صحرائے چولستان میں قحط سالی کی صورتحال

Published on March 29, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 640)      No Comments

A.Ghani
ابھی صحرائے تھرمیں انسانوں اورجانوروں کے مرنے اورقحط سالی کے واقعات کی خبریں کسی طور پرکم نہیں ہوئی تھیں کہ بعض حوالوں سے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں موجودصحرائے چولستان میں بھی لوگوں کی نقل مکانی اورقحط جیسی صورتحال کی بابت اطلاعات سامنے آنے لگیں چولستان کاصحرابہاولپورڈویژن کے تین اضلاع رحیم یارخان،بہاولپوراوربہاولنگرپرمشتمل ہے جس کارقبہ 26ہزارمربع کلومیٹرہے علاقے میں سالانہ 3سے 5انچ بارش ہوتی ہے جبکہ درجہ حرارت 52سینٹی گریڈتک جاپہنچتاہے چولستان میں پانی کے حصول کے مرکزی ذرائع ٹوبے اورزیرزمین پانی کے ذخائرہیں مزیدبراں صحراکی گہرائی میں اڑھائی سوکلومیٹرطویل پائپ لائنوں کے زریعے بھی پینے کاپانی فراہم کیاجاتاہے چولستان کی آبادی دولاکھ کے لگ بھگ ہے مکین خانہ بدوشی کی زندگی بسرکرتے ہیں چولستان میں مال مویشی کی تعدادپندرہ لاکھ سے زائدہے جن میں گائیں،بھیڑیں،بکریاں اوراونٹ شامل ہیں عموماًچارہ ساراسال دستیاب ہوتاہے چولستان کے مکین اپنے اورمویشیوں کے لیے پانی کی تلاش میں مستقل طورپرنقل مکانی جاری رکھتے ہیں موسم گرماکے آغازمیں چولستان کی نوے سے پچانوے فی صدآبادی اپنے اہلخانہ اورمویشیوں کے لیے بہترضروریات زندگی کی خاطر ان زرعی رقبوں کے چکوک کی طرف نقل مکانی کرجاتی ہے جوانہیں چولستان میں آبادی والے علاقوں میں الاٹ کیے گئے ہیں چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی ہرسال رحیم یارخان سمیت چولستان بھرمیں میڈیکل اورلائیوسٹاک کیمپ قائم کرتی ہے اس سال یہ کیمپ قلعہ ڈراوربجنوٹ،کالروال اورشادی وال میں قائم کیے گئے جہاں ڈاکٹروں اوروٹرنری ماہرین کی ٹیمیں اہل چولستان اوران کے مویشیوں کومفت علاج معالجہ اورادویات کی سہولتیں فراہم کررہی ہیں جبکہ دیگرچولستانی علاقوں میں کیمپ نہ لگائے جاسکے بارش کم ہونے کی وجہ سے چولستان میں پینے کے پانی کی فراہمی،علاج کی مجوعی صورتحال،چارے کی دستیابی میں مشکلات درپیش ہیں قحط سالی کے پیش نظرچولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے واٹرٹینکرکے زریعے پینے کے پانی کی فراہمی کاآغازکردیاہے جبکہ موبائل میڈیکل،وٹرنری ٹیموں کے زریعے مکینوں اوران کے مویشیوں کورحیم یارخان سمیت چولستان بھرمیں مفت ادویات اورویکسینیشن کی سہولیات فراہم کرناشروع کردی گئی ہیں چولستان میں ایسی گھمبیرصورتحال درپیش نہیں کہ جس میں لوگ نقل مکانی پرمجبور ہوں چولستان کے مکین چکوک میں رہتے ہیں فصلیں کاشت کرتے ہیں اورانہیں پانی بھی میسرہے گندم کی کٹائی کے بعد مقامی افرادجانوروں کوچارہ کھلانے کی غرض سے انہیں صحرالے جاتے ہیں اورانہیں وہیں رکھتے ہیں مارچ اپریل میں چولستان کے مکین گندم کی کٹائی سے قبل سحراسے گاؤں کی طرف واپس آجاتے ہیں ان کی صحراسے اپنے گاؤں واپسی کونقل مکانی سے تشبیہ دی گئی ہے چولستان کے عمومی حالات حکومت کی نظراورکنٹرول میں ہیں وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پرچیف سیکرٹری پنجاب اورسیکرٹری صحت سمیت دیگروزراء پرمبنی ٹیم نے بھی چولستان پہنچ کرمعائنہ کیااوردرپیش مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کے لیے اقدامات شروع کردئیے ہیں حکومت پنجاب کے ترجمان کے مطابق چولستان کے صحرامیں تھرکے برعکس صورتحال معمول کے مطابق ہے اوراس وقت 5فی صدآبادی اپنی مرضی سے یہاں رہائژ پذیرہے ترجمان کے مطابق حکومت دوماہ سے چولستان کے حالات سے مکمل باخبرہے اورچولستان کے مسائل کوحل کرنے میں بھرپورکوشاں ہے کمشنربہاولپورکیپٹن(ر)اسداللہ خان کاکہناہے کہ چولستان کے400چکوک میں چولستانیوں کواراضی الاٹ کی گئی ہے جہاں وہ کاشتکاری کررہے ہیں منیجنگ ڈائریکٹرچولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی آفتاب پیرزادہ کاکہناہے کہ چولستان کے حالات معمول کے مطابق ہیں تاہم وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پریہاں کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام حفاظتی انتظامات کوحتمی شکل دے دی گئی ہے اورتمام محکموں کوالرٹ کردیاگیاہے ادھرڈی سی اورحیم یارخان نبیل جاویدنے ممبرقومی اسمبلی میاں امتیازاحمداورشیخ فیاض الدین کے ہمراہ چولستان کے علاقوں کادورہ کیااورکہاکہ حکومت پنجاب کی طرف سے چولستان کے علاقے کوپانی کی فراہمی کردی گئی ہے اس سلسلہ میں ڈی سی اونبیل جاویدنے منعقدہ میٹنگ کے دوران ضلع بھرکے محکموں کوبھی الرٹ کردیااورچولستان کے حالات بارے مکمل جائزہ لیااسی طرح جمعہ کے روزوزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف چولستان کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اچانک بہاولپور ڈویژن کے دورے پرپہنچ گئے الحبیب ائیرپورٹ رحیم یارخان پر صوبائی وزیر ملک محمد اقبال چنڑ‘ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ میاں امتیازاحمد‘ چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ ‘ ڈی سی او نبیل جاوید‘ ڈی پی او سہیل ظفر چٹھہ سمیت دیگر افسران نے وزیراعلیٰ پنجاب کا استقبال کیااس موقع پر وفاقی پارلیمانی سیکرٹری پورٹس اینڈ شپنگ میاں امتیازاحمداورڈی سی اونبیل جاوید نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ضلع رحیم یارخان کے چولستانی ایریا کے بارے میں بریفنگ دی جس کے بعد خادم اعلی پنجاب رحیم یارخان کے چولستانی علاقوں کادورہ کیے بغیرقلعہ ڈراوربجنوٹ بہاولپورچلے گئے رنگارنگ ثقافت سے مالامال صحرائے چولستان میں آج بھی زندگی رواں دواں ہے بھوک ،افلاس ،پیاس ضروریات زندگی کے فقدان نے چولستان میں ڈیرے جمارکھے ہیں جس پرحکومت کوتوجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ صحرائے چولستان کوموت کے مہیب سے محفوظ رکھاجاسکے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes