سن وے لگون واٹر پارک گھارو میں پکنک کے غرض سے آنے والے جلد کی بیماری میں مبتلا

Published on May 15, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 1,115)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) سن وے لگون واٹر پارک گھارو میں پکنک کے غرض سے آنے والے جلد کی بیماری میں مبتلا، واٹر پارک میں پانی میں کلورین کی مقدار بھڑنے کے باعث گومنے آنے والے مرد،خواتین اور بچوں کو جلد کی خطرناک بیماری نے جکڑ لیا،تفصیلات کے مطابق سن وے لگون واٹر پارک گھارو میں واٹر پارک انتظامیہ کی جانب سے عوام سے 1150 روپے ٹکٹ کے پیسے لینے کے باوجود گھومنے آنے والے لوگوں کو جلد کی بیماریاں دینے لگے، کلورین کی مقدار زیادہ استعمال کرنے کے باعث گومنے والے لوگوں جس میں مرد، خواتین،بچے شامل ہیں، ذرائع کے مطابق ایریگیشن ساکرو کے عملداروں اور سن وے لگون واٹر پارک کی انتظامیہ کی ملی بگھت سے کراچی کو سپلائے ہونے والے پانی کے ڈی اے سے واٹر پارک کو پانی دیا جاتا ہے، جس سے کراچی کے حصے کے پانی میں کافی حد تک قلت واقعے ہوتی ہے، ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے آئے دن مہمان نوازیوں اور بالا افسران کی پھٹینگیں بڑنے کے باعث سن وے لگون کا عملے کی ہر انسان دشمن ناانصافیوں کے اوپر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، ٹھٹھہ ضلع کی عوام وزیر اعلیٰ سندھ اور اعلیٰ اختیارات سے مطالبہ کرتی ہے کے سن وے لگون کے اوپر فوری طور پر تحقیقات کروائی جائے اور انسانی جان کو نقصان پہنچانے والے واٹر پارک کے عملے کے خلاف قانونی اقدام اٹھاے60 جاے60ں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ اور مکلی میں پراے60ویٹ اسکولوں کا کاروبار عروج پر
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ اور مکلی میں پراے60ویٹ اسکولوں کا کاروبار عروج پر، شہر کی ہر گلی چوراہے پر پراے60ویٹ اسکولز قاے60م، والدین کو بھاری فیس کے بھوج میں دھبانے کے علاوہ بچوں پر پڑھائ کا حد سے زیادہ پریشر کی وجہ سے بچوں میں ذہنی امراض کا بھڑنے کا خدشہ،تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہاور مکلی میں پراے60ویٹ اسکولوں کی بھڑتی ہوئ تعداد اور پراے60ویٹ اسکولوں میں پڑھائ کے نام پر بچوں کے اوپر بھڑتے ہوے60 پریشر کے باعث اکثر بیمار رہنے لگے ، پراے60ویٹ اسکولوں میں مختلف دنوں میں مختلف ایکٹوٹی کے بہانے سے والدین سے ہزاروں کی رقم بھٹور نے میں مصروف دکھائ دیتی ہے ، چند اسکولز مالکان کا بچوں کے والدین سے بدتمیزی کرنے اور اسکولز انتظامیہ جن میں ٹیچرز کا بچوں کے لایے60 ہوے60 کھانٖے کی اشیاہ کو اسکولز میں بچوں سے چھین کر خود ہی کھاجانے کی رپورٹیں بھی ملنا شروع ہوگ60یں ہیں، ٹھٹھہ اور مکلی میں اس وقت تقریبن 20 سے اوپر پراے60ویٹ اسکولز قاے60م ہیں جن میں چند پراے60ویٹ اسکولز کو چھوڑ کر باقی تمام پراے60ویٹ اسکولز اس پیغمبری پیشے کو کاروبار کی شکل میں تبدیل کرچکے ہیں، ٹھٹھہ اور مکلی کے مقامی لوگوں کا کہنا کے لگتا ایسا ہے کے اس کاروبار میں ضلعی انتظامیہ اورضلعی ایجوکیشن کے افسران بھی ملوث ہیں کیونکے پراے60ویٹ اسکولوں کے اوپر کوئ بھی چیک اے60ن59ڈ بے60لنس کا سسٹم نہیں ہے، ٹھٹھہ کے کچھ پراے60ویٹ اسکولوں کے مالکان خود گھٹکے خاتے نظر آتے ہیں تو وہ بچوں کو کیا تعلیم دے پاےٗنگے ،ٹھٹھہ اور مکلی کے لوگوں نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاھ، وزیرِ تعلیم اور اعلیٰ اختیارات والوں سے مطالبہ کیا ہے ٹھٹھہ اور مکلی کے پراے60ویٹ اسکولوں کے اوپر سختی کی جاے60 اور ان کے اوپر چیک اے60نڈ بے60لنس رکھا جاے60 تاکے والدین اور بچوں کو دو نمبر پراے60ویٹ اسکولوں سے نجات دلائ جاسکے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes