زمین کی خاطر بیٹے اور بیٹی نے ماں پر قاتلانہ حملہ کر دیا

Published on September 27, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 201)      No Comments

ماں انصاف کے لئے تھانہ کھوئی رٹہ پہنچی مگر ایف آئی آر درج نہ ہو سکی
سیری (یو این پی)زمین پٹھی نہ آسمان گرا خون سفید ہو گےا حقیقی بیٹے سکندر اور بیٹی روبینہ کوثر نے زمین کی خاطر دیگر افراد کو ملا کر حقیقی ماں پر قاتلانہ حملہ کر دیا حملے میں والدہ سمیت دو بیٹے شدید زخمی ہو گئے زخمی ماں اپنے زخمی بیٹوں کو ساتھ لے کر تھانہ پہنچی تو ایس ایچ او تھانہ کھوئی رٹہ نے مقدمہ درج کرنے کی بجائے گالیاں دے کر تھانہ سے نکل جانے کا کہا زخمی ماں بیٹوں سمیت انصاف کے لیے کھوئی رٹہ پریس کلب پہنچ گئی راجہ محمد رزاق ،شتال بیگم، محمد زبیراور محمد وقاص آف گوڑھا گاہی بنڈلی نے کھوئی رٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پولیس تھانہ کھوئی رٹہ کے ایس ایچ او نے سیاسی دباﺅ میں آکر پرچہ درج نہیں کیا راضی نامے کے لیے شدید دباﺅ ڈالا جا رہا ہے ہم نے جب انکار کیا اور کاروائی کا مطالبہ کیا تو تھانہ پولیس کھوئی رٹہ کے ایس ایچ او نے غلیظ گالیاں دے کر تھانے سے باہر جانے کا کہا فیصل نامی شخص جو کہ ایس ایچ او تھانہ پولیس کھوئی رٹہ کا دوست ہے دوست کے کہنے پر کاروائی نہیں کر رہے چند دن قبل ہم نے دو درخواستیں تھانہ پولیس کھوئی رٹہ میں دی جس میں وحید ،سکندر ،شمریز،نصیر ،راﺅف،رفیق ،شاہ روم ،و دیگر سے جان کا خطرہ ہے ہم نے پہلے بھی پریس کانفرنس کر کے تحفظ کا کہا مگر پولیس نے کچھ نہ کیا اور آج حملہ آور گروپ نے گھر آکر قاتلانہ حملہ کیا جس میں شتال بیگم ،محمد زبیر اور محمد وقاص کو شدیدزخمی ہوئے اگر ہمیں انصاف فراہم نہیں کر سکتے تو مجھے راہداری دی جائے میں مقبوضہ کشمیر چلی جاﺅں شتال بیگم پریس کانفرنس کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئی جب ہم حملہ آوروں کے خلاف کاروائی کرانے تھانہ پولیس کھوئی رٹہ پہنچے تو انھوں نے حیلے بہانے بنانا شروع کر دیئے اور راضی نامے کے لیے دباﺅ ڈال رہے ہیںخدانخواستہ اگر حملے میں کوئی بڑا جانی و مالی نقصان ہوا تو اس کا ذمہ دار ایس ایچ او تھانہ پولیس کھوئی رٹہ حاجی سکندر اعظم ہو گا ہم وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان ،چیف جسٹس ،آئی جی پولیس ،ایس ایس پی کوٹلی آزادکشمیرسے اپیل کی ہے کہ ہماری کوئی سنوائی نہیں ہو رہی ہمیں انصاف دیا جائے ورنہ ہمیں راہداری دے کر آزاد کشمیر سے بدر کر کے مقبوضہ جموں کشمیر بھیج دیا جائے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog