انٹرنیٹ نہ ہونے کے باوجود فاٹا کے طلباء آن کلاسز کیلئے سرگرم

Published on June 22, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 256)      No Comments

پشاور(یواین پی) کورونا وباء سے تعلیمی سرگومیاں متاثر ہونے کے باوجود فاٹا کے قبائلی علاقوں کے طلباء حصول علم کیلئے سرگرم ہیں، قبائلی علاقے کا طالبعلم پہاڑ پر چڑھ کرانٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن کلاسز لینے پر مجبور ہوگیا، پشاور یونیورسٹی کا طالبعلم کووڈ19کے باعث اپنے گاؤں میں آیا ہوا ہے، جہاں پر انٹرنیٹ کی رسائی نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق پسماندہ قبائلی دیہات کا22 سالہ نوجوان یونیورسٹی آف پشاور میں پولیٹیکل سائنس کا طالبعلم ہے، سیف اللہ آفریدی کااپنی تعلیمی سہولیات کے پیش نظر عارضی پشاور میں ہی رہنا معمول ہے، لیکن جب کورونا وائرس پھیلا تو ملک بھر کے تعلیمی ادارے، کالجز، یونیورسٹیاں بند کردی گئیں۔ جس کے باعث سیف اللہ آفریدی اپنے آبائی گاؤں میں واپس چلا گیا۔فاٹا کے بہت سے دوسرے پسماندہ دیہاتوں کی طرح اس دیہات میں بھی انٹرنیٹ کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ لیکن حکومت کی جانب سے کورونا لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز کا اجراء کردیا گیا، جبکہ سیف اللہ کے گاؤں میں آن لائن کلاسز کیلئے انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog