کس نے کس کی وکٹیں زیادہ گرائیں،مسلم لیگ( ن) اس دوڑمیں سب سے آگے

Published on September 16, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 608)      No Comments


ن لیگ نے6،پی ٹی آئی اور پی پی نے3,3آزادنے 2،جے یوآئی اور ایم کیوایم نے دیگرجماعتوں کی ایک ایک قومی نشستیں جیتیں
وکٹیں گنوانے والی جماعتوں میں پی ٹی آئی اورآزاداراکین5,5نشستوں کے ساتھ سرفہرست،جے یوآئی نے3سیٹیں گنوائیں
عام انتخابات میں2,2نشستوں پرکامیاب مولانافضل الرحمن اورعمران خان کوضمنی الیکشن میں اپنی ان نشستوں سے ہاتھ دھوناپڑا
اسلام آباد (یو این پی )عام انتخابات2013ء کے بعد سیاسی جماعتوں کے مابین ایک دوسرے کی وکٹیں گرانے کی دوڑ میں مسلم لیگ ن بازی لے گئی جس نے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی اور آزادامیدواروں کی سب سے زیادہ قومی اسمبلی کی چھ نشستیں جیت کر سب کو پیچھے چھوڑدیاپی ٹی آئی نے اپنی پانچ قومی حلقوں کی نشستیں گنوائیں تاہم پیپلزپارٹی کے برابردیگرجماعتوں کی تین تین نشستوں پرکامیابی کے ساتھ دونوں جماعتیں وکٹیں اڑانے کی ریس میں دوسری پوزیشن پر رہیں۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ عام انتخابات کے بعدمنتخب امیدواروں کی جانب سے دھاندلی،جعلی ڈگری رکھنے اوراستعفوں کے باعث خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی17نشستیں ایسی ہیں جہاں پرملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان ضمنی انتخابات کے موقع پر کانٹنے دار مقابلے ہوئے ۔یوا ین پی کے مطابق اس دوران مسلم لیگ ن نے تین پی ٹی آئی اورتین آزادامیدواروں کی نشستیں جیت کر سب پرسبقت حاصل کی، ن لیگ نے اپنی دونشستیں بھی گنوائیں تاہم عام انتخابات کے دوران جیتی ہوئی اپنی آٹھ نشستوں پر ضمنی انتخابات کے دوران اپنے تمام امیدواروں کو کامیاب کرایا۔ پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ اپنی پانچ نشستیں گنوائیں جسے ہوم گراؤنڈخیبرپختونخوامیں بھی شکست کاسامنارہا تاہم دوجے یوآئی اور ایک آزادرکن کی یعنی تین نشستیں جیتنے اور اپنی تین قومی اسمبلی کی نشستیں بچانے میں پی ٹی آئی کامیاب رہی اسی طرح پیپلزپارٹی نے اپنی کوئی نشست نہیں گنوائی مگر ن لیگ ،مسلم لیگ فنگشنل اورایک آزادرکن کی نشست پرپیپلزپارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ عام انتخابات میں جیتی ہوئی اپنی دونشستیں ضمنی الیکشن میں بچانے میں کامیاب رہی۔ایم کیوایم نے جے یوآئی کی صرف ایک ہی نشست جیتی اوراپنی دونشستیں بچانے میں کامیابی حاصل کی ،اپنی نشستیں گنوانے میں آزاداراکین بھی پی ٹی آئی کے نقش قدم پر رہے جنہوں نے پانچ نشستیں گنوانے کے ساتھ پی ٹی آئی اورن لیگ کی ایک ایک نشست بھی جیتی،وکٹیں گنوانے والی جماعتوں میں جے یوآئی دوسرے نمبرپررہی جس نے تین نشستیں گنوانے کے ساتھ پختونخواملی عوامی پارٹی کی ایک نشست اپنے نام کی ،ضمنی انتخابات کے دوران مسلم لیگ فنگشنل اور پختونخواملی عوامی پارٹی کو عام انتخابات کے دوران جیتی ہوئی ایک ایک نشست بچانے میں ناکامی سے دوچارہوناپڑاجبکہ اے این پی نے صرف این اے ون پرکامیابی حاصل کی ۔واضح رہے کہ 2013ء کے انتخابات کے دوران حلقہ این اے83اور254پر انتخابات ملتوی ہوئے تھے تاہم ان حلقوں پر ضمنی انتخابات کے موقع پر ن لیگ اورایم کیوایم کے امیدوارکامیاب ہوئے۔دلچسپ امریہ ہے کہ جے یوآئی(ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمن اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو عام انتخابات کے دوران جیتی ہوئی دو دونشستیں چھوڑناپڑیں جن پردونوں جماعتوں کے چاروں امیدواروں کوضمنی انتخابات کے موقع پر شکست ہوئی جن میں سے عمران خان کی ایک نشست این اے ون اے این پی اوردوسری نشست این اے71ن لیگ نے جیتی جبکہ مولانا فضل الرحمن کی دونوں نشستیں این اے25اوراین اے27پرپی ٹی آئی کے امیدوارکامیاب قرارپائے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog