عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر شہباز شریف پابند سلاسل

Published on September 28, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 134)      No Comments

لاہور(یواین پی)لاہورہائیکورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف کی عبوری ضمانت کی درخواست کو مستردکردیاجس کے بعد صدر ن لیگ شہباز شریف نے خود اپنی گرفتاری پیش کر دی ہے ۔ لاہورہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ اورآمدن سے زائداثاثوں کے کیس میں شہبازشریف کی عبوری درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی،جسٹس سرداراحمدنعیم،جسٹس فاروق حیدرپرمشتمل بنچ نے سماعت کی،شہبازشریف کی عدالت میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔شہبازشریف خودروسٹرم پر آگئے، عدالت نے کہا ابھی آپ کے وکلا دلائل دے رہے ہیں ، کوئی بات رہ جائے گی تو پھرآپ اپنا موقف پیش کریں ۔وکیل شہبازشریف نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ریکارڈ پر ہے کہ نیب نے افسانوی کہانی بنائی، پتہ نہیں یہ کیس کیوں بنایاگیا،ریفرنس دائر ہو چکا ہے اورتحقیقات بھی مکمل ہوچکی ہیں ،اب گرفتاری کی کیا وجوہات ہیں ؟۔
وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اگرشہبازشریف کو گرفتار کرلیا جاتا ہے اور6 ماہ جیل میں رکھیں تو کیا فائدہ ہوگا؟،جس نے ایک ہزار ارب روپے بچائے ہوں وہ چند ارب کا رسک کیوں لے گا۔جسٹس فاروق نے استفسار کیا کیا ریفرنس کی نقول تقسیم ہو گئیں؟وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ کاپیاں تقسیم ہو گئیں لیکن فرد جرم ابھی عائد نہیں ہوئی ، حکومت بلدیاتی الیکشن سے پہلے چاہتی ہے ”سونیاں ہوجان گلیاں وچ مرزا یار پھرے“۔
وکیل شہبازشریف نے کہاکہ عدالت نے طلب کرلیا،پیش ہو گئے پھر گرفتاری کاکیا جواز ہے؟،شہبازشریف کو جیل بھیجنے کاکوئی فائدہ نہیں ، شہبازشریف کو بلدیاتی انتخابات کے موقع پر جیل بھیجنے کا دعویٰ کیا جارہاہے۔ وکیل امجد پرویز نے کہاکہ قانون کے تحت جائیداد بناناکوئی جرم نہیں ، جب استغاثہ کی بس ہو جائے تو پھر وعدہ معاف گواہ لائے جاتے ہیں ، ایسا ہی گواہ یاسر مشتاق ہے جو کہیں شہبازشریف کانام نہیں لیتا، مشتاق اور شاہد رفیق بھی کہیں شہبازشریف کا نام نہیں لیتے ۔وکیل نیب فیصل بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ 2018 میں شہبازشریف کے اثاثے 7 اعشاریہ 32 بلین روپے تک پہنچ گئے،شہبازشریف کی گرفتاری کیوں چاہئے یہ ریکارڈ سے بتاﺅں گا،شہبازشریف نے 376 اعشاریہ 22 ملین، 11 صنعتی یونٹس اور 4 بے نامی کمپنیاں بنائیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Blog