ٹی 10 لیگ کے منفی اثرات پی ایس ایل پر پڑنے لگے

Published on January 8, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 378)      No Comments

اسلام آباد(یواین پی) ٹی 10 لیگ کے منفی اثرات پی ایس ایل پر پڑنے لگے فرنچائیز کے لئے اسپانسرز کی تلاش مشکل ہوتی جا رہی ہے اسپانسرز نے توقعات پوری نہ کیں تو ٹیموں کے نقصان کا تخمینہ بڑھ سکتا جائے گا۔ فرنچائیز مالکان کی نظریں پاکستان کرکٹ بورڈ پر ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ان کی مدد کرے پاکستان سپر لیگ سیکرٹریٹ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ فرنچائیز کی معاونت کرے گا اب تیسرا سال شروع ہو گیا ہے لیکن فرنچائیز تمام معاملات اپنے بل بوتے پر چلا رہی ہے اسلام آباد میں کرکٹ کے ایک ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کا تیسرا ایڈیشن 6 ہفتے بعد شروع ہونے والا ہے اس میگا ٹورنمنٹ کے لئے تمام 6 فرنچائیزرز اپنی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں لیکن فرنچائیز مالکان کو پر کشش اسپانسر شپ کے حصول میں مشکل پیش آ رہی ہے بتایا جا رہا ہے کہ امارات میں حال ہی میں کھیلی گئی غیر معروف ٹی 10 لیگ کے منفی اثرات پی ایس ایل پر پڑنا شروع ہو گئے ہیں 22 فروری سے شارجہ اور دوبئی میں شروع ہونے والے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے متعدد مالکان کا دعویٰ ہے کہ ابھی تک انہیں توقعات کے مطابق اسپانسر شپ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے جو اسپانسرز شپ کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ جو اسپانسرز سامنے آ رہے ہیں ان کی رقم کم ہے اگر اسپانسرز نے توقعات پوری نہ کیں تو ٹیموں کے نقصان کا تخمینہ بڑھ سکتا جائے گا۔ فرنچائیز مالکان کی نظریں پاکستان کرکٹ بورڈ پر ہیں کہ وہ اس سلسلے میں ان کی مدد کرے چند ہفتے قبل ہونے والے ایک اور غیر معروف لیگ کی وجہ سے کئی کمپنیوں نے وقت سے پہلے اپنے بجٹ کو ختم کر دیا۔ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے ہونے والی لیگ نے مارکیٹ پر برا اثر ڈالا ہے۔ فرنچائیز مالکان اپنی مارکیٹنگ ٹیموں کو جو ٹاسک دیا تھا اس میں انہیں ابھی تک ناکامی ہوئی۔ زرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی دونوں ایڈیشنز میں تمام پانچ فرنچائیزوں کو ایک ایک ڈھیلے کا بھی فائدہ نہیں ہوا۔ اس سال چھٹی فرنچائیز ملتان سلطانز نے بھی بھاری بجٹ کے ساتھ انٹری دی ہے ذرائع کے اندازے کے مطابق ایک ٹورنامنٹ کے لئے پاکستان سپر لیگ کی ایک فرنچائیز کو 30 سے 60 کروڑ روپے کے اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں جبکہ آمدنی اس سے بہت کم ہے۔ اس رقم میں پاکستان کرکٹ بورڈ کو ادا کی جانے والی رقم کھلاڑیوں اور آفیشلز کی فیس اور دیگر بھاری اخراجات ہیں۔ پاکستان سپر لیگ، پاکستان کرکٹ بورڈ کے لئے منافع بخش ٹورنامنٹ ثابت ہوا ہے۔ پاکستان بورڈ دعویٰ کر رہا ہے کہ اسے اس لیگ سے منافع ہوا ہے جب کہ کرکٹ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی کہ چکے ہیں کہ دونوں ٹورنامنٹس کا آڈٹ ہو چکا ہے لیکن آڈٹ رپورٹ ابھی تک میڈیا کو جاری نہیں ہوئی ایک فرنچائیز مالک نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان سپر لیگ سیکرٹریٹ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ فرنچائیز کی معاونت کرے گا اب تیسرا سال شروع ہو گیا ہے لیکن فرنچائیز تمام معاملات اپنے بل بوتے پر چلا رہی ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes