سہہ روزہ قومی پولیو مہم کے دوران ایک لاکھ 89 ہزار 76 بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ

Published on May 10, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 478)      No Comments

ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ )ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ مرزا ناصر علی نے کہا ہے کہ ضلع ٹھٹھہ میں 15۔ مئی 2017ء سے شروع ہونے والی سہہ روزہ قومی پولیو مہم کے دوران 5 سال تک عمر کے ایک لاکھ 89 ہزار 76 بچوں کو پولیو سے بچاء کے قطرے پلاکر مہم کو سو فیصد کامیاب بنایا جائے گا۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے دربار ہال مکلی میں ضلع ٹھٹھہ میں شروع ہونے والی قومی پولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کے متعلق مختلف محکموں کے افسران کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر کے نونہال بچوں کی زندگیوں کو محفوظ کرنے اور اس نیک کام میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے محکمہ صحت ٹھٹھہ سے نا صرف مکمل تعاون کیا جائے گا بلکہ ان کی بھرپور مدد بھی کی جائے گی۔ انہوں نے محکمہ صحت ٹھٹھہ کے افسران اور ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ آنیوالی قومی پولیو مہم سے قبل ایسی حکم عملی تیار کریں تاکہ مہم کے دوارن ضلع بھر میں کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہ رہ جائے، انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ وہ مہم کے دوران تمام تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سمیت گھر گھر پولیو ٹیموں، ڈاکٹروں اور دیگر متعلقہ عملے کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے تاکہ مہم کا مقررہ ہدف مکمل حاصل کیا جاسکے، انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت کی مہم کے دوران ضلع کی تمام یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں، مقامی این جی اوز، معززین اور علمائے کرام کو بھی مہم میں شامل کیا جائے تاکہ مہم کو کامیاب بنایا جاسکے، انہوں نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ پولیو ٹیموں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کریں تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہ ہو سکے، انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ وہ بسوں اور دیگر گاڑیوں کو چند منٹوں کے لیے اسٹاپوں پر روکیں تاکہ ان گاڑیوں میں سفر کرنے والے بچوں کو بھی پولیو کے قطرے پلائے جاسکیں۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹھٹھہ تبدالفتاح مہر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آنیوالی پولیم مہم کے دوران ضلع ٹھٹھہ کے 5 سال تک عمر کے تقریبن ایک لاکھ 89 ہزار 76 بچوں کو پولیو سے بچاء کے قطرے پلانے کیلئے ضلع کی 30 یونین کونسلز کیلئے 449 گشتی ٹیمیں اور 37 فکسڈ پوائنٹس جبکہ 40 ٹرانزٹس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سی پیک منصوبے کے تحت دھابیجی سے ٹھٹھہ تک تعمیر کیے جانے والے روڈ پر حادثات معمول بن گئے
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) سی پیک منصوبے کے تحت دھابیجی سے ٹھٹھہ تک تعمیر کیے جانے والے روڈ پر ٹریفک پولیس کی نااہلی کے سبب آے دن کئ حادثات رونماہ ہونے لگے، ٹرک ،ڈمپر اور کئ بڑی گاڑیوں کی تیز رفتاری کے باعث موٹر ساےکل سواروں کا روڈ پر چلنا دشوار ہوگیا ہے، ایک ہفتے کے اند ر دھابیجی روڈ پر روڈ ایکسیڈنٹ کے باعث تین خواتین سمیت چار افرادلکمہ اجل بن چکے ہیں جسکا ضلعی انتظامیہ سمیت کسی بھی اعلیٰ عملدار نے نوٹس نہیں لیا، تفصیلات کے مطابق سی پیک منصوبے کے تحت دھابیجی سے ٹھٹھہ تک تعمیر کیے جانے والے روڈ پر مختلف حادثات کے باعث تین خواتین سمیت چار افرد لکمہ اجل بن چکے ہیں، ضلع کی ٹریفک پولیس وصول کرنے میں مصروف نظر آنے لگی، کئ مقامات پر روڈ خراب ہونے کے باوجود بڑی گاڑیاں خصوصن ڈمپر،ٹرک آپس میں ریس لگاتے دکھائ دیتے ہیں ،جس کے باعث مقامی لوگوں کا روڈ پر چلنا دشوارہوگیا ہے، ضلع بھر میں منشیات پر قابو پانے کے چکر میں مصروف ایس ایس پی ٹھٹھہ کا ٹریفک پولیس اہلکاروں کے اوپر سے دھیان ہٹنے کے بعد ایسے واقعیات میں اضافہ ہوتا دکھائ دینے لگا ہے، دوسری جانب دھابیجی اور گھارو کے ایس ایچ اوز کا اپنے پولیس اسٹیشنوں پر نہ بیٹھنے کے باعث وہاں ڈیوٹی پر مقرر پولیس اہلکار بھی بھتہ لیتے دکھائ دیتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی نااہلی ،ٹھٹھہ شہر کے بھیچ میں قاےم گورنمنٹ گرلز پراےمری اسکول بھائ کالونی کی عمارت پر بااثر افراد کا قبضہ
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی نااہلی ،ٹھٹھہ شہر کے بھیچ میں قاےم گورنمنٹ گرلز پراےمری اسکول بھائ کالونی کی عمارت پر بااثر افراد کا قبضہ، ضلعی ایجوکیشن افسران خاموش، اسکول کی ٹیچرز اور طلبات غلام علی مچھارو اسکول میں منتقل ، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی نااہلی کے باعث ٹھٹھہ شہر کے بیچوں بھیچ قاےم گورنمنٹ گرلز پراےمری اسکول بھائ کالونی کی عمارت پر بااثر افراد کا قبضہ ہونے کی وجہ سے وہاں پر تعلیم حاصل کرنے والیں طلبات اور ٹیچرز کو غلام علی مچھارو اسکول میں منتقل کردیا گیا ہے ، جبکے غلام علی مچھارو اسکول 6 کمروں پر مشتمل ہے جو پہلے سے ہی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی نااہلی کے سبب زبون حالی کا شکار ہے، اسکول میں 32 لڑکیوں اور79لڑکوں کے لیے نہ کوئ واش روم ہے اور نہ ہی کوئ پینے کے صاف پانی کا انتظام ہے، اسکول کے اندر کلاس رومزکی چھت کسی بھی وقت گڑنے کا اندیشہ ہے، غلام علی مچھارو اسکول میں پڑنے والے بچوں کے والدین کے مطابق اسکول کی بلڈنگ کی خستہ حالی کے سبب ہم نے اپنے بچے اس اسکول میں بھیجنا بند کردیا ہے ،ذراےع کے مطابق اس اسکول کی نے سر تعمیر کی لاکھوں کی بجٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور بااثر ٹھیکیداروں نے آپس میں مل بھانٹ کر ہضم کرلی ہے مگر اسکول کا کوئ بھی کام نہیں کرواسکے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Premium WordPress Themes