ٹھٹھہ کے مسائل کے حوالے سے پہلی بار سندھی نجی چینل کی جانب سے عوامی عدالت کا انقعاد

Published on January 9, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 318)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ضلع ٹھٹھہ کے مسائل کے حوالے سے ٹھٹھہ کی تاریخ میں پہلی بار سندھی نجی چینل کی جانب سے مکلی کی پولی ٹیکنیکل کالیج میں عوامی عدالت کا انقعاد کیا گیا، پروگرام میں ٹھٹھہ ضلع کے سیاسی سماجی حلقوں ، سول سوسائٹی کی شخصیات ،صحافیوں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ، پروگرام میں مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے امیر حیدر شاہ شیرازی اور پیپلز پارٹی ضلع ٹھٹھہ کے جنرل سیکریٹری امتیاز احمد قریشی مہمان خصوصی طور شرکت کی ،اس موقعے پر سیاسی سماجی حلقوں ، سول سوسائٹی کی شخصیات ،صحافیوں اور شہریوں نے ٹھٹھہ ضلع میں پانی کی قلت ،سرکاری اداروں میں کرپشن، بے روزگاری اور ترقیاتی کام برائے نام ہونے پر دونوں مہمانوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناکر آڑے ہاتھوں لے لیا ،پروگرام میں شریک سول سوسائٹی نے گذشتہ دس سالوں کے دوران حکومت سندھ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایااور کہا کے ٹھٹھہ کے منتخب نمائندوں نے ٹھٹھہ ضلع کو ترقی دینے کے بجائے کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے، دس سالوں کے دوران زیرتعمیر سڑکیں مکمل نہ کرسکیں ہیں ،تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہوکر خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں ، پیپلز پارٹی کے نمائندے صرف اپنا نواز پالیسی اختیار کرکے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں ، سول سوسائٹی نے وفاقی حکومت کو بھی تنقیدکا نشانہ بنایا اور کہا کے نواز شریف کے دورہ ٹھٹھہ کے دوران ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے لیے جو اعلانات کیے گئے تھے ان پر پانچ فیصد بھی عمل نہیں ہوا ہے ،بجلی کے بھاری بلوں کی بھرماڑ نے عوام کی کمر توڑ دی ہے ،اور بلوں سے پچھتر فیصد معاف کرنے کا جو اعلان ہوا تھا اس پر بھی عمل نہیں ہوا ہے جبکہ ہیلتھ کارڈ میں پیسے نا ہونے اور اسپتالوں میں قابلِ قبول نا ہونے کی شکایات کی تھی، عوامی عدالت میں محقق ادیب ڈاکٹر محمد علی مانجھی، ایڈوکیٹ گل بی بی شاہ،کامریڈ گل محمد خشک ،وحید رند،ڈاڈا آدم گندرو،ستار میرانخور، نسیم میمن،محمد عیسیٰ صابرو اور دیگر شخصیات نے عوامی نمائندوں سے سوالات کیے جس پر انہوں نے عوام کو خاطر خواہ جوابات نہ دے سکے،اس موقعے پر پریس کلب مکلی کے صدر گل شاہ، نائب صدر اکبر دلوانی، جوائنٹ سیکریٹری شہمیر قریشی،سینئر صحافی اعجاز واریو، حنیف جاکھرو، محبوب بروہی،گل حسن جاکھرو، محبوب میمن،مہر علی حمائتی، مراد خاصخیلی سمیت دیگر میمبران نے شرکت کی۔
ٹھٹھہ ضلع میں ڈکیتیوں کی وارداتوں اضافہ
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٌ ٹھٹھہ ضلع میں ڈکیتیوں کی وارداتوں اضافہ، ٹھٹھہ ، گھارو، ساکرو سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں مسلح افراد کھلے عام ڈکیتیاں کر نے لگے ، ٹھٹھہ ضلع پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور مکلی میں پچھلے دنوں 6 موٹر سائیکلوں سمیت ایک مہران کار اور کئی ڈکیتیوں کے بعد بھی پولیس کی جانب سے کوئی بھی پیش رفت نہ ہوسکی ہے ، اس سلسلے میں گذشہ رات میرپور ساکرو کے گاوں محمد خان گبو ل کے رہائشی اللہ بخش گبول نے صحافیوں کو بتایا کے کچھ دن قبل ساکرو روڈ سکھپور اسٹاپ کے قریب نجی کمپنی کے موبائل فون کے ٹاور اے چند مسلح افراد ٹاور پر آکر میرے بھائی منظور گبول کو سخت تشدد کر کے اسکے ہاتھ پاوں باند کر ٹاور میں نصب 24 بیٹریاں اٹھاکر لے گئے، جسکی ایف آئی آر نزدیکی تھانے ساکرو میں کٹوائی گئی مگر چار دن گذر جانے کے باوجود پالیس ایک بھی جوابدار کو گرفتار نہیں کر سکی ہے، اس موقعے پر اللہ بخش گبول نے ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے میرا بھائی اس نجی کمپنی کے ٹاور پر ملازم ہیں ، نجی کمپنی کے نمائندے ہم سے بار بار پوچھ رہے ہیں ، ہماری فریاد سنی جائے اور واردات میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے بیٹریاں واپس کروائی جائے، یاد رہے کے ایس ایس پی حسیب افضل بیگ کی ٹھٹھہ ضلع کی چارج سنبھالنے سے لیکر اب تک ٹھٹھہ ضلع میں چوریوں، ڈکیتیوں سمیت اسٹریٹ کرائیم میں بھی اآفہ ہوا ہے اور ہائے کورٹ کے گھٹکے کے خلاف سخت احکامات کے باوجود ضلع بھر میں گھٹکے میں کوئی بھی کمی نہیں آسکی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题