این آئی اے گرفتاریاں بلا جواز،تمام سیاسی قیدی عید سے قبل رہا کئے جائیں ،حریت کانفرنس گیلانی

Published on August 23, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 583)      No Comments

سرینگر(یوا ین پی ) کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) نے عید سے پہلے تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ سینکڑوں آزادی پسند کشمیری احتیاطی نظربندی کے نام پر آج بھی پی ایس اے کے تحت حبس بے جا میں رکھے گئے ہیں، جبکہ ڈاکٹر محمد قاسم، محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ سمیت پچاس کے قریب کشمیری عمر قید کی سزا کے تحت مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی کے ذریعے محبوبہ مفتی نے حریت رہنماوں جن میں شبیر احمد شاہ، پیر سیف اللہ، الطاف احمد شاہ، شاہد الاسلام، ایاز اکبر، معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، دیویندر سنگھ بہل اور کئی تاجروں کو سرینگر سے اغوا کرکے دہلی کے تہاڑ جیل میں بے بنیاد الزام میں نظربند کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 2016 کی عوامی تحریک کے دوران ہزاروں کی تعداد میں آزادی پسند عوام نظربند کئے گئے تھے، جن میں آج بھی لگ بھگ 300کے قریب ریاست کی مختلف جیلوں یا انٹروگیشن سینٹروں میں پابند سلاسل ہیں، جن میں سے بیشتر قیدیوں پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ کو عدالتِ عالیہ نے اگرچہ کالعدم کیا ہوا ہے، تاہم انہیں چھوڑا نہیں گیا ہے۔ بیان میں حریت نے کہا کہ ان میں سے ایک بڑی تعداد ایسے قیدیوں کی بھی ہے جن پرکوئی کیس عدالت پر زیرِ سماعت نہیں ہے۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ حکومت آزادی پسند قیادت اور نوجوانوں کو سیاسی انتقام گیری کا نشانہ بنارہی ہے اور انہیں ہر ممکن طریقے سے تنگ اور ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ حریت بیان میں تحریک حریت کے کارکن عمر عادل ڈار کو پولیس تھانہ نوگام سے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان حربوں سے تحریکِ آزادی کے کارکنوں کے عزم وہمت میں کوئی کمی نہیں آسکتی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ انتظامیہ نے سیاسی سطح پر حریت راہنماوں کا سامنا کرنے کے بجائے انہیں زیرِ عتاب لایا جارہا ہے۔ حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالتِ زار کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی رہائی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اخباروں کے نام جاری ایک بیان میں حریت کانفرنس نے کہا کہ اس وقت جو حریت راہنما مختلف جیلوں میں ایامِ اسیری کے دن گزار رہے ہیں ان میں مسرت عالم بٹ، سیدہ آسیہ اندرابی، غلام محمد خان سوپوری، امیرِ حمزہ شاہ، محمد یوسف لون، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف فلاحی، عبدالغنی بٹ، رئیس احمد میر، حاجی محمد رستم بٹ، محمد اشرف لایا، فہمیدہ صوفی، محمد شکیل ایتو، محمد رفیق گنائی، عبدالاحد پرہ، شکیل احمد بٹ، حکیم شوکت احمد، عاطف حسن، عرفان احمد سمیت سینکڑوں کشمیری نوجوان جیلوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں بند ہیں۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ سیاسی نظربندوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے جو ہر حیثیت سے نہ صرف قابل مذمت ہے، بلکہ قابل نفرت بھی ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog