بھارتی فوج دحشت اور درندگی کی تمام حدیں پھلانگ چکی ہے؛سراج الحق

Published on May 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 328)      No Comments


پشاور(یواین پی)  امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیری عوام پر ظلم و تشدد میں بھارتی فوج دحشت اور درندگی کی تمام حدیں پھلانگ چکی ہے۔ معصوم بچوں اور خواتین پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ اور مہلک ترین آنسو گیس کی شیلنگ پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ حکمران مودی سے دوستی کی خاطر ان مظالم کے خلاف آواز نہیں اٹھا رہے۔ کشمیری پاکستان کی تکمیل کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ہمارے حکمران کشمیری شہدا کی قربانیوں سے بے وفائی کر رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق فوری حل کیا جائے اور کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ مسئلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں حریت راہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سمیحہ راحیل قاضی بھی موجود تھیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم سے خطے کے امن اور سلامتی کو خطرہ ہے۔ بھارت علاقے کا تھانیدار بننے اور کشمیر میں آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے انسانیت سوز مظالم ڈھا رہا ہے جس سے ہزاروں کشمیری معذور ہو چکے ہیں۔ زخمی کشمیریوں کا سرکاری ہسپتالوں میں علاج نہیں کرنے دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے شہادتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج تلاشی کے بہانے گھروں میں گھس کر خواتین کو زد و کوب اور ظلم کا نشانہ بناتی ہے۔ خواتین کی عصمت دری کرتی ہے اور بلاجواز گرفتار کر کے کیمپوں اور ٹارچر سیلوں میں پہنچا دیتی ہے مگر اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی ادارے یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے ہمارے حکمرانوں کا رویہ انتہائی مایوس کن اور قابل مذمت ہے۔ وزیر اعظم مودی سے خاندانی تعلقات بڑھانے اور بھارت میں اپنے ذاتی کاروبار کو فروغ دینے کے لیے انہیں ساڑھیوں اور آموں کے تحفے بھجواتے ہیں اور سجن جندل جیسے لوگوں سے مری میں ملاقاتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور ہمارے وزیر انہی ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دوستیاں پال رہے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes