میرا بیانیہ قائد اعظم اور فوج کے حلف کا بیانیہ ہے، سابق وزیراعظم میاں نواز شریف

Published on December 14, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 162)      No Comments

لندن(یواین پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میرا بیانیہ قائد اعظم اور فوج کے حلف کا بیانیہ ہے، میرا بیانیہ آئین اور حلف کی پاسداری کرو، فوج کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرو، ایجنسیوں میں پولیٹیکل انجینئرنگ کی فیکٹریاں مت لگاؤ، انتخابات چوری مت کرو،بتاؤ!اس میں قومی سلامتی کیخلاف کیا ہے؟ عہد کرنا ہوگااس نظام کو بدلے بغیر کوئی چارہ نہیں۔انہوں نے مینارپاکستان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منتظمین کو مبارکباد دیتا ہوں کہ جلسہ کامیاب بنانے کیلئے جبر کا سامنا کیا، ایسے جبر کی مثال کم دیکھی ہے جب کرسیاں دینے پر بھی مقدمات بنائے جاتے ہیں، ان کو خبر نہیں عوام سیلاب کے سامنے اس طرح کی رکاوٹیں تنکوں کی طرح بیٹھ جاتی ہیں، جب مجھے پہلی بار وزیراعظم منتخب کیا تو ہماری شرح ترقی 8 فیصد تک جاپہنچی تھی، اللہ نے خوشحالی اور ترقی کے مواقع پیدا کیے، لاہور سے پشاور تک موٹروے بنائی، جب دوسری بار وزیراعظم بنایا تو پھر پاکستان سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، آپ گواہ ہیں پاکستان اللہ کے کرم سے ساتویں ایٹمی قوت بن گیا، سلیکٹڈ عمران خان اور ان کو لانے والوں کو بھی یاد ہوگا کہ اسی تاریخی میدان مینارپاکستان میں بھارتی وزیراعظم واجپائی آئے اور کہا کہ ہم پاکستان کے وجود کو تسلیم کرتے ہیں۔پھر عوام نے مجھے تیسری مرتبہ وزیراعظم اور شہبازشریف کو وزیراعلیٰ بنایا تو 20، 20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی، گیس کی لوڈشیڈنگ، دہشتگردی کا راج تھا، بدامنی تھی، بجلی کے اندھیروں کو دور کیا، گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا، دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ دیا ، پاکستان کے دفاع کو مضبوط کیا،اورنج ٹرین ، لاہور، ملتان ، راولپنڈی، اسلام آباد میں میٹروبس، سکول کالجز، یونیورسٹیاں بن رہی تھیں، ان منصوبوں کی تکمیل پر جیل میں قید اپنے بھائی شہبازشریف کو شاباش دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آپ سب کو پتا ہے کہ 2018ء کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی اور فیصلہ کیا کہ نوازشریف، شہبازشریف کو عبرت کا نشانہ بنانا ہے، ایک ایسی کٹھ پتلی کو لانا ہے جو آنکھیں بند کرکے ان کے اشاروں پر ناچتی رہے، ووٹ چوری کرکے ایک نالائق نادان سرکس لگائی، پھر ترقی کی راہ پر چلتے پاکستان کو غربت اور معاشی تباہی، بدامنی کی کھائی میں دھکا دے دیا، آپ کو یاد ہوگا ہمارے دور میں آٹا 35، چینی 55روپے کلو تھی، عوام جو اضافی قیمت دے رہے ہیں اس کا فائدہ کسان ، یا عوام کو نہیں بلکہ یہ پیسے عمران خان کے حواریوں اور اے ٹی ایم مشینوں میں جا رہے ہیں،نوازشریف کے دور میں ڈالر104روپے کا تھا، پاکستان کے عوام ظلم کا حساب کس سے لیں، گھی، دالیں، ضروریات زندگی کی قیمتیں ، ادویات کی قیمتیں پہنچ سے کیوں باہر ہوگئی ہیں؟ ہماری آدھی آبادی غربت کی لکیر سے کیوں نیچے چلی گئی ہے؟ لوگ فاقوں پر کیوں مجبور ہیں؟ رکشہ ڈرائیور کیوں معصوم بچوں کو نہر میں پھینکنے پر مجبور ہوگیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题