ویلنٹائن ڈے اور ہم مسلمان

Published on February 13, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 318)      No Comments

\"Z\"
نجانے آج کل ہم کس طرف جا رہے ہے اپنی اسلامی تعلیمات کو چھوڑ کر دوسرے مذہب کی رسوماتِ کو منانے میں زیادہ دلچسپی لیتے ہیں اور یہ کوئی نہیں سوچتا کہ یہ ہمارے مذہب میں جائز بهی ہے کہ نہیں انہی میں سے ایک ویلنٹائن ڈے ایک ہے مگر یہ نہیں سوچتے کہ اس دن کی اہمیت کیا ہے اور نہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں اس دن کیا ہوا تھا مگر ہم یہ 14 فروری کو بڑی دھوم دھام سے مناتے ہیں ہم مسلمان ہیں اور ہمیں سب کی عزت و احترام کرنے کے بارے بتایا اور سکھایا جاتا ہے مگر 14 فروری کے آتے ہی ہم سب کچھ بهول جاتے ہیں نہ کسی کی عزت اور نہ کسی کا احترام کرتے ہیں اس دن ہزاروں افراد غلط کام کرتے ہیں اور بعد میں کئی خودکشیاں کرنے پر بهی مجبور ہو جاتے ہیں اور کئی لوگ خودکشی بهی کرتے ہیں در اصل میں یہ دن جب روم میں عیسائیت منظر عام پر آئی تو عیسائیوں نے اس کس جشن اپنے اپنے گھروں اور علاقوں میں اپنے اپنے رنگ سے ماننے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لئے 14 فروری کے دن کا انتخاب کیا روم میں رومن عقیدے کے رو سے وینس محبت اور خوبصورتی کی دیوی کا بیٹا ہے جو کہ لوگوں کو اپنے تیر سے نشانہ لگا کر انہیں اپنی محبت میں مبتلا کرتا ہے جب روم میں عیسائیت مزاہب منظر عام پر آیا ان دنوں میں روم مسلسل جنگ کی وجہ سے جنگ کا مرکز بنی ہوئی تھی اس وقت روم کے بادشاہ نے شادی پر کچھ وقت کے لئے پابندی عائد کر دی اسی پابندی کے خلاف ویلنٹائن جو ایک عیسائی پادری تها اس نے بادشاہ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کچھ لوگوں کی شادی کروانے کا اہتمام کیا اور جب بادشاہ کے دربار میں یہ راز فاش ہوا تو روم کے بادشاہ نے حکم دیا کہ اس ویلنٹائن کو فوری گرفتار کیا جائے جب بادشاہ کی فوج نے ویلنٹائن کو گرفتار کرکے دربار میں پیش کیا تو بادشاہ نے ویلنٹائن کو سزائے موت کا حکم دیا جب ویلنٹائن کو کچھ دن جیل میں قید کیا گیا تو جیل میں جیلر کی بیٹی ویلنٹائن سے ملنے آیا کرتی تھی اور یہ عیسائی مذہب میں ہرگز جائز نہیں کہ پادری شادی کریں یا کسی سے محبت کرے جب کہ عیسائی مذہب میں پادری کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں سزائے موت کے کچھ وقت پہلے روم کا بادشاہ ویلنٹائن سے ملا اور کہا اگر تم اپنا مذہب تبدیل کرکے ہمارے مذہب میں آتے ہو تو تمہاری سزا بهی معاف کر دی جائے گی اور ساتھ اپنی بیٹی کی شادی بهی تم سے کرنے کا اعلان کروں گا سب کچھ سننے کے بعد ویلنٹائن نے انکار کر دیا جس کی وجہ سے بادشاہ نے 14 فروری کے دن ویلنٹائن کو سزائے موت دے دی سزائے موت سے کچھ دن پہلے ویلنٹائن نے جیلر کی بیٹی کو ایک خط لکھا جس کے آخر میں لکھا تھا
آپ کے لئے ویلنٹائن
اور یہ اسی دن کی یاد تازہ کرتی ہے اور آج کل بہت سے کارڈ پر بهی یہی لکھا ہوتا ہے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题