’’یوٹرن خان‘‘کے دھرنوں کے باعث قوم کے قیمتی10ماہ ضائع ہوئے، چینی سرمایہ کاربھی چلے گئے تھے:شہبازشریف

Published on June 6, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 442)      No Comments


لاہور(یو این پی) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے بے پناہ محنت سے کام ہوا ہے اوروزیراعظم نوازشریف کی سیاسی بصیرت اورانتھک کاوشوں کے باعث ملک سے توانائی بحران ختم ہونے کو ہے۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت توانائی کے منصوبوں میں 36ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔اپریل 2015ء میں چین کے صدرشی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے دوران توانائی منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط ہوئے اور آج بعض منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اوربعض مکمل ہونے کے قریب ہیں۔یوا ین پی کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے قوم سے 2018ء میں ملک سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا جو وعدہ کیا تھا ،وہ پورا ہونے کو ہے۔وہ آج اندرون شہرمیں مسلم لیگ(ن) کے سینئرکارکنوں اورمعززین علاقہ سے خطاب کررہے تھے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے وزیراعظم محمد نوازشریف کو سیاسی بصیرت سے نوازا ہے کیونکہ چین کے صدر کے دورے کے بعد وزیراعظم کی قیادت میں مئی2015ء میں توانائی بحران کے خاتمے کیلئے ہونے والے اجلاس میں،میں نے سی پیک کے علاوہ اپنے وسائل سے توانائی منصوبے لگانے کی تجویز دی،اس اجلاس میں متعلقہ محکموں و وزارتوں کے وزراء4 اورسیکرٹریز و اعلی حکام بھی موجود تھے۔اجلاس کے تمام شرکاء نے اپنے وسائل سے توانائی منصوبے لگانے کی میری تجویز کی بھر پور مخالفت کی لیکن وزیراعظم محمد نوازشریف نے اپنی سیاسی بصیرت کے مطابق جراتمندانہ فیصلہ کیااوراپنے وسائل سے توانائی کے منصوبے لگانے کے حق میں فیصلہ دیااور پنجاب میں اپنے وسائل سے 3600 میگاواٹ کے گیس سے بجلی پیدا کرنے کے کارخانے لگانے کا فیصلہ ہوا۔1200 میگاواٹ کے بھکھی پاور پلانٹ کا افتتاح ہوچکاہے جبکہ بلوکی اورحویلی بہادر شاہ میں گیس پاور پراجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے توانائی منصوبوں میں 36ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر کے دوستی کا حق نبھایا ہے،بلاشبہ چین پاکستان کا سب سے بااعتماد دوست ہے اورپاکستانی قوم چین کے اس احسان عظیم کو کبھی فراموش نہیں کرسکتی اور اللہ تعالیٰ کی کرم نوازی سے چین کی سرمایہ کاری کی صورت میں توانائی بحران کے خاتمے کا دروازہ کھلا ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’’یوٹرن خان‘‘کے دھرنوں کے باعث قوم کے قیمتی10ماہ ضائع ہوئے اوردھرنوں کے دوران چینی سرمایہ کاریہا ں سے چلے گئے تھے اورڈ رتھا کہ کہیں پھر ایسا واقعہ ہونے سے سی پیک کے منصوبوں میں کوئی رخنہ نہ پڑ جائے اورملک کہیں سے کہیں نہ پہنچ جائے کیونکہ ڈوریاں بھی ہلتی ہیں لہذااسی مقصد کے پیش نظرمیرے تجویز پر وزیراعظم نے اپنے وسائل سے 3600میگاوا ٹ کے گیس پاور پلانٹس لگانے کا فیصلہ کیااورکہا کہ شہبازشریف ٹھیک کہہ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے وسائل سے بجلی کے کارخانے لگانے کے منصوبے کی تجویز کی سب شرکاء4 اجلاس کی جانب سے مخالفت سے مجھے ایسا محسوس ہوا کہ جیسے میں نے کوئی بڑا جرم کردیا ہے تاہم میں نے کہا کہ قوم سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا وعدہ وزیراعظم نے کیا ہے اورجواب بھی وزیراعظم نے دینا ہے۔جب قوم وزیراعظم سے پوچھے گی تواس وقت اس تجویز کی مخالفت کرنے والے کہیں نظر نہیں آئیں گے اورقوم الیکشن میں آپ سے ہی سوال کرے گی کہ بجلی کہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سیاسی بصیرت اورقوم کیساتھ اپنی محبت کے پیش نظر اپنے وسائل سے توانائی منصوبے لگانے کی میری تجویزکو منظور کیا۔3600میگاوا ٹ کے ان گیس پاور پلانٹ کے منصوبوں پر دن رات کام کیا جارہا ہے اوروزیراعظم محمد نوازشریف کا اپنے وسائل سے بجلی کے کارخانے لگانے کا جراتمندانہ فیصلہ سود مند ثابت ہوا ہے۔پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے چھٹ جانے کا وقت آگیا ہے۔خدانخواستہ اگرتوانائی کے منصوبے لگانے میں کامیاب نہ ہوتے تو میں وزیراعظم محمد نوازشریف کو کہتا آئیں ہم دونوں استعفیٰ دیں کیونکہ ہم وعدے کے مطابق بجلی نہیں دے سکے لیکن اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ توانائی منصوبوں کے باعث لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی آئی ہے اورکئی منصوبے آئندہ چندماہ میں مکمل ہوں گے۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے 20کروڑ عوام سے توانائی بحران کے خاتمے کیلئے کیے گئے وعدے کی لاج رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کا اشارہ میرے لئے حکم کا درجہ رکھتا ہے۔میری کوشش ہوتی ہے کہ کل کا کام آج ہی کرلوں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا3600میگاواٹ کے گیس پاور پراجیکٹس لگانے کا دانش مندانہ فیصلہ قوم اور مسلم لیگ(ن) کا بھرم رکھے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog