اسلام آباد(یو این پی) حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دے دیا۔ تمام سرکاری، نیم سرکاری اور نجی ملازمین جن کی آمدن کا ذریعہ صرف تنخواہ ہے ان کا ٹیکس آڈٹ نہیں ہو گا۔تنخواہ دار طبقے کے لیے خوشخبری، تمام سرکاری اور پرائیویٹ ملازمین ٹیکس آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دے دیے گئے۔ مالی سال 16- 2017 کے ٹیکس آڈٹ کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے 45 ہزار کمپنیوں کا چناؤ بھی کر دیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون برائے محصولات ہارون اختر نے کہا کہ جس کمپنی کا نام ایک بار آگیا وہ آئندہ تین سال تک آڈٹ میں نہیں آئے گی۔ہارون اختر نے واضح کیا کہ اگر کوئی تنخواہ دار کاروبار بھی کرتا ہے تو اس کا نام ٹیکس آڈٹ کی قرعہ اندازی میں شامل ہوسکتا ہے۔