منی بجٹ آ گیا، فائلرز کیلئے بینکنگ ٹرانزیکشن پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم

Published on January 24, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 241)      No Comments

اسلام آباد: (یواین پی) وزیر خزانہ اسد عمر کی جانب سے فنانس ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے جس میں شادی ہالز پر ٹیکس میں کمی کا اعلان، اخباری کاغذ پر امپورٹ ڈیوٹی ختم، نئی صنعتوں کو ٹیکس پر پانچ سال کی چھوٹ، سٹاک مارکیٹ میں ٹریڈ پر عائد ٹیکس ختم جبکہ حکومت قرض حسنہ کی مد میں پانچ ارب کی سکیم متعارف کرائے گی۔فنانس ترمیمی بل پیش کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ لوگوں کے دماغ میں ہے کہ شاید آج کوئی نیا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے لیکن ایوان میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اصلاحاتی پیکج پیش کیا جا رہا ہے۔وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان کے عوام نے ہمیں ووٹ دے کر ایوان میں بھیجا، ہم نے حکومت سنبھالی تو معیشت سے متعلق کافی مشکلات تھیں، گزشتہ حکومت ملکی معیشت کو آئی سی یو میں چھوڑ کر گئی تھی۔اسد عمر نے کہا کہ اب امیر اور غریب طبقے میں فرق کو ختم کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ہم نے پاکستان کے کمزور عوام کو اوپر اٹھانا ہے۔ موجودہ حکومت ایسے اقدامات لینے جا رہی ہے جس سے ملک میں سرمایا کاری بڑھے گی۔ انشا اللہ 2022ء اور 2023ء میں پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کرے گی۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے لیکن ابھی ایسی معیشت بنانی ہے کہ پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو، ملک ایک ایسی معیشت دیکھے کہ ہمیں ہر پانچ سال بعد قرض نہ لینا پڑے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ اپوزیشن کے پاس 10 سال حکومت رہی لیکن کیا معیشت چھوڑ کر گئے؟ یہ لوگ پاکستان کو مقروض کر کے چلے گئے۔ پچھلی حکومت نے بجٹ خسارہ ہدف سے 900 ارب روپے بڑھا دیا۔ بجٹ خسارے پر قابو پائے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتے، ہم آج سے بجٹ خسارہ کم کرنا شروع کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم زبان سے خادم اعلیٰ نہیں دل سے خادم ہیں، عوام سمجھتی ہے کہ مشکل فیصلے ناگزیر تھے۔ جعلی اعدادوشمار اور جعلی ترقی کب تک دکھاتے رہیں گے۔ ہم سرمایا کاری اس صورت میں بڑھا سکتے ہیں جب ملک میں بچت ہو گی۔اسد عمر نے کہا کہ ہم نے زراعت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، میں ایکسپورٹس بڑھانی ہے جبکہ زراعت اور انڈسٹری کو بھی اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔ محصولات اور اخراجات کو دیکھ کر خرچ کرنا ہوگا۔ جب تک ہم آمدن اور اخراجات میں توازن نہیں رکھیں گے، ہم ٹھیک نہیں ہو سکتے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes