شب برات کیا کرنا چاہئے؟؟؟

Published on April 8, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 253)      No Comments

تحریر۔۔۔ شاہدجنجوعہ
دومنٹ کیلئے ساری وابستگیوں کو ایک طرف رکھ کر اور اپنا ذہن نیوٹرل کرکے اس مختصر تحریر کو پڑھ کر اس پرغور تو فرمائیں؛
یہ شب برات اللہ سے معافی اور گریہ و زاری کی رات ہے اپنے گناہوں سے توبہ و استغفار کی رات ہے۔ تخلیہ اختیار کرکے اپنے گناہوں پر نادم ہونے کی رات ہے۔ اپنی غلطیوں کا احساس کرنے اور اصلاح احوال و عبادت کی ایک خاص رات ہےلیکن اس رات کو بھی معزرت کیساتھ کچھ علماء اپنی تقریریں سنا سناکر اور فنڈنگ اکٹھی کرنے کا نادر موقع جان کر خوب استعمال کرتے ہیں اور ہماری یہ خاص معافی و گریہ و زاری کی رات اسی فنڈنگ اکٹھی کرنے میں گزر جاتی ہے اور میرا ذاتی تجربہ ہے اس رات کو بھی کئ بھائی قرآن مجید پڑھنے اور نوافل اداکرنے کی بجائے آپس میں گپیں ھانکنے، غیبت کرنے اور دوسروں پر طنز کرنے میں ضائع کردیتے ہیں حالانکہ تقریریں ھم سارا سال سنتے ہی رہتے ہیں ۔ اس لئے یہ رات بیانات اور تقاریر سننے کی بجائے اپنے انفرادی و اجتماعی خاندان و معاشرتی معاملات پر غوروفکر کرنے، اللہ رسولؐ سے گڑگڑا کر معافی مانگنے اور آئندہ کیلئے غلط کاریوں سے اجتناب کا ذاتی لائحہ عمل مرتب کرنے کی رات ہے۔ کتنے لوگ ہیں جنہوں نے مختلف حوالوں سے فنڈنگ جمع کی اور پھر نہ وہ پراجیکٹ لگائے نہ انکا حساب کتاب دیا نہ اسکا پیسہ واپس کرتے ہیں ۔۔۔۔ ہم نے بندوں کے حقوق پر تو بات کی مگر اللّہ رسولؐ کے حقوق کو نظرانداز کیا۔ شعائر اسلام کا مزاق اڑایا جاتا رہا ہمارا بحثیت قوم رویہ شرمناک رہا۔
یہ ہرگز کسی ایک شخص یا جماعت پر تنقید نہیں یہ اصولی بات ہے اس پر غوروفکر کرنا چاہئے ۔۔
اس رات کو ہمیں سوچنا ہے کہ ہم نے جانے انجانے میں کس کس کا حق مارا۔ اپنے دل سے کینہ اور اپنے عزیر و اقارب سےخداواسطے کا بیر، بغض، حسد رکھا ۔ اپنے ماں باپ کی حکم عدولی کی، یا انکی وفات کے بعد انکو بھول گئے۔ بہن بھائیوں کی حق تلفی کی۔ اپنے بچوں کا حق مار کر دوسروں کی جھولیاں بھریں ۔ آج ہمیں ان زیادتیوں کا ازالہ کرنا یے۔ ہم نے دیکھنا ہے کہ ہمارے کسی عمل سے کسی کا گھر تو نہیں اجڑا ۔ اس سے معافی مانگنی ہے اور دیکھنا ہے کہ ایسی صورت میں اسکی داد رسی کیسے ممکن ہے!!!
الغرض یہ رات رسمی اور ڈیجیٹل معافی کی بجائے تنہائی میں سوچ بچار کرنے اور اپنے رب سے حقیقی معافی مانگنے کا ایک نادر موقع ہے۔ دوستان محترم زندگی کا کیا بھروسہ ۔کیا پتہ اگلے سال ہم میں سے کون زندہ ہوگا اور کون اس دنیا سے جاچکا ہوگا۔۔۔ لہزا اس پیغام کو پڑھکر اس پر غور کیجئے اور اسے دوسروں تک پہنچایے ہوسکتا ہے کسی کی اصلاح ہمارے کام آجائے۔ وماعلینا الی البلاغ

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题