ٹھٹھہ کے بکرا منڈی میں ، تیر ، شیر اور بیٹ بکرے کی نیلامی،تیرسر فہرست

Published on August 24, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 532)      No Comments

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ) ٹھٹھہ کے بکرا منڈی میں ، تیر ، شیر اور بیٹ بکرے کی نیلامی ، سب سے زیا دہ تیر نام کے بکرے کی نیلامی ہوئی ،عید کے قریب آتے ہی باقی ملک کی طرح ٹھٹھہ میں بھی بکرا منڈی میں بکروں اور دیگر موشیوں کی خرید فروخت زور شور سے جاری ہے لیکن گذشتہ روز ٹھٹھہ کی بکرا منڈی میں اس وقت دلچسپی دیکھنے کو ملی جب ایک شخص اپنے تین بکروں کو فرخت کیلئے منڈی لے آیا اور تینوں بکروں کے نام ملک کی تین بڑی سیاسی پارٹیاں پیپلزپارٹی ، ن لیگ اور پی ٹی آئی کے انتخابی نشانات کے نام سے مشہابت ہوکر رکھے انھوں نے اپنے تینوں بکروں کے نام تیر، شیر اور بیٹ رکھ کر بلند آواز میں فروخت ہونے کی بولی لگا ئی . بکروں اور دیگر مویشیوں کی خریداری کیلئے آئے ہوئے خریداروں نے انتھائی دلچسپی سے تینوں بکروں کی فروخت کی قیمتیں جاننا چاہیں تو بکروں کے مالک علی اکبر خاصخیلی نے ایک بکرے کی قیمت ایک لاکھ روپے بتائی تاہم دلچسپی کے بعد تیر کے نام والے بکرے کی زیادہ بولی لگی اور 90 ہزار روپے میں فروخت ہوا اس کے بعد شیر کے نام والا بکرا 60 ہزار روپے میں اور آخر میں بیٹ کے نام والا بکرا 50 ہزار روپے میں فروخت ہو گیا ہے ۔ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملاح اتحاد سندھ کے زیراھتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ) ماہی گیروں کی فلاح و بھبود کیلئے آنیوالے ضروری اشیا ء کو ماہگیروں میں تقسیم نہ کرنے کے خلاف ملاح اتحاد سندھ کے زیراھتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی میں کینجھرجھیل اور ساحلی پٹی سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں نے شرکت کرکے محکمہ فشریز ٹھٹھہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی اور فشریز مکلی کے دفاتر کے سامنے احتجاج کیا ماہیگیروں کے احتجاج کے باعث محکمہ فشریز کے افسران دفاتر چھوڑ کر فرار ہوگئے ، ملاح اتحاد تحریک سندھ کے صدرڈادا آدم گندرو کی سربراہی میں سینکڑوں ماہگیروں ٹھٹھہ سے گشت کرتے ہوئے مکلی پریس کلب پہنچیں اور احتجاج کرکے محکمہ فشریز مکلی کے گیٹ کے سامنے دہرنہ دیا اور محکمہ فشریز کے افسران کے خلاف سخت نعرے بازی کی اس موقع پر احتجاجی ریلی سے ڈاڈا آدم گندرو ، رفیق ساٹی ، محمد عیدن ملاح ، الھ بخش میرانی ، عرس گندرو ، شیراز گندرواور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے ماہیگیروں کی فلاح و بھبود کیلئے دیے جانیوالے ضروری اشیاء دفاتر میں پڑے پڑے ضایع ہو رہے ہیں لیکن بار بار آگا ہی اور مطالبے کے باوجود محکمہ فشریز کے افسران ماہیگیروں میں تقسیم کرنے انکار کرنے لگے ہیں انھوں نے کہا کہ 5 سالوں کے دوران ایک مرتبہ بھی ماہیگیروں میں ضروری اشیاء تقسیم نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ کروڑو روپے کا ضروری سامان گوداموں میں بیکا رپڑہ ضایع ہو رہا ہے محکمہ فشریز کے صوبائی وزیر کا تعلق بھی سجاول سے ہے اور ٹھٹھہ سجاول کے ماہیگیر اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہے انھوں نے کہا کہماہیگیروں کی فلاح بھبود کیلئے آنیوالے تمام اشیاء کو ماہیگیروں میں تقسیم کیا جائے دیگر صورت میں عید کے بعد ماہیگیروں کے حقوق کیلئے احتجاجی تحریک چلائیں جائے گی . ماہیگیروں کے احتجاج کی خبر سنتے ہی محکمہ فشریز کے افسران اپنے دفاتر چھوڑ کر فرار ہو گئے 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرکاری نوکری نہ ملنے کی وجہ سے خود سوزی کی کوشش
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمید چنڈ) بگھاڑ موری کے رہاےْشی پیپلز پارٹی کے پرانے کارکن کی سرکاری نوکری نہ ملنے کی وجہ سے پچھلے پانچ دنوں سے مسلسل بھوک ہڑتال کے بعد گذشتہ روز مکلی پریس کلب کے آگے خوسرکاری نوکری نہ ملنے کی وجہ، خود سوزی کرنے والے دوست علی شورو خودسوزی کرتے وقت زور زور چلاتے ہوےْ اپنی موت کا ذمیدار پیپلز پارٹی ٹھٹھہ کی ضلعی قیادت پر ڈال رہا تھا، تفصیلات کے مطابق بگھاڑ موری کے رہاےْشی پیپلز پارٹی کے پرانے کارکن دوست علی شورو کی قیادت میں دوسرے بیروزگار کارکنان کے ساتھ پچھلے 6دنوں سے مسلسل مکلی پریس کلب کے آگے احتجاج اور بھوک ہڑتال پربیٹھنے کے بعد گذشہ روز خود سوزی کی کوشش کی، خود سوزی کرنے والے دوست علی شورو نے میڈیا سے بات کرتے ہوےْ کہا کے ہم کئ سالوں سے پیپلز پارٹی کے کارکن ہیں ہر جلسے میں ہم آگے آگے رہتے تھے مگر آج پیپلز پارٹی ٹھٹھہ کی ضلعی قیادت ہمیں پہچاننے کے لیے تیار نہیں ہے، خود سوزی کرنے والے دوست علی شورو کو مکلی پریس کلب کے صحافیوں اور رہاگیروں نے خود سوزی کرنے سے بچالیا، اس موقعے پر بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوےْ پیپلز پارٹی کے تمام کرکنان نے ضلعی قیادت کو تین دن کی اور مہلت دیتے ہوےْ کہا کے اگرتین دنوں میں ہمارے مْساےْل کا حل کر کے ہم سے باتیں نہیں کی گےْں تو ہم سب بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوےْ کارکنان مشترقہ خودسوزی کرینگے۔ 

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes