میں آپ کا ممنون ہوں! سائیں

Published on April 1, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 270)      No Comments

new
صدر ممنون حسین کو جب صدارت کا عہدہ بخشا گیا ہوگا تب جناب ضرور خوش ہوے ہونگے ان نے تب ضرور جنا ب نواز شریف اور شہباز شریف کو فون کرکہ کہا ہوگا کہ میں آپکا بہت ممنون ہوں !جناب مجھے آپ نے یہ عزت بخشی کہ اس ملک کا صدر منتخب کیا میں آپکی امیدوں پر پورا اُترونگا یہ ایک فطری عمل ہے جب کوئی ماتحت نئے عہدے پر فائض ہوتا ہے وہ اپنے افسرانِ بالا کو یہی کہتا ہے،اس کہانی میں بھی یہی ہو رہاہے
تئیس مارچ کے دن صدر ممنوں حسین کو نواز شریف صاحب کے قریب زیادہ وقت گزار نے کا مو قعہ ملا جناب خوشی سے پھولے نا سما رہے تھے لیکن ان کے چہرے پر کچھ تھکن اور مایوسی کافی زیادہ عیاں تھی جناب نے بار ہا وزیرِ اعظم سے براہِ راست نظریں ملائیں لیکن محترم مالکِ پاکستان نے ان کو ہر دفع نظر انداز کیا یہ صورتِ حال ہر پاکستانی نے ٹی وی چینلز پر ضرور محسوس کی ہوگی۔ صدر صاحب نے تو پرچم کشائی کے موقع پر وزیرِاعظم کی طرف منہ کر کے پرچم کو سلوٹ کرنے کی بجائے وزیرِاعظم کو سلوٹ دے مارا جس کی وجہ سے انکی یہ تصویریں سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہوئی ہیں۔ ہمارے صدر ممنون حسین حقیقت میں تو نہ سیا ستدان تھے، نہ ہیں اور نہ مستقبل میں بن سکتے ہیں ممنون حسین ایک کامیاب کاروباری شخصیت ہیں جو کہ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر بھی رہ چکے ہیں نواز شریف کی حکومت نے انکو گورنر سندھ کے عہدے سے بھی نوازا تھا جو کہ نواز حکومت کے چلتا بننے کی وجہ سے زیادہ دیر بر قرار نہ رہا ۔جس کے با عث انکو اپنی صلاحتیں دیکھانے کا موقعہ نا مل سکا لیکن اب تو یہ گورنر سے ترقی پا کر صدرِ پاکستان کے عہدے پر جا پہنچے ہیں لیکن انکو اپنی صلاحتیں دیکھانے کا موقع شائد مل نہیں رہا جس کے با عث وہ کا فی سنجیدہ سنجیدہ طبیعت کے حامل ہو گئے ہیں جناب صدر صاحب دن بدن اپنے فرائضِ منصبی خوب اچھی طرح ادا کر رہے ہیں اور مسلم لیگ سے وفا داری بھی نبھا رہے ہیں ،جناب نے خاصی مبارکی وصول کر لی ہے اب وقت آگیا ہے کہ صدر صاحب بھی کچھ کام کرنا چاہتے ہیں تا کہ انکو کوئی صدر بھی سمجھے کیونکہ نواز شریف اینڈ کمپنی نے انکوصرف نام کا صدر بنا دیا ہے جیسے بچے کولولی پاپ دے کہ چپا کرادیا ہو جی حقیقت میں ایساہی ہے جو نواز شریف اینڈ کمپنی نے پوری قوم اور اپنی مخالف پارٹیوں کو چپ کرانے کے لئے موقع کی نزاکت سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے دیا ہے تاکہ عہدہ دار بھی خوش اور عوام بھی خوش پر ایک مسئلہ پیدا ہو گیا ہے عوام تو ہیں ہی خوش لیکن جناب صدر صاحب اب نواز شریف اینڈ کمپنی کو خوش کرنے کی جدوجہد میں مصروفِ عمل ہیں تاکہ ان کو عہدہ کے ساتھ ساتھ کوئی کام کاج بھی مل جائے صرف صدر ہاؤس میں فارغ بیٹھے بیٹھے وہ بھی اب رشتہ دار ،عزیزواقارب کے طنز کا نشانہ بننے لگا گئے ہیں اگر یہی صورتِ حال رہی تو ضرور میرا خیال ہے کہ ممنون حسین اپنا عہدہ چھوڑ دینگے جیسا کہ شائد کچھ کچھ نظر آ رہا ہے لہذٰا صدر صاحب آج کل نواز شریف صاحب کو یقین دلا رہے ہیں کہ میں آپکا حکم ہر حال میں بجا لاتا ہوں تو مجھے بھی کچھ جمہوری طاقت کا مزا لوٹ لینے دیں۔ موصوف ترقی کو حاصل کر کے زیادہ خوش نہیں ہیں کیونکہ انھوں کے اس عہدہ کو سنبھالنے کے بعد اپنے کئی خوابوں کو بھی تکمیل تک پہنچانا تھا جن کا انکو خاطر خواہ موقع نہیں مل رہا جیسا کہ گورنر پنجاب کے ساتھ بھی ایسا ہو رہا ہے ۔صدر صاحب نے ہر طرح کو شش کی کہ جناب نوازشریف و دیگر ساتھی حضرات کو خوش رکھیں آپ نے تو اپنے دورہ سعودی عرب میں جو خفیہ امداد سعودی عرب سے خفیہ رستہ سے حاصل کی جس کی کسی کو کان و کان خبر بھی نہ ہونے دی یہ بات بھی شا ئد جناب محترم تختہِ پاکستان کے مالِک کا دل آپ کے لئے نرم نا کر سکی اصل میں وزیرِاعظم نواز شریف ،وزیرِاعلیٰ شہباز شریف کو صدر کے لفظ سے ہی انتہائی نفرت ہو گئی ہے اسی لئے تو انہوں نے یہ عہدہ اپنے کسی خاندانی رشتہ دار کو نہیں دیا اس بات سے بھی یہ اندازہ لگایا جا سکتاہے اگر آ پ دونوں یا پارٹی کے سر گرم لیڈروں کو اس عہدے یا اسی کے نام سے محبت ہوتی تو وہ اپنا کوئی قریبی ساتھی اس عہدہ کے لئے چنتے چو نکہ مشرف جو کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کا تختہ اُ لٹ کر اس کرسی پر چڑھ دوڑے تھے پھر اس عہدے نے جو نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ ظلم کیا بلکہ پوری پاکستانی قوم کے ساتھ کیا اس کو یاد کرتے ہی نواز شریف اور شہباز شریف کو جس قدر پریشانی ہوتی ہے اور ماضی کی یاد یں بیقرار کر دتی ہیں جن سے چھٹکارہ پانا شائد ممکن بھی نہیں ،بعد ازاں صدر زرداری نے اسی منصب کو سنبھال لیا بات مشرف کی ہو یا زرداری کی اس عہدہ پر تو کسی دشمن کا ہی قبضہ رہا ہے جس نے چن چن کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو اذیت ہی دی ہے یہ ہی وجہ ہے کہ اگر یہ عہدہ انکو پیارا لگتا تو ضرور شہباز شریف صاحب ہی اس عہدہ پر فائض ہوتے لیکن انکے تو اب آنے والے چودہ طبق بھی اس عہدے کو کبھی اعتبار کی نظر سے نہیں دیکھیں گے۔جناب صدر صاحب آپکا کوئی قصور نہیں ہے لیکن آپ سے پہلے آنیوالے حضرات نے اس عہدہ کو آپکے لئے با عث پریشانی بنا دیا ہے اس لئے نواز شریف اور شہباز شریف کو اس عہدے پر اعتبار نہیں رہا اگر چہ نواز شریف اور شہباز شریف آپ کو کوئی پاور عطا کرنا چاہیں گے تو پھر بھی فطری طور پر ایسا نہ کر پائیں گے لہذٰا آپ اپنے پا نچ سال میں اپنی ذاتی کام کاج کو اچھی طرح کر لیں تا کہ آپکا آنیوالا وقت کا فی اچھا گذر سکے اور لوگ آپ کو رفیق تاڑڑ کی طرح کا صدرنہ سمجھ بیٹھیں اور وقتاََ فوقتاََ نواز شریف اور شہباز شریف کو یہ یاد ضر ور دلا دیا کریں کہ میں آپ کا ممنون ہوں! سائیں!۔۔۔۔۔ میں آپ کا ممنون۔۔۔۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes