بلوچستان پھر لہو لہو،مولاناعبدالغفورحیدری کے قافلے پرخودکش حملہ،24جاں بحق،35زخمی،ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ

Published on May 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 571)      No Comments

مستونگ (یو این پی) مستونگ میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے کے قریب ہونے والے دھماکے میں 25 افراد جاں بحق اور 35زخمی ہوگئے۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ مولانا عبدالغفور حیدری ایک مدرسے کی تقریب میں شرکت کیلئے مستونگ آئے تھے اور جلسے سے خطاب کے بعد واپس جا رہے تھے کہ اسی دوران مستونگ روڈ پر زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں مولانا عبدالغفور حیدری سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال داخل کرا دیا گیا۔ اس دھماکے میں 25 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔یونی ویژن نیوز کے مطابق پولیس اور دیگر سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ کسی جگہ نصب ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا یا کسی خودکش بمبار نے ان کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی یہ ابھی قبل از وقت ہے۔ تاہم جائے حادثہ سے ایک نوجوان کے جسم کے حصے بھی ملے ہیں جس سے امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کسی خودکش حملہ آور کو اس دھماکے کیلئے تیار کیا گیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے جسم پر بھی کافی زخم آئے ہیں ، اس کے علاوہ ان کا گارڈ اور قافلے میں شریک دوسرے لوگ بھی زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد مستونگ میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ڈاکٹروں کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا۔جائے حادثہ سے بم دھماکے کے شواہد اکٹھے کرنے کیلئے کوئٹہ سے بم ڈسپوزل سکواڈ اور ماہرین کی ٹیم کو طلب کر لیا گیا ہے۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے بھی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ڈی پی او مستونگ محمد غضنفر نے یوا ین پی سے گفتگو کے دوران کہا کہ جائے حادثہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں دھماکہ خودکش قرار دیا جا سکتا ہے تاہم اس حوالے سے مکمل تفصیلات سامنے آنے کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔ مارے جانے والوں میں مولانا عبدالغفور حیدری کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس جگہ دھماکہ ہوا وہاں پر قافلے کی رفتار معمول سے کم تھی جس کی وجہ سے قافلے کو نشانہ بنانے میں آسانی ہوئی۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی مولانا عبدالغفور حیدری پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے مولانا عبدالغفوری حیدری سے فون پر رابطہ کرتے ہوئے ان کی خیریت اور زندگی کیلئے دعا کی اور دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت بھی کی ہے۔ واقعے کے بعد کوئٹہ سے بم ڈسپوزل اسکواڈ روانہ کردیا گیا ہے جب کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری ، وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے نتیجے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes