میرے اجڑے چمن کی داستاں

Published on April 28, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 279)      No Comments

تحریر ۔۔۔ایم ایس اطہر قریشی
بات پھولوں کی جو آپ نے کی تو سن لیجئے میں اس گلستاں میں بہار لانا چاہتا ہوں کہ جس کی آبیاری میں میرے بزرگوں نے اپنا خون دیا میرے بھائیوں نے اپنی جوانی الٹائی سرکٹا تے رہے نغمے وطن کی گاتے رہے محب وطن پاکستانی اپنا حق ادا کرتے رہے میرے فوجی جوان شہادت پاتے رہے ۔پرچم ستارہ و ہلال کو لہراتے رہے خون دے کے بنجر زمیں کو گلستاں بناتے رہے پاکستان مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی پاکستان دونوں جماعتیں ایک کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں کھوٹاہی سہی پر سکہ تو ہیں اور آپ کی جماعت تحریک انصاف کے لیے میں کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ وہ اس قابل ہی نہیں کہ کوئی نام دیا جائے میں نے تو نواز شریف کے پچھلے سارے گناہ اس وقت معاف کر دیے تھے جب اس نے ایٹمی دھماکہ کرکے پاکستان کو دنیا کے اندر ساتویں ایٹمی قوت قرار دلوایا اس کے بعد جو گناہ کئے وہ اس وقت معاف ہوئے جب اس نے پاکستان کو ایک انفرااسٹرکچر روڈ میپ کی صورت میں دیا جس پر آج پوری قوم دندناتی پھر رہی ہے کراچی سے راولپنڈی کا سفر جو 36 گھنٹے میں ہوتا تھا اب 12 سے 15 گھنٹے میں ہوتا ہے پورے پنجاب میں جو روڈ کا جال بچھایا جس کی وجہ سے آمدرفت کتنی آسان ہوئی یہ دنیا جانتی ہے ٹریڈ کو کتنا فروغ ملا اس سے سالانہ فیول کی مد میں کتنی بچت ہوئی یا ہو رہی ہے صرف آپ پانچ سال کی رقم جمع کر لیں تو پاکستان کا سارا قرضہ اتر جائے گا آپ سو ارب روپے خرچ کرکے بھی ایک موٹروے کا منصوبہ پورا نہ کر سکےاس نے پورے ملک میں موٹروے کا جال بچھا دیا ۔لیکن بات ہے سمجھنے کی جن کی آنکھوں پر پردے پڑ گئے یا ڈال دیے گئے ہیں انہیں وہی کچھ نظر آتا ہے جو دکھانے والا ان کو دکھاتا ہے اس کے باوجود چوری ڈاکہ زنی لوٹ کھسوٹ کے اندر جو بھی ملوث ہے اس کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے چائے اس میں علیمہ باجی ہو یا علیم خان ہو ڈاکٹر ظفر مرزا ہوں جہانگیر ترین ہو ڈاکٹر عاصم ہو شرجیل میمن ہو خود عمران خان ہوں نواز شریف ہو یا شریف فیملی کا کوئی بھی فرد ہو زرداری ہو یا زرداری کی یار ہو ںچلے آے ابتدا کرتے اپنے گھر سے اپنے گھر سے کیونکہ ان سے پہلے وال لوگوں نے تو مدینہ کی ریاست کا تصور نہیں دیا تھا اور مدینہ کی ریاست کا تصور دینے والے میرے پیارے آقا خاتم النبین محمد مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایااگر میری بیٹی فاطمہ بھی چوری کرتی تو اس کے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں گے تو پھر ہوجائے ابتدا تحریک انصاف کے چوروں ڈاکوں لٹورے اور بدمعاشوں اور غنڈوں کے گھروں سے میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں ہاں البتہ مندرجہ ذیل اپنی دوسال کی کارکردگی کی رپورٹ ضرور پڑھ لیجیے پہلے کوئی قدم اٹھانے سے “اجڑا چمن اور اکیلا ایماندار”مبلغ ریاست مدینہ جناب طارق جمیل صاحب فرماتے ہیں کہ”عمران خان کو اجڑا چمن ملا ہے کہاں تک آباد کرے گا، عمران خان آپ اکیلے ہیں ایماندار ہیں”مولانا صاحب…وہ “اجڑا چمن”، جس کی شرح نمو 5.5 فیصد تھی، اور 2019 میں 6.2 فیصد تک کی پیش گوئی کی گئی تھی، اب آباد دنیا میں منفی 1.5 فیصدہوا وہ “اجڑا چمن” جس میں شرح سود 5 فیصد تھی, آباد میں 13.5 فیصد تک چلی گئی تھی،وہ “اجڑا چمن” جس میں اسٹاک مارکیٹ 55 ہزار تک پہنچ کر دنیا کی 5ویں بڑی اسٹاک مارکیٹ کا درجہ حاصل کر گئی تھی، آباد میں پھر 32 ہزار تک آ گئی وہ “اجڑا چمن” جس میں مہنگائی 5.5 فیصد تھی آج ریاست مدینہ کے آباد وطن میں 10 فیصد سے اوپر جارہی ہے،وہ “اجڑا چمن” جس میں 45 ارب ڈالر کے سی پیک منصوبے شروع کئے گئے جس کے خلاف اس معمار قوم نے دھرنے دیئے، آج آباد چمن میں بیرونی سرمایہ کاری رک گئی ہے۔وہ “اجڑا چمن” جو 2017 میں آئی ایم ایف کے چنگل سے آزاد ہوچکا تھا۔
لیکن آباد چمن کے صادق آمین حکمران نے دوبارہ 6 ارب ڈالرز کی خاطر اس کی غلامی میں دے دیاوہ “اجڑا چمن” جس میں یومیہ 5 ارب کا قرضہ لیا جاتا رہا، آج آباد وطن 21 ارب روپے روزانہ کے حساب سے مقروض ہورہا ہے۔وہ “اجڑا چمن” جو جہاں غریبوں کو ہر چیز پر سبسڈی ملتی تھی آج آباد وطن میں حج سے لیکر دوائیوں تک ہر چیز پر سبسڈی ختم ہوچکی ہے۔یہ وہ ریاست مدینہ کی بات کرنے والا ایماندار ہے جس نے سزا وار گستاخان کو رہا کرکے باعزت روانہ کیا اور احتجاج کرنے والے خادم حسین کو 5000 سال کی سزا دے کر زبان بندی کردییہ وہ ایماندار اور ریاست مدینہ کی بات کرنے والا ہے جس نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سمیت انبیا کرام و صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ کلمات کی اداءگی کیوہ “اجڑا چمن کے رکھوالے نے 70 سالوں تک مقبوضہ کشمیر پر انڈیا کی رٹ قائم نا ہونے دی, اور اس آباد و ایماندار نے پہلے 6 ماہ میں ہی انڈیا حوالے کیا اور مجاھدین کو پابند سلاسل کرکے قوم کو بھی آدھا گھنٹہ سزا میں کھڑا کردیا وہ ایماندار اور ریاست مدینہ کی بات کرنے والے نے سکھوں کیلئے 42 ایکڑ پر محیط گوردوارہ مفت بنا کردیا اور قادیان سے آمدورفت کو کاغذی و ٹیکس سے مبرا کردیا, اور قوم کے ہر کام چاھے وہ امداد ہو یا ڈیم قوم سے ہی چندہ و ٹیکس مانگتا ہے یہ وہ اکیلا ایماندار ہے جو غریبوں کی جھونپڑیوں کو گروارہا ہے اور اپنے 305 کنال کی بنی گالا جائداد کو جعلی این او سی سے ریگولرائز کروارہا ہے۔یہ وہ اکیلا ایماندار ہے جو 100 ارب میں ایک پشاور بی آر ٹی منصوبہ 2016 سے 2020 تک بھی مکمل نہیں کرسکا وہ چور اتنی رقم میں تین میٹرو منصوبے بنا کر گئے۔وہ سارے چور تھے جو عالمی مارکیٹ میں 70 ڈالر فی بیرل ملنے والا تیل عوام کو 64 روپے لیٹر دیتے رہے یہ اکیلا ایمان دار پندرہ ڈالر میں ملنے والا تیل 96 روپے میں بھانٹ رہا ہے۔یہ وہ اکیلا ایماندار ہے جس نے وارداتوں کے لئے جہانگیر ترین ، خسرو بختیار ، رزاق داد، علیم خان، شوکت یوسف زئی, محمود خان, بابراعوان, عاطف خان, چوھدری برادران, پرویز خٹک, عامر کیانی، اور غلام سرور خان جیسے ڈکیت رکھے ہوئے ہیں, جو چینی، آٹا ،تیل، گیس اور دوائیوں کی مد میں غریب عوام کو لوٹ رہے ہیں۔کرونا وبا کے اس دور میں جہاں پوری دنیا کے ڈاکٹرز مریضوں کے علاج معالجے میں مصروف ہیں وہاں اس ایمان دار حکمران کے آباد وطن میں ڈاکٹر اپنے لئے حفاظتی کٹس کے لئے دھرنے اور بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔وبا کے اس دور میں حکومتیں عوام پر خرچ کر رہی ہے،یہ ایماندار غریب عوام کا خون نچوڑ رہا ہے۔یہ تو وہ اکیلا ایماندار ہے جس نے اپنی پیرنی تک کو نہیں بخشا..مولانا صاحب ! آپ ذرا عمران نیازی سے پوچھ کر بتائیں کہ کہاں تک اس چمن کو برباد کرتا رہیگا.مولانا اگر آپ کو عمران نیازی کے ایمانداری کا اتنا ہی یقین ہے تو آپ تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرکے اس کار خیر میں حصہ کیوں نہیں لیتے آپ کو ایسے ایمان دار شخص کی مارکٹنگ کے لیے اپنے مبلغانہ حثیت کا سہارا کیوں لینا پڑ رہا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes