فاٹا اصلاحات، 31 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں منظور

Published on May 24, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 358)      No Comments

اسلام آباد(یواین پی)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات، 31 ویں آئینی ترمیم کا بل منظور کر لیا گیا۔ فاٹا اصلاحات بل کے مطابق صوبائی قوانین کا اطلاق فوری طور پر ہو گا، این ایف سی ایوارڈ کے تحت 100 ارب روپے اضافی بھی ملیں گے۔وزیر قانون محمود بشیر ورک نے بل ایوان میں پیش کیا، قومی اسمبلی کے 229 ارکان نے 31 ویں آئینی ترمیم کے حق میں جبکہ 11 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ بل منظور کرانے کیلئے ارکان اسمبلی کے 228 ووٹ درکار تھے۔تفصیلات کے مطابق سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی خصوصی طور پر شریک ہیں۔اجلاس کے دوران وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف محمود بشیر ورک نے فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق 31ویں آئینی ترمیم بل پیش کیا۔حکومتی اتحادی مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی ایوان میں موجود نہیں اور دونوں جماعتوں کے ارکان نے آئینی ترمیمی بل کی مخالفت کی۔جے یو آئی (ف) کے رکن اسمبلی جمال الدین نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آئین سے فاٹا کا نام آج نکل رہا ہے، فاٹا کے عوام سے رائے لئے بغیر نظام مسلط کریں گے تو پریشانی ہوگی۔جے یو آئی (ف) کی ہی رکن شاہدہ اختر نے کہا کہ فاٹا کو الگ صوبہ بنائیں ان کا حق نہ چھینا جائے۔پشتونخوا میپ کی رکن نسیمہ پانیزئی نے ایوان سے واک آو¿ٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام کی رائے کے خلاف اقدام قبول نہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes