شہدا کو بھولنے والی قوم کو تاریخ معاف نہیں کرتی: آرمی چیف

Published on September 7, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 267)      No Comments


راولپنڈی(یو این پی)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ قومی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، بھٹکے ہوئے لوگ جہاد نہیں فساد برپا کررہے ہیں، دین میں واضح حکم ہے کہ جہاد ریاست کی ذمہ داری ہے۔آرمی چیف نے یوم دفاع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدا کو بھولنے والی قوم کو تاریخ معاف نہیں کرتی، انتہا پسندی کے خلاف ہر شخص رد الفساد کا سپاہی ہو۔ فوج دہشتگردوں کو ختم کرسکتی ہے، جانبازوں نے 1947 سے آج تک وطن کی پکار پر لبیک کہا، دفاع وطن ہمارا قومی امتیاز ہے۔ دہشتگردی کے خلاف کامیابی کے لیے قوم کا جذبہ ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یوم دفاع تجدید عہد کا دن ہے، شہدا کا خون ہم پر قرض ہے، ایک روشن مستقبل کی کرنیں نمودار ہورہی ہیں، شہدائے وطن کے ورثا کا احسان مند ہوں۔ قوم کا تعاون رہا تو دہشتگردی کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔ نوجوانوں کے توانا بازوں میں تقدیر بدلنے کی طاقت ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا۔ افغانستان میں امن کے لیے ہر ممکن تعاون کرنا ہوگا، ہمارے کام اور قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔ مغربی سرحدوں کے پار پناہ لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی امید رکھتے ہیں۔ اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، افغانستان اپنی صلاحیت بڑھائے اور سرحدوں کی حفاظت کرے۔ افغانستان کی کسی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے، افغانستان کو اپنی بساط سے بڑھ کر سہارا دیا، سپر پاورز کی جنگوں کی قیمت ہم نے ادا کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ کشمیریوں کی حمایت ہم سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں چھین سکتی، کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور انسانی حمایت کرتے رہیں گے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ کشمیریوں کی پُرامن جدوجہد دراندازی کی محتاج نہیں، کشمیریوں کی حالت زار پر بجا طور پر دل گرفتہ ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ دنیا سے باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں۔ سی پیک پورے خطے میں امن کا ضامن ہے، پاک چین دوستی باہمی احترام کی درخشاں مثال ہے۔ دشمن کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان کے گھناؤنے عزائم ناکارہ بنانے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، ہم ناکام ہوئے تو خدانخواستہ خطہ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔ عالمی طاقتیں اپنی ناکامی کا ذمہ دار ہمیں نہ ٹھہرائیں، اب وقت ہے دنیا کے ”ڈو مور” کرنے کا، دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے کچھ نہیں کیا تو دنیا میں کسی نے کچھ نہیں کیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme