے پاک چائنا جوائنٹ یوتھ فورم کے زیر اہتمام سید ظہور شاہ ہاشمی آڈیٹوریم آرسی ڈی کونسل گوادر میں منعقدہ سیمینار سے گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین خان جمالدینی ،ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین بابو گلاب،گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سجاد حسین بلوچ ،، پاکستان چائنا یوتھ فورم کے چیئرمین مہراللہ جمالی ،گوادر اکنامک فورم کے چیئرمین نوید جان بلوچ،جی ڈی اے کے چیف انجینئر رفیق احمد بلوچ،کراچی یونیورسٹی کے پروفیسر میڈم سدرہ ،آرسی ڈی کونسل کے سابق صدر غفار ہوت ،عطاء شاد ڈگری کالج کے ڈاکٹر واحد بخش ،گوادر یوتھ فورم کے صدر بر کت اللہ بلوچ نے کیا،مقررین نے کہا کہ گوادر کے نوجوانوں کو علم ہونا چاہئیے کہ سی پیک کیا ہے اور اسکی اہمیت اور ثمرات کیا ہیں سی پیک ایک روڈ کا نام نہیں بلکہ ایک معاشی تبدیلی اور وژن ہے گوادر سی پیک کا دل ہے دل بغیر توانائی کے حرکت نہیں کرتا اس لیئے گوادر کے بغیر سی پیک کوئی معنی ہی نہیں رکھتا،توانائی گوادر ،تربت اور علاقے کے نوجوان ہیں جو اس میں بھر پور حصہ لیکر اپنے علاقے ،ملک اور قوم کی ترقی میں اہم ترین کردار ادا کر سکتے ہیں ،ساری دنیا میں گوادر اور سی پیک کی اہمیت اور شناخت ہے ،نوجوانوں کو اپنے اند ر جذبہ پیدا کرنا ہے علم اور ٹیکنالوجی کی طرف بڑھنا اور قدم رکھنا ہے ،قوموں کی ترقی علم اورجذبہ ،محنت سے ممکن ہے ،انہوں نے کہا کہ نوجوان چائنیز اور انگلش زبان سیکھنے کی مہارت حاصل کر یں کیونکہ موجود ہ صدی مقابلے کی صدی ہے اور قومیں وہی بر قرار رہتی ہیں جو مقابلے میں کا میاب ہو ئیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے گوادر بندرگاہ کی چائنا سے مسافت اب دو ہزار کلو میٹر ہو گیا ہے جس سے اس خطہ کی اہمیت مزید غیر معمولی بن گئی ہے گوادر مسقبل میں نہ صرف صوبے اور ملک کے بلکہ بین الاقوامی سر مایہ کاری کا حب بنے گا یہاں پر معاشی طور پر غیر معمولی تبد یلیاں وقو ع پز یر ہونگی بالخصوص یہاں پر روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے روزگار کے ان گنت مواقع ابھر ینگے جس کے ثمرات سے استفادہ حاصل کرنے کے لےئے ہمیں ابھی سی حکمت عملی اور اپنی ترجیحات کا تعین کر نا ہوگا نوجوان ہمارے معاشر ے کا کر یم ہیں ان پر بھاری ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنی صلا حیتیوں کا لو ہا منو ائیں گوادر میں جو بھی تعلیمی سہو لیات ہیں ان سے کما حقہ فاعدہ حاصل کرنا ہوگا تا کہ مقابلے کے لےئے تیاری میں آسانی ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ تا ثر غلط ہے کہ گوادر کی مقامی آبادی ترقی مخالف ہے بلکہ گوادر کے لوگ ترقی کے حق میں ہیں لیکن اہلیان گوادر سے التجاء ہے کہ وہ اپنی زمین فروخت نہ کریں بلکہ لیز پا لیسی اختیار کر یں تاکہ وہ دائمی طور پر منفعت حاصل کر تے رہیں سی پیک منصوبے کی بدولت گوادر کی مقامی آبادی کو بہت سی سہو لیات میسر آئینگی۔ حکومت کوبھی چاہےئے کہ وہ یہاں پر مستحخم فنی ادارے کے قیام کو عملی شکل دے تاکہ مقامی آبادی میں سے فنی استعداد کے حامل لوگ ابھر کر سامنے آئیں تاکہ وہ سی پیک منصوبے اور گوادر بندرگاہ کے ملا زمتوں کے اہل ہوسکیں انہوں نے کہا کہ ہم سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے شکر گزار ہیں جنہوں نے مکران میں یو نیورسٹی کے قیام کو مزید مستحکم بنا یا ہے اسمبلی ممبران پانی دو بجلی کے نعرہ سے نکل کر قانون سازی پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں تاکہ مقامی آبادی کے سماجی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے انہوں نے کہا کہ گوادر کے نوجوان اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کی وجہ سے ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کر نے کی اہلیت رکھتے ہیں بس ان کو مواقع فراہم کےئے جائیں ترقی میں باوقار حصہ دینا نا گزیر بن گیا ہے ۔ سمینار کے دوسر ے سیشن میں ناظر ین نے ما ہر ین سے سوالات بھی کےئے جبکہ اس موقع پر گوادر یوتھ فورم کی جانب سے متعدد قرار دادیں پیش کی گئی ہیں جس میں سی پیک اور گوادر کے ملازمتوں میں گوادر کے نوجوانوں کے لےئے چالیس فیصد کوٹہ مختص کرنے، پاک چائنا ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو یقینی بنانے، ہر سال گوادر کے پانچ سو طلبا و طالبات کو چائنا میں تعلیمی اسکالر شپ فراہم کرنے، گوادر میں چائینیزلینگویج سنٹر کے قیام ، گوادر کے تمام تعلیمی اداروں کو جد ید خطوط پر استوار کرنے، گوادر کی قد یم عمارتوں کو تاریخی ورثہ کی حثیت دینے اور جھمیل اور کو ہ باتیل کے اصل ناموں اور حیثیت کو بر قرار رکھنے کی قرار داد یں شامل تھیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes