ٹھٹھہ ،سیلاب متاثرین ، عدالتی نگرانی میں بے گھر افراد ہ کو گھر دینے کے لئے قرعہ اندازی 

Published on October 3, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 849)      No Comments

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ ) ٹھٹھہ اور سجاول اضلا ع کے سیلاب متاثرین کیلئے عدالتی نگرانی میں مکلی پر قائم ترکش ہاوسنگ اسکیم کو جدید کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت قرعہ اندازی کے ذریعے گھروں کو تقسیم کیا گیا تفصیلات کے مطابق 2010 کے دوران ٹھٹھہ اور سجاول میں آئی سیلابی تباھ کاریوں کے باعث حکومت پاکستان اور ترکی کی حکومت کے تعاون سے بنائی گئی مکلی پر ترکش ہاوسنگ اسکیم کے گھروں کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کا جواز بتا کر حکومت سندھ کے مخالفین شیرازی برادران نے عدالت سے رجوع کیا تھا ۔ ہائی کورٹ سندھ کے حکم پر مکلی میں ڈسٹر کٹ سیشن جج عبدالنعیم میمن کی نگرانی میں گھروں کو تقسیم کرنے کی تقریب منعقد کی گئی ، تقریب میں سیشن جج ٹھٹھہ عبدالنعیم میمن ، جی آئی ٹی شعبہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر عشرت النسا ء کی نگرانی میں دونوں اضلاع کے 35ہزار سیلا ب متاثرین کیلئے جدید کمپیوٹر ائڈ نظام کے تحت 2115سیلاب متاثرین میں گھروں کی قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم کی گئی ، جن میں 212بیواھ خواتین 42معزورمتاثرین 42اقلیتی برادری کے سیلاب متاثرین اور 1819 عام سیلاب متاثرین کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعے تقسیم کا عمل مکمل کیا گیا .قرعہ اندازی کی تقریب میں کمشنر حیدرآباد سعید احمد منگریو ، ڈی آئی جی حیدرآباد خادم حسین رند ، ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے چیئرمین غلام قادر پلیجو ، حاجی عثمان ملکانی ، ایم پی اے سید اعجاز علی شاھ شیرازی ، ایم پی اے سید امیر حیدر شاھ شیرازی ، پی پی پی رہنما پیر غلام رحمانی ، ن لیگ ٹھٹھہ کے رہنما سید ریاض شاھ شیرازی ، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ مرزا ناصر بیگ ، ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ ، سمیت ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع تعلق رکھنے والے سیلاب متاثرین سیاسی سماجی رہنماوں نے تقریب میں شرکت کی ۔ واضع رہے کہ پانچ سال قبل ترکی کی حکومت کی تعاون سے سیلاب متاثرین کیلئے مکلی غلام اللہ روڈ پر ترکش ہاوسنگ اسکیم کے نام سے کالونی بنائی گئی تھی ۔ لیکن ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کی سیاسی قیادت پی پی پی اور شیرازی برادران کے درمیان گھروں کے تقسیم کر نے والے معاملے پر پانچ سالوں سے رسہ کشی رہیں بالا آخر شیرازی برادران نے ہائی کورٹ پہنچ گئی اور عدالت کی نگرانی میں گھروں کی تقسیم کرانے میں کامیاب ہوگئے ۔ حکومت سندھ کی کابینہ نے دو مرتبہ 60سجاول اضلاع اور 40فیصد ٹھٹھہ اضلاع کے سیلاب متاثرین کیلئے گھروں کو تقسیم کرنے کی منظوری دی تھی تاہم اس پر عمل نہ ہوسکا تھا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ ضلع کے تعلقہ کے کوہستانی شہر جھمپیر کے منتخب نماےْندوں کی عدم توجہ کے سبب شہر گندگی کا شکار
ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ )ٹھٹھہ ضلع کے تعلقہ کے کوہستانی شہر جھمپیر کے منتخب نماےْندوں کی عدم توجہ کے سبب شہر گندگی کا شکار،ترقیاتی اسکیمیں التوا کا شکار،مقامی شہریوں کی جانب سے ترقیاتی کام کرانے کا مطالبہ اس سلسے میں ٹھٹھہ کے کوہستانی علاقے کے بڑی آبادی والے شہر جھمپیر کے رہاےْشی سماجی رہنماہ عالم چند ،سید بچل شاہ مٹیاری اور دیگر نے پریس کلب مکلی پر احتجاج کرتے ہوےْ کہا کے جھمپہیر شہر کے منتخب نماےْندوں اور ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث گندگی کی لپیٹ میں آگیا ہے،ہندو کالونیوں سمیت پورے شہر کے گلیوں ،محلوں اور مین روڈوں پر گندگی کے ڈھیر لگے ہوےْ ہیں ، انہوں نے کہا کے جھمپیر شہر کے ترقیاتی کاموں کے لیے 2کروڑ روپے منظور کیے گےْ مگر کام مکمل نا ہونے اور ترقیاتی کام ناقص ہونے کی وجہ سے یو سی جھمپیر کی آفیس کے آگے بھی گٹر کا پانی جمع ہوگیا ہے، مظاہرین نے اعلیٰ احکام سے مطالبہ کرتے ہوےْ کہا کے ٹھٹھہ ضلع کی کوہستانی شہر جھمپیر کو درپیش کو فوری طور حل کرایا جاےْ اور ترقیاتی کاموں میں کرپشن کرنے والوں کے اوپر سخت قانونی کاروائ کی جاےْ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes