سجاول ضلع میں بھی 12 میڈیکل کیمپس اور 3 موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں؛عبدالباری پتافی

Published on September 4, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 321)      No Comments

ٹھٹھہ: (رپورٹ حمید چنڈ)صوبائی وزیر لائیواسٹاک و فشریز عبدالباری پتافی نے کہا ہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد مویشیوں کو مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے صوبہ میں تفریبن 38 لاکھ مویشیوں کو ویکسین کرنے کا حدف مقرر کیا گیا ہے اور اس ضمن میں 237 طبی کیمپ قائم کرنے کے ساتھ ساتھ 47 موبائل ٹیمیں بھی کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ٹھٹھہ کے کوہستانی علاقوں اور سجاول ضلع میں بھی 12 میڈیکل کیمپس اور 3 موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جس کے تحت ایک لاکھ پچاس ہزار مویشیوں کی وکسینیشن اور 5500 مویشیوں کی ٹریٹمنٹ کی جا چکی ہے تاکہ مویشیوں کو مختلف وبائی امراض سے محفوظ کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج ملا کاتیار – جھرک پل کے قریب مویشیوں کو مختلف امراض سے بچانے کے متعلق قائم میڈیکل کیمپ کے دورے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری لائیواسٹاک و فشریز غلام اکبر لغاری، ڈائریکٹر جنرل فشریز میر الہداد تالپر، ڈائریکٹر لائیواسٹاک اہتشام و دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ بعد میں صوبائی وزیر نے جھمپیر روڈ کے کوہستانی علاقوں میں قائم گوٹھ سکھیو ببر، گوٹھ محمد طیب ببر، گوٹھ کنڈو ببر و دیگر دیہاتوں اور جابلو علاقوں میں موجود مویشویں کی حفاظت کیلئے موجود وٹنری عملہ کی موجودگی کا جائزہ لیا اور متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ مویشیوں کی ویکسینیشن اور علاج معالجہ میں کوئی کسر نہ چھوڑیں تاکہ مویشیوں کو مختلف امراض سے بچایا جا سکے۔ صوبائی وزیر نے باالخصوص مویشی مالکان پر زور دیا کہ وہ اپنے جانوروں کو امراض سے بچانے کیلئے وٹنری عملہ اور متعلقہ ڈاکٹروں سے رابطے میں رہیں تاکہ ان کے مویشیوں کو ویکسین اور علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ بعد میں صوبائی وزیر نے کینجھر جھیل میں 6 ہزار مچھلی کا بیج چھوڑا اور بتایا کہ امسال کینجھر جھیل میں 60 لاکھ مچھلی کا بیج چھوڑنے کا حدف مقرر کیا گیا ہے تاکہ یہاں کے ماہیگیروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو سکے۔ اس موقع پر عبدالاری پتافی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اور کراچی کو الگ کرنے کی بات کرنے والوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ سندھ ہماری ماں ہے اور پیپلز پارٹی اور سندھ بھر کی عوام اس کی حفاظت کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے سندھ کو جو حصہ دیا جا رہا ہے وہ سراسر ناانصافی ہے جبکہ وفاق دینے کے بجائے صوبوں سے فنڈز لینا چاہتا ہے جوکہ بلکل غلط ہے اور وفاق کو چـاہیے کہ سندھ کو اپنا حصہ فراہم کرے تاکہ صوبے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا کر صوبے کو مزید خوشحال بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ خوشحال صوبہ ہے اس لئے ہی دیگر صوبوں سے لوگ یہاں آکر روزگار کرتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes