رحیم یار خان، اکبر ایکسپریس مال گاڑی سے ٹکرا گئی، 11افراد جاں بحق،84زخمی،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

Published on July 11, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 415)      No Comments

حادثے میں مسافر ٹرین کا انجن مکمل طور پر تباہ ہوگیا،4بوگیاں پٹری سے اتر گئیں 6سے7بوگیاں شدید متاثرہوئیں
  گیارہ لاشیں اور67زخمیوں کو نکالا جا چکا ہے جن میں 3سے 4افراد کی حالت تشویش ناک ہے،ڈی پی او عمر سلامت
حادثے کی تحقیقات کا حکم دیدیا،حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے
اسٹیشن ماسٹر یا کانٹا بدلنے والے کی غلطی سے یہ سانحہ رونما ہوا،وزیر ریلوے شیخ رشید احمد
لوپ لائن پر مال گاڑی کی موجودگی میں اکبر ایکسپریس کو لوپ لائن پر لینا نااہلی ہے،چیئرمین ریلوے سکندرسلطان
وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار
رحیم یار خان(یواین پی)رحیم یار خان ولہار اسٹیشن کے قریب ایک مسافر ٹرین حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 11افراد جاں بحق اور 84زخمی ہوگئے،4زخمیوں کی حالت تشویشناک ، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ،حادثے میں مسافر ٹرین کا انجن مکمل طور پر تباہ ہوگیا،4بوگیاں پٹری سے اتر گئیں 6سے7بوگیاں شدید متاثرہوئیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان، وزیرریلوے شیخ رشید اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔اطلاعات کے مطابق جمعرات کو لاہور سے کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس ولہار اسٹیشن کے قریب کھڑی مال گاڑی سے ٹکرا گئی۔حادثے کے نتیجے میں مسافر ٹرین کا انجن مکمل طور پر تباہ ہوگیا، 3 سے 4 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جب کہ 6 سے 7 بوگیاں شدید متاثر ہیں۔ریسکیو عملے کی جانب سے تمام لاشوں اور زخمیوں کو جناح اور شیخ زائد اسپتال منتقلکردیا گیا۔ڈی پی او عمر سلامت نے بتایا کہ حادثے کے بعد فوری طور پر تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی جب کہ ہیلپ لائن اور کنٹرول روم بھی قائم کردیا گیا۔ڈی پی اور عمر سلامت کے مطابق ابھی تک 11 لاشیں اور 67 زخمیوں کو نکالا جا چکا ہے جن میں 3 سے 4افراد کی حالت تشویش ناک ہے، زخمیوں کے لیے خون کے عطیات کی ضرورت ہے جس کا انتظام کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ کٹرز اور ہیوی مشینری موقع پر پہنچ گئی اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا ۔ایڈیشنل جنرل منیجر زبیر شفیع کے مطابق اکبر ایکسپریس کے ڈرائیور عبدالخالق اور اسسٹنٹ ڈرائیور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔زبیر شفیع نے بتایا کہ اکبر ایکسپریس کی 10 میں سے 4 بوگیاں پٹری سے اتریں ہیں، حادثے کے بعد اپ ٹریک پر ٹرینوں کی آمدو رفت روک دی گئی تھی لیکن ساڑھے 8 بجے اسے بحال کردیا گیا ہے۔مسافروں کا کہنا ہے کہ حادثہ صبح 4 بجے کے درمیان پیش آیا ہے جب متعدد مسافر سو رہے تھے، ریل گاڑی کا حادثہ کانٹا تبدیل نہ کرنے کی صورت میں پیش آیا ہے، اسٹیشن والے اپنی ڈیوٹی نہیں کر رہے تھے ورنہ جانی نقصان نہیں ہوتا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی مدد آپ ہی بوگیوں سے نکلنا پڑا حادثہ پیش آنے کے کافی دیر بعد ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی تھی۔اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی)صادق آباد کے مطابق دلبہار اسٹیشن پر لاہور سے کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس کھڑی مال گاڑی سے ٹکرائی۔ڈپٹی کمشنر (ڈی سی)رحیم یار خان جمیل احمد کا کہنا ہے کہ ٹرینوں میں تصادم سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 11 ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹرین کے ڈبوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کے لیے ہیوی مشینری استعمال کی جارہی ہے اور مسافروں کو کھانا اور پانی بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مسافروں کو بسوں کے ذریعے منزل مقصود پر پہنچایا جائے گا۔پولیس ترجمان کے مطابق حادثے میں زخمی ہونے والے 56 افراد کو ٹی ایچ کیو ہسپتال جبکہ 27 کو شیخ زید ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے جہاں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔انہوں نے عوام سے خون کے عطیات دینے کے لیے فوری طور پر دونوں ہسپتالوں میں پہنچنے کی اپیل کی۔ترجمان پولیس نے بتایا کہ ٹرین حادثہ میں زخمی اور جاں بحق افراد کی معلومات کے لیے 068930109/9230342 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان، وزیرریلوے شیخ رشید اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ حادثے میں زخمی ہونیوالوں کو فوری طور پر طبی امداد دی جائے ۔دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا اکبر ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے، لگتا ہے کہ اسٹیشن ماسٹر یا کانٹا بدلنے والے کی غلطی سے یہ سانحہ رونما ہوا۔حادثے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کے مطابق 8 سے 9 مسافروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔شیخ رشید احمدنے مزید کہا کہ جی ایم ریلوے اور متعلقہ حکام کو حادثے کی جگہ روانہ کر دیا گیا ہے، ریلیف اور ریسکیو کا کام ضلعی انتظامیہ کی مدد سے جاری ہے۔وزیر ریلوے نے یہ بھی کہا کہ حادثے کا جائزہ لے رہا ہوں، ریلوے حکام کو ریلیف اور ریسکیو کا کام تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔چیئرمین ریلوے سکندر سلطان راجہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اکبر ایکسپریس کا مال گاڑی سے ٹکرانا ریلوے سسٹم کی ناکامی ہے۔انہوں نے کہا کہ لوپ لائن پر مال گاڑی کی موجودگی میں اکبر ایکسپریس کو لوپ لائن پر لینا نااہلی ہے، ابتدائی تحقیقات سے لگتا ہے کہ حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور نہیں ریلوے آپریشن سسٹم ہے۔چیئرمین ریلویز نے مزید کہا کہ حادثے کا حتمی ذمہ دار کون ہے، اس کا تحقیقات کے بعد ہی تعین ہو گا، ریلیف آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، جاں بحق افراد کی لاشیں اور زخمی اسپتال پہنچائے جا چکے، اپ اور ڈاون ٹریک کلیئر ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes