وزیراعظم عمران خان کا کرپٹ عناصر کو نہ چھوڑنے کا اعلان

Published on October 29, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 186)      No Comments

اسلام آباد: (یواین پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ جمہوریت خطرے کا رونا روئیں گے اور پبلک میں نکل کر کہیں گے کہ مجھے کیوں نکالا؟وزیراعظم عمران خان کا عوامی شکایات کے ازالے کیلئے پاکستان سٹیزن پورٹل کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو اس نظام سے خوش ہونگے کہ کرپشن ختم ہو جائے گی، ان کے لئے یہ اچھا ہے لیکن جنہیں اس نظام سے مشکلات پیش آئیں گی کہ ان کا کھانا پینا بند ہو جائے گا، وہ پھر سڑکوں پر نکل کر کہیں گے مجھے کیوں نکالا؟وزیراعظم نے کہا کہ ابھی تو ہم نے کیا ہی کچھ نہیں، یہ تو پرانے کیسز ہیں، ہم جب کچھ کریں گے تو جمہوریت خطرے میں آنے کی شکایت آنے والی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب سے پاکستان کو جو ریلیف پیکج ملا اس پر کوئی شرائط نہیں ہیں۔
پاکستان سٹیزن پورٹل کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ درحقیت یہ سسٹم ای گورننس سسٹم ہے، اس نظام کے تحت حکومت اپنے آپ کو فورس کر رہی ہے کہ شہری کو آسانی فراہم کی جائے۔ بطور وزیراعظم میرے پاس یہ پتا چلانے کا کوئی طریقہ نہیں تھا کہ کہاں کیا شکایت ہے؟ مجھ تک جو رپورٹ پہنچتی وہ محکمے کا موقف ہوتا۔عمران خان نے کہا کہ یہ نظام ای گورننس ہے جو پاکستان میں پہلی مرتبہ ہو گا، اس طرح کا نظام پہلے کبھی پاکستان میں متعارف نہیں کرایا گیا، سسٹم سے یہ بھی پتا چل سکتا ہے کہ کس علاقے سے زیادہ شکایات آ رہی ہیں، یہ نظام خیبر پختونخوا میں چل چکا ہے، سسٹم تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز کے دفاتر سے منسلک ہے۔ پاکستان سٹیزن پورٹل کے افتتاح کے بعد سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کل موبائل فون پر دو تین بٹن سے سب کچھ ہو جاتا ہے، پورٹل پر ٹول فری نمبر سے مفت کال اور حکومت سے متعلق جو بھی شکایات ہیں وہ اس پورٹل پر کی جا سکتی ہیں جبکہ عدلیہ کے حوالے سے آنیوالی شکایات چیف جسٹس کو بھجوائی جائیں گی۔پاکستان سٹیزن پورٹل کے افتتاح کے بعد سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج کل موبائل فون پر دو تین بٹن سے سب کچھ ہو جاتا ہے، پورٹل پر ٹول فری نمبر سے مفت کال اور حکومت سے متعلق جو بھی شکایات ہیں وہ اس پورٹل پر کی جا سکتی ہیں جبکہ عدلیہ کے حوالے سے آنیوالی شکایات چیف جسٹس کو بھجوائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں ہماری حکومت نہیں، اگر وہاں سے جواب نہیں آئے گا تو ہم کہہ دیں گے کہ صوبہ جواب نہیں دے رہا، وزیراعظم پورے پاکستان کا ہوتا ہے، ہمیں جس صوبے سے شکایت آئے گی اسے وفاق سے اپروچ کریں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog