حیدرآباد میں کچرے کے ڈھیر، ماحول آلودہ، بدبو و تعفن سے شہریوں میں بیماریاں پھیلنے لگیں

Published on December 6, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 458)      No Comments

حیدرآباد میں کچرے کے ڈھیر، ماحول آلودہ، بدبو و تعفن سے شہریوں میں بیماریاں پھیلنے لگیں

حیدرآباد (رپورٹ*علی رضا رانا) حیدرآباد میں کچرے کے ڈھیر، ماحول آلودہ، بدبو و تعفن سے شہریوں میں بیماریاں پھیلنے لگیں ، بلدیہ حیدرآباد، میونسپل کمیٹی قاسم آباد اور ڈسٹرکٹ کونسل صفائی اور کچرا ٹھکانے لگانے کا کوئی معقول بندوبست نہیں کرسکیں ، سندھ حکومت نے کچرا ڈالنے کے لیے جام شورو میں 2سو ایکڑ زمین مختص کردی تاہم میئر حیدرآباد نے فنڈز دینے کا مطالبہ کردیا،حیدرآباد میں جہاں واسا کی کوتاہیوں کی سبب گٹروں و نالوں کا گندا پانی سڑکوں پر بہہ رہا ہے وہیں بلدیاتی اداروں کی غفلت اور سیاسی چشمک کے باعث جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہو ئے ہیں اور تعلیمی اداروں و اسپتالوں کے باہر کچرے کنڈیاں قائم ہیں ان سے بدبو اور تعفن اٹھ رہا ہے جس سے ماحول انتہائی آلودہ ہو چکا ہے اور بیماریاں پھیل رہی ہیں ان سے بوڑھے و جوان ، خواتین و بچوں میں طرح طرح کے امراض پھیل رہے ہیں بالخصوص نزلہ و زکام ، کھانسی ، سانس و دمہ اور پیٹ کی بیماریاں عام ہو گئی ہیں کچرے کو ٹھکانہ لگانے کے لیے تاحال حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ، میونسپل کمیٹی قاسم آباد اور ڈسٹرکٹ کونسل نے کوئی مربوط پروگرام وضع نہیں کیا ہے جبکہ متعدد بار عدالتِ عظمیٰ کی تشکیل کرد ہ کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم توجہ دلا چکے ہیں انہوں نے گذشتہ دنوں بھی ججز لاجز حیدرآباد میں سماعت کے دوران واسا اور بلدیات کے نمائندوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا حیدرآباد میں کئی اہم مقامات پر کچرا شہریوں کے لیے وبال جان بنا ہوا ہے لطیف آباد یونٹ نمبر7کے برج کے نیچے کچرا کنڈی بنادی گئی ہے جس سے انتہائی بدبو اٹھ رہی ہے پونے سات نمبر کے مکین ہی نہیں گاڑیوں میں گزرنے والے بھی یہاں سے ناک پر ہاتھ رکھ کر گزرتے ہیں جبکہ اس مقام سے میئر حیدرآباد کی رہائش گاہ چند گز کے فاصلہ پر ہے اور ان کا صبح و شام یہاں سے گزر بھی ہوتا ہے شہریوں کو شکایت ہے کہ حیدرآباد میں کچرا اٹھایا بھی جاتا ہے تو اس وقت جب ٹریفک کا اژدھام ہوتا ہے ان کھلے ٹرکوں سے جہاں کچرا سڑکوں پر گِرتا ہے وہیں بدبو بھی ماحول کو آلود ہ کرتی ہے دوسری جانب کچرا پھینکنے کے مقامات بہت دور ہو نے کی وجہ سے کئی جگہوں پر کچرا جلادیا جاتا ہے کچرا جلانے سے بھی بیماریاں پھیلتی ہیں اور ماحول آلودہ ہو تا ہے حیدرآباد کا جی ٹی سی گراؤنڈ، عبداللہ اسپورٹس قاسم آباد ، وادھو واہ ، قاسم چوک کے قریب جام شورو روڈ،لائنڈ چینل،گھمن آباد ، پھلیلی نہر ، اولڈ پاور ہاؤس ،بچاؤ بند دریائے سندھ،آٹو بان روڈ ، حسین آباد اور دیگر علاقوں میں کچرا جمع کرنے سے بھی ماحول خراب ہو رہا ہے یہ علاقے آبادیوں کے درمیان ہیں اس صورتحال سے محکمہ ماحولیات نے آنکھیں بند کی ہو ئی ہیں حیرت کی بات ہے کہ محکمہ ماحولیات نے ایک پولٹری فارم پر آلودگی پھیلانے کے الزام میں مقامی عدالت میں مقدمہ درج کرایا اور وہاں سے گذشتہ دن اس پولٹری فارم کے منیجرکو آلودگی پھیلانے پر پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور جرمانہ کی عدم ادائیگی پر ایک ما قید کا حکم دیا گیا ہے لیکن مکحمہ ماحولیات کو حیدرآباد میں جابجا کچرے کے ڈھیر سے اٹھتی ہو ئی بدبو کا اندازہ نہیں ہوتا نہ انہیں کچرا جلانے سے آلودگی پھیلنے کا احساس ہوتا ہے 2013ء میں سندھ سالڈ ویسٹ منجمنٹ بورڈ تشکیل پاچکا ہے جس کے لیے سندھ اسمبلی قانون بھی منظور کرچکی ہے سابق کمشنر حیدرآباد اور سندھ سالڈ ویسٹ منجمنٹ بورڈ کے منجنگ ڈائریکٹر سعید احمد منگیجو نے حیدرآبادمیں ایک اجلاس منعقد کیاجس میں حیدرآباد اور اسکے جڑواں شہر جام شورو سے کچرا ٹھکانے لگانے کے حوال سے تفصیلی غور و غوض ہوا اس بورڈ نے سندھ حکومت سے کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے 400ایکڑ زمین طلب کی تھی لیکن سندھ حکومت نے جام شورو کے مقام پر200ایکڑ زمین اس کام کے لیے دے دی ہے ایس ایس ڈبلیوایم کے ایم ڈی سعید منگیجو نے میئر حیدرآباد طیب حسین جو 28نومبر کے اجلاس میں موجود تھے ان سے کہاتھا کہ وہ ایچ ایم سی کی کونسل اجلاس میں ایک قرارداد ایس ایس ڈبلیو ایم کے حوالہ سے منظور کرائیں کچرا اٹھانے کے لیے نجی ٹھیکہ کی منظوری دی جائے جس میں گاڑیاں ، افراد ی قوت اور مشنری بلدیہ کی ہو گی جبکہ ٹھیکہ دار کچرا ٹھکانے لگانے کا کام کرے گالیکن اس پر میونسپل کارپوریشن سمیت ضلع حیدرآباد کے کسی بھی ادارے نے کام شروع نہیں کیا ہے کراچی میں نعمت اللہ خان کی ضلعی حکومت نے گھروں سے شاپرز میں کچرا اٹھانے کا کام شروع کیا تھا جو اب بھی وہاں اکثر مقامات پر کامیابی سے یہ نظام چل رہا ہے بتایا جاتا ہے کہ ایچ ایم سی نے بھی96ء میں ایک فزیبلٹی بنائی تھی جس میں بلدیہ کراچی کی طرز پر گھر گھر سے شاپرز میں کچرا اٹھانے کا پروگرام وضع کیا گیا تھا لیکن اس منصوبہ کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکاحیدرآباد کی بدقسمتی یہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن پر ایم کیو ایم کی حکمرانی ہے جبکہ میونسپل کمیٹی قاسم آباد اور ڈسٹرکٹ کونسل پر پیپلز پارٹی کے پاس ہے ظلم یہ ہے کہ قاسم آباد شہر حیدرآباد سے متصل ہو نے کے باوجود اسے ایک الگ بلدیہ ادارہ بنایا گیا ہے ان دونوں جماعتوں کی چپقلش سے پورا شہر تباہ و برباد ہو رہا ہے اس میں زیادہ ذمہ داری پیپلز پارٹی کی ہے جس کی سندھ میں حکومت ہے حیرت ہے کہ وہ واسا حیدرآباد میں اصلاحات کرنے پر تیار نہیں ہے پی پی کے حالیہ دور حکومت میں وزیر بلدیات جام خان شورو کا تعلق حیدرآباد سے ہی تھا لیکن انہوں نے واسا کو واٹر بورڈ نہیں بنوایا اور نہ اب سندھ حکومت اس حوالہ سے سنجیدہ ہے اسی طرح حیدرآباد سے کچرا ٹھکانے لگانے کا کوئی پروگرام عملی صورت اختیار کرسکا ہے اس صورتحال سے شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے ایم کیو ایم نے گذشتہ دن ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں شہر میں گندگی کا ذمہ دار واسا اور سندھ حکومت کو قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ ہمیں فنڈز اور اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور صوبائی سکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ سے جب اس ضمن میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت مقررہ بجٹ کے علاوہ میئر حیدرآباد کو ماہانہ 3کروڑ روپے ادا کرتی ہے ایک سماجی تنظیم فکس اٹ نے تو بلدیہ کو گندگی و تعفن کا ذمہ دار قرار دیتے ہو ئے میئر کے دفتر کے باہر کچرا لاکر ڈال دیا ان کا کہنا تھا کہ میئر کے پااس صفائی کا عملہ موجود ہے لیکن کام نہیں لیا جارہا ہے ہر یونین کمیٹی کے چیئرمین کو ماہانہ پانچ لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں لیکن وہ اپنی ذمہ داری نبھانے پر تیار نہیں ہیں 
جرائم پیشہ افراد کی ریکی کرنے والے پولیس اہلکار کے سفاکانہ قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی ضمانت کیلئے دائر درخواستیں خارج 
حیدرآباد(روپورٹ*جنید علی گوندل)سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد نے دوران ڈیوٹی جرائم پیشہ افراد کی ریکی کرنے والے پولیس اہلکار کے سفاکانہ قتل کے مقدمے میں نامزد ملزمان کی ضمانت کیلئے دائر درخواستیں خارج کردی،درخواست خارج ہوتے ہی ملزم عدالت سے پولیس سے چکمہ دے کر فرارہوگیا،ملزمان پر حیدرآبادکے پولیس اہلکار عبدالررزاق خاصخیلی کو اوڈیرلعل ٹنڈوآدم میں وحشیانہ تشددکرکے گولیاں مارکرقتل کرنے کا الزام ہے،واقعہ میں مقتول پولیس اہلکار کا بوڑھاوالد بھی شدید زخمی ہواتھا،تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے حیدرآباد کے پولیس اہلکار عبدالرزاق خاصخیلی کے سفاکانہ قتل اوربوڑھے والد کو شدید زخمی کرنے کے ڈسٹرکٹ مٹیاری تھانہ اوڈیرولعل کی ایف آئی آر نمبر21/2017زیردفعہ302-324-34-پی پی سی میں نامزد ملزم لال محمد ہکڑکی ضمانت قبل ازگرفتاری کی توثیق اورگرفتار ملزم محمد حنیف ہکڑوکی ضمانت کیلئے دائر درخواستیں خارج کردیں ،مقتول پولیس اہلکارکے ورثاء کے وکیل اشفاق علی خاصخیلی نے عدالت میں موقف اختیار کیاکہ ملزم لعل محمد ہکڑو نے ضمانت قبل ازگرفتاری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مقدمے کو مختلف حربوں سے طول دے رہاہے اورمقتول کے ورثاء حراساں کررہا ہے ،جبکہ مقدمے کی سماعت کرنے والے عدالت کی جانب سے ملزمان کی جانب سے مقدمے کو طول دینے سے متعلق دستاویزات اوراحکامات عدالت میں پیش کئے ،جبکہ ملزمان کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مٹیاری نے بھی ضمانتوں کے لئے دائر درخواستوں کو خارج کرچکی ہے ،جس پر عدالت نے دونوں ملزمان کی ضمانتوں کیلئے دائر درخواستیں خارج کردی ،عدالت کا حکم سنتے ہی موجود ملزم لعل محمد ہکڑوپولیس کو چکمہ دے کر فرارہونے میں کامیاب ہوگیا،واضح رہے کہ 26اکتوبر2017کو جرائم پیشہ افراد کے تعاقب میں ٹنڈوآدم جانے والے پولیس اہلکار عبدالرزاق خاصخیلی کو اوڈیرلعل پر ایک ہوٹل پر دن دھاڑے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا جبکہ واقعہ میں مقتول پولیس کا والد بھی شدید زخمی ہواتھا۔
حیدرآبادمیں لیاقت کالونی کے باشندے بلدیہ اور واساکے خلاف سراپا احتجاج بن گئے
حیدرآباد(بیورورپورٹ) حیدرآبادمیں لیاقت کالونی کے باشندے بلدیہ اور واساکے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ،گندگی کے ڈھیر ، تعفن ، مچھروں و مکھیوں کی بہتات اور سڑکوں پر بدبو دارپانی جمع ہو نے کے خلاف لیاقت کالونی کے باشندے بلدیہ اور واسا کی ناقص کارکردگی کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے انہوں نے کاروبار بند کرکے دکانوں کو تالے ڈالے اور سڑکوں پر نکل آئے لیاقت کالونی کے باشندوں کا کہناتھا کہ ان کا علاقہ گنجان ہے یہاں کئی روز سے نالوں کا گندا پانی جمع ہے جبکہ بلدیہ کی جانب سے صفائی نہیں کی جارہی ہے جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہیں جن سے تعفن اٹھ رہاہے انہوں نے کہا کہ گندے پانی سے بدبو اٹھ رہی ہے علاقہ میں مچھروں و مکھیوں کی بہتات ہوگئی ہے اور شہری بیمار ہو رہے ہیں لیکن انتظامیہ کو کوئی خیال نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ فوری طور پر حل کیا جائے ورنہ مزید سخت احتجاج کیا جائے گا۔
حیدرآباد میں نوعمر لڑکی کی بوری بند لاش برآمد 
حیدرآباد(بیورورپورٹ)حیدرآباد میں نوعمر لڑکی کی بوری بند لاش برآمد ، کسی نے گردن کاٹ کر بچی کو ہلاک کیا ہے،نعش سول اسپتال کے سرد خانہ میں رکھ دی گئی ، ٹنڈو یوسف تھانہ کی حدود رئیس کالونی کی کچرا کنڈی سے ایک 10سالہ لڑکی کی بوری بند لاش ملی ہے جس کی گردن تیز دھار آلہ سے کاٹی گئی ہے پولیس نے ایدھی ایمبولینس کے زریعہ نعش سول اسپتال کے سرد خانہ میں رکھ دی گئی ہے اور تفتیش کی جارہی ہے کہ لڑکی کو کیوں ، کیسے اور کس نے مارا کر پھینکا ہے 
جی او آر کالونی میں خانساماں کی پراسرار ہلاکت ، پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی
حیدرآباد(بیورورپورٹ)جی او آر کالونی میں خانساماں کی پراسرار ہلاکت ، پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی گئی ، جسم کا 90فیصد حصہ جل جانے سے موت واقع ہو ئی جی او آر تھانہ کی حد بابن شاہ کالونی میں ایک فلیٹ سے ٹی ایم او مٹیاری کے باورچی اسد سولنگی کی لاش ملی ہے جس کا90فیصد جسم پیٹرول ڈال کر آگ لگانے سے جل گیا اور موت واقع ہو گئی پولیس کے مطابق اہلِ علاقہ کا کہنا ہے کہ اسد سولنگی نے گذشتہ روز اپنے کپڑے جلا دیئے تھے وہ کہہ رہا تھا کہ ایک جوڑا بہت ہے مزید کپڑوں کی ضرورت نہیں ہے جب کہ مقتول کے رشتہ داروں نے الزام عائد کیا ہے کہ اسد سولنگی کوتشدد کرکے مارا گیا ہے تاہم ابھی تفتیش کی جارہی ہے کہ اسد سولنگی نے خود کشی کی ہے یا کسی نے اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگائی ہے پولیس نے ضروری قانونی کاروائی کے بعد نعش اس کے رشتہ دار غلام رسول سولنگی کے حوالہ کردی ہے ۔
درجنوں مقدمات میں پولیس کو مطلوب ڈاکو شاہد عرف شانو میرانی ولد خدا بخش میرانی زخمی حالت میں گرفتار
حیدرآباد(بیورورپورٹ)حیدرآباد میں پولیس مقابلہ ، درجنوں مقدمات میں پولیس کو مطلوب ڈاکو شاہد عرف شانو میرانی ولد خدا بخش میرانی زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ، حالی روڈ تھانہ کی حد گولی مار روڈپر مبینہ پولیس مقابلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس کو 50سے زائد مقدمات میں مطلوب ڈاکو شاہد عرف شانو زخمی ہوگیاپولیس نے گرفتار ڈاکو سے ایک ٹی ٹی پسٹل مع گولیاں اور ایک مسروقہ موٹر سائیکل برآمد کی ہے شاہد شانو پر پولیس مقابلوں ، ڈکیتی ، رہزنی ، منشیات فروشی اور دیگر کئی سنگین مقدمات درج ہیں 

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes