پبلک اسکول آئی بی اے کودینے کے بجائے گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی کے ساتھ شامل کیاجائے طاہرمجید

Published on November 13, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 360)      No Comments

حیدرآباد(یواین پی/جنید گوندل)امیرجماعت اسلامی ضلع حیدرآبادحافظ طاہرمجیدنے کہاہے کہ پبلک اسکول آئی بی اے کودینے کے بجائے گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی کے ساتھ شامل کیاجائے ۔ایساکرنے سے گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی،پبلک اسکول اوراس کے ساتھ فائدہ ہوگاانہوں نے کہاکہ گھر میں گھرکے لوگوں کوترجیح دی جاتی ہے پبلک اسکول حیدرآباداس وقت شدیدمالی وانتظامی بحران سے دوچارہے۔ملازمین کامستقبل داؤپرلگاہواہے۔بلڈرمافیاکے نظریں پبلک اسکول کی پراپرٹی پر لگی ہوئی ہیں ۔آئی بی اے سکھر ایک بہترین ادارہ ضرورہے پبلک اسکول حیدرآبادکوآئی بی اے سکھر سے حوالے کرنے کہیں بہترہے کہ اسے گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی حیدرآبادکے ساتھ شامل کرکے کیمپس بنایاجائے گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی کوکم ازکم بھی سوایکڑپر مشتمل زمین درکارہے اوراس کی تعمیرات کے لیے اربوں روپے کے فنڈزاورکافی وقت درکارہے پبلک اسکول کیمپس کی صورت میں زمین ،فنڈزحتیٰ کہ عملے کامسئلہ فوری حل ہوسکتاہے ماڈل اسکول سندھ یونی ورسٹی کی طرزپریہاں بھی پری پرائمری سے بارھویں تک ماڈل اسکول بھی جاری رہ سکتاہے اوریہاں ہائرایجوکیشن کے لیے کیمپس کی بنیادی ضروریات اورہاسٹل بھی دستیاب ہیں پبلک اسکول کے ملازمین جنھیں تنخواہیں وقت پر ملتی ہیں نہ ہی پانچ پانچ سال کے بقایاجات ملتے ہیں پنشنززبھی دھکے کھانے پرمجبورہیں یہ مسئلہ باآسانی حل ہوسکتا ہے آ ئی بی اے سکھرکے حوالے کرنے سے پبلک اسکول کے اساتذہ اورعملے کوتبادلوں کوسامنا کرناپڑسکتاہے یاکم ازکم کام کے لیے سکھر کارخ کرناپڑے گاآئی بی اے کے حوالے کرنے سے کہیں بہترہے کہ گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی حیدرآباداورپبلک اسکول حیدرآ بادکویونی ورسٹی کے کیمپس بنائے جائیں حکومت سندھ کے مجوزہ اقدام سے جنوری فروری سے کلاسیں شروع ہوسکتی ہیں انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے حیدرآباداوراندرون سندھ کے وہ طلبہ اعلیٰ تعلیم سے محروم رہ جاتے ہیں وہ یہاں اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکتے ہیں

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题