بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن اور ایم پی اے سید امیر حیدر شاہ شیرازی کا سول اسپتال کا دورہ 

Published on December 18, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 342)      No Comments

ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن ماروی میمن اور ایم پی اے سید امیر حیدر شاہ شیرازی کا سول اسپتال کا دورہ ، مریضوں کے ورثہ نے شکایتوں کے انبار لگا دیے ، عوامی نمائندوں سامنے احتجاج،تفصیلات کے مطابق مکلی پر قائم سول اسپتال ٹھٹھہ جو ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کی لاکھوں انسانوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی واحد اسپتال ہے وہاں دوسری مرتبہ محکمہ صحت اور سول اسپتال کا انتظا سنبھالنے والی مرف این جی او کی بدانتظامی اور ادویات کی مسلسل کمی کے باعث سنگین بحران کی نظر ہوگئی ہے سول اسپتال میں ادیات کی کمی کے باعث مریضوں کے لیئے ان کے ورثہ کو نجی اسٹوروں سے ہزاروں روپے کی ا دویات خریدنی پڑتی ہے، سول اسپتال کے مختلف وارڈز میں داخل مریضوں کے لیئے اینٹی بائیوٹک ادویات بھی میسر نہیں ہیں ، سول اسپتال ٹھٹھہ میں پیدا ہونے والی ایسی صورتحال کے بعد عوامی شکایتوں پر اسیمبلی میمبران شہید بے نظیر نکم سپورٹ پروگرام کی چئیرمین ایم این اے ماروی میمن ، نواز لیگ کے ایم پی اے امیر حیدر شاہ شیرازی سول اسپتال ٹھٹھہ پہنچ کر مختلف شعبوں کے وارڈوں کا دورہ کیا ، جہاں داخل مریضوں اور انکے ورثاء نے اسیمبلی میمبران کے سامنے ادویات نہ ملنے ،بہتر علاج کی سہولیات میسر نہ ہونے اور مریضوں کو بلاوجہ کراچی کی اسپتالوں میں رفر کرنے کی شکایتیں کیں، مریضوں کے ورثاء نے کہا کے اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ادویات دینے کے بجائے نجی ا سٹوروں سے مہنگی داموں کی ادویات منگوائی جاتی ہیں اور خاص طور پر سرجیکل وارڈ ، گائینی وارڈکے مریضوں کو جان بوجھ کر پریشان کیا جاتا ہے، اس موقع پر ایک انکشاف ہوا کے سندھ حکومت کی جانب سے مختلف ٹیسٹوں کی فیس معاف کی گئیں ہے تاہم اسکے باوجود سول اسپتال اور مرف ا ین جی او انتظامیہ سول اسپتال ٹھٹھہ کے مریضوں سے الٹراساونڈ کے 40 روپے فی مریض ، ایکسرے کے 35 روپے فی مریض اور دوسری ٹیسٹوں کی مد میں ایک سو سے زائد رقم لی جا رہی ہیں جس کا کوئی بھی حساب نہیں ہے،جس پر سندھ اسیمبلی میمبران ، ماروی میمن مرف ین جی او انتظامیہ سے سخت سوالات کیے ، اس موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ماروی میمن اور امیر حیدر شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت ٹھٹھہ اور سجاول کی عوام کو علاج کی بنیادی سہولیات دینے میں مکمل ناکام گئی ہے، نام نہاد این جی اومرف کو کروڑوں کا بجٹ سے نوازا گیا ہے، جوکہ سندھ حکومت کے اراکین اور مرف این جی او والے مل کر بھانٹ کر کھا رہی ہے ، انہوں نے مزید کہا کے ہم سول اسپتال میں اودیات کی قلت کے خلاف ایوانوں میں آواز اٹھائینگے۔
ٹھٹھہ سندھ کی تہذیب اور علم کا تاریخی شہر رہا ہے چیف جسٹس ہائے کورٹ احمد علی شیخ 
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ سندھ کی تہذیب اور علم کا تاریخی شہر رہا ہے،جہاں علم ادب کی بڑی بڑی یونیورسٹیاں اور درسگاہیں قائم تھی،ٹھٹھہ کو سندھ کی راجدانی رہنے کا اعزاز بھی حاصل رہا ہے ،ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس ہائے کورٹ احمد علی شیخ نے ٹھٹھہ کے دورے کے دوران ٹھٹھہ کے مین رکشہ اسٹاپ کے سامنے جوڈیشل کامپلیکس افتتاحی تقریب کے موقعے پر مکلی پریس کلب کے صحافیوں سے خصوصی بات کرتے ہوئے اور ڈسٹر کٹ بار ایسوسیئشن ٹھٹھہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوفی شاہ عنایت شہید اور مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی نے اپنے دور میں علمی اور ادبی خدمت کی تھی ،انہوں نے ہمیشہ صوفیوں کی دھرتی سندھ میں پیار ،امن کا پیغام دیا تھا ، مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی،شاہ عنایت شہید اورشہید دولھ دریا خان سندھ کے پہلے محب وطن عالم تھے جنہوں نے دین اور علم کی کی شاندار خدمت کی اور صوفی شاہ عنایت شہید جیسا انسان دوست بھی اس خطی میں پید ا ہوئے جنہوں نے انسان اور وطن دوستی کا ثبوت دیا اور ایک تاریخ رقم کی ،انہوں نے مزید کہا کے سندھی ادب کے حوالے سے ٹھٹھہ کے عالموں کی خدمتیں ہمیشہ یاد رکھیں جاہیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ بار اور بینچ کا قریبی رشتہ رہا ہے ، وکلا اور ماتحت عدلیہ کے جج انصاف کی فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور انصاف کی فراہمی کیلئے ججز پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، اس لیے عوام کی توقعات پر پورا اتریں ، اس موقع پر بار ایسو سیئشن ٹھٹھہ کے صدر پنھوں عقیلی ۔ جنرل سیکریٹری لیاقت جماری اور دیگر سینئر وکلانے بھی خطاب کیا قبل ازین چیف جسٹس سندھ کو پولیس کی جانب سے گارڈ آف آرنر پیش کیا گیا ۔ اس موقع پر چیف جسٹس سندھ نے سیشن کورٹ کے پارک میں شجرکاری کا افتتاح کیا ، جبکہ چیف جسٹس سندھ نے مکلی قبرستان کا دورہ کرتے ہوئے مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی، دولھ دریا خان ،جام نظام الدین اور دیگر شخصیات کی مزارات پر حاضری دی اور دعائیں مانگی اس موقع پر چیف جسٹس احمد علی شیخ سندھ جوڈیشل کامپلیکس کا افتتاح کیا اس موقع پر ڈائیریکٹر جنرل رٹائیرڈ جسٹس خلجی عارف حسین ، سیشن جج ٹھٹھہ عبدالنعیم میمن اور دیگر ججز موجود تھے ، چیف جسٹس سندھ کی ٹھٹھہ کے آمد کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ سیشن کورٹ ٹھٹھہ کی سیکورٹی کی سخت کرکے سماعت پر آنیوالے افراد کی چیکنگ کے انتطامات رینجرز کے حوالے کیے گئے تھے اور کورٹ کے چاروں اطراف رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ؛ جبکہ ٹھٹھہ کے مین رکشہ اسٹاپ کے سامنے جوڈیشل کامپلیکس افتتاحی تقریب کے موقعے پررینجرز اور پولیس نے ٹھٹھہ کے داخلی اور خارجی راستوں کا کنٹرول سنبھال کے رکھا ہوا تھا اور آنے جانے والی گاڑیوں کی بھی سخت چیکنگ کی گئی تھی ، بعد ازاں چیف جسٹس آف سندھ اسکواڈ حادثے میں ہلاک ہونیوالے پولیس اہلکار کے جنازہ نماز میں شرکت کرنے کیلئے کراچی روانہ ہوگئے ، 
چیف جسٹس ہائے کورٹ احمد علی شیخ کی پروٹوکول پولیس موبائل مسافر بس سے ٹکرا گئی 
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)چیف جسٹس ہائے کورٹ احمد علی شیخ کی پروٹوکول پولیس موبائل مسافر بس سے ٹکرا گئی نتیجے میں پولیس موبائل ڈرائیور ہلاک ، دو پولیس اھلکار زخمی ، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ میں سندھ جوڈیشل کامپلیکس کی افتتاحی تقریب میں آنے کے دوران چیف جسٹس آف سندھ احمد علی شیخ کی پروٹوکول میں شامل پولیس اسکواڈ کی پولیس گاڑی گجو کے قریب مین قومی شاھراہ پر مسافر بس سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں پولیس موبائل کا ڈرائیور کریم داد ولد فیصل دین موقعے پر ہلاک ہوگیا ہے جبکہ دہ پولیس اہلکار سہیل احمد اور یعقوب پارھیڑی زخمی ہوگئے ہیں ، ہلاک ہونیوالے پولیس اہلکار اور دونوں زخمی پولیس اہلکاروں کو سول اسپتال مکلی منتقل کیا گیا ۔ جھان ضروری کاروائی کے بعد مقتول کی لاش کو ورثہ کراچی لے گئے ہیں جبکہ زخمیوں کو مزید علاج کیلئے کراچی اسپتال منتقل کیا گیا ہے ، 
پنجاب کے راجنپور کے حادثے میں ہلاک ہونیوالے ٹھٹھہ کے ٹرانسپورٹ کے تاجروں کی مکلی اور چھتوچنڈ میں تدفین
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) پنجاب کے راجنپور کے حادثے میں ہلاک ہونیوالے ٹھٹھہ کے ٹرانسپورٹ کے تاجروں کی مکلی اور چھتوچنڈ میں تدفین ، سینکڑوں افراد کی شرکت تفیلات کے مطابق دو روز قبل پنجاب کے راجنپور کے علائقے میں دو کاروں کے درمیان حادثے میں ہلاک ہونیوالے مکلی کے رہائشی اوبھایو منگسی اور چھتوچنڈ کے رہائشی غلام نبی دفرانی ہلاک ہوگئے تھے ، پنجاب پولیس نے دونوں ہلاک شدگان کی نعشیں سکھر پولیس کی حوالی تھی ، کل ورثہ نے دونوں نعشوں کو سکھر سے ٹھٹھہ پہنچایا تھا مکلی اور چھتوچنڈ کے آبائی قبرستان میں دونوں ہلاک شدگان کی تدفین ہوئی جس میں علائقے کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی تھی واضع رہے کہ ہلاک شدگان دونوں دوست تھے اور ٹرکوں کی خرید فروخت کا کاروبار کرتے تھے دو روز قبل اس سلسلے میں پنجاب گئے ہوئے تھے کہ راجنپور کے علائقے میں دو کاروں کے درمیان ٹکر کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے ، 

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog