مسلمان مجاہدنہیں مجاور

Published on July 5, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 196)      No Comments

تحریر۔ڈاکٹر امتیازعلی
اللہ تعالی ایک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اس پر پختہ ایمان و یقین رکھنے والوں کو ہمیشہ اس کی غیبی مدد ملی ہے اس کے لیے کامل ایمان ہو نا اور اپنے رب سے ہر وقت رجو ع کر نا ہے غیبی مدد نہ اسپین نہ خلافت عثمانیہ نہ اسرائیل کا قیام نہ بابری مسجد کے وقت آئی نہ عراق اور شام نہ میانمار کے وقت آئی نہ کشمیر کے لئے آئے گئی پھر بھی گھروں اور مسجدوں میں بیٹھ کر غیبی مدد کی صدائیں غیبی مدد اللہ تعالی سے رجوع کرنے والوں کو ملتی ہے غیبی مدد جنگ بدر میں آئی جب 1000 کے مقابلے میں 313 میدانِ جنگ میں اُترے غیبی مدد جنگ خندق میں آئی جب اللہ کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پّیٹ پر 2 پتھر باندھے اور خود خندق کھودی اور میدانِ جنگ میں اُترے۔غیبی مدد افغانستان میں آئی جب بھوکے پیاسے مسلمان بے سرو سامانی کے عالم میں میدانِ جنگ میں اُترے آ ج کا مسلمان اور خا ص کر ممبر رسول پر بیٹھ کر لمبی لمبی واعظ و تدریسی و بیان کر نے والوں کے لیے جو دنیا کا قیمتی لباس پہن کرمال و زر جمع کر کے لگژری ایئر کنڈیشنڈ گاڑیوں میں بیٹھ کر جُھک جُھک کر لوگوں کے ہاتھ چومنے کی خواہش لے کر,لوگوں کی واہ واہ کی ہنکار کی خواہشات لئے مسجدوں کے ممبروں پر بیٹھ کر بددعائیں کر کے غیبی مدد کے منتظرطاغوت کے نظام پر راضی اور پھر غیبی مدد کے منتظرہر گز نہیں ہم تلواریں بیچ کر خرید لیے مسلح ایسے نہیں ہو سکتا اس لیے خود کو پہلے سپہ و مجاہدین کی پہلی لائن میں کھڑا ہو نا پڑے گا اللہ کی زمین پر اللہ اور اُس کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نظام کے نفاذ کی جدوجہد کے بجائے صرف نعت خوانی محفلِ میلاد یا تسبیح کے دانوں کو دس لاکھ بیس لاکھ گھما کر غیبی مدد کے منتظرآفاقی دین کو چند جزئیاتِ عبادت میں محصور و مقید کر کے غیبی مدد کے منتظرمسلمانوں کو مجاہد کے بجائے مجاور بنا دینے کے بعد غیبی مدد کے منتظرجہاد فی سبیل اللہ اور جذبہ شہادت سے دُور رہ کر اور دُور رکھ کر مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و جبر اور مصائب و مشکلات دیکھ کر صرف نماز و جمعہ کے خطبات و ختم و چہلم کی دیگر مذہبی عبادات میں مختلف طرز کی آ ج کا مسلمان جس کو مجاہد کی بجائے مجاور کی ترغیب دی جا ری ہے صرف زبان سے دعاوں میں کفار کے لیے بد دعائیں اکثر ان علماءوغیرہ کی یہ دعائیں آ ُپ سنتے ہوں گئے*اللہ دشمنا ن اسلام اسرائیل کو غرق کر دے*اللہ دشمن کو تباہ و برباد کر دے.*یا اللہ مظلوموں کی مدد فرمایا اللہ دشمنوں کو ہدایت عطا فرما دے اور اگر اُن کے نصیب میں ہدایت نہیں تو انہیں غرق کر دے جیسی بددعا¶ں پر اکتفاءکر کے سکوت اختیار کر لینے اور سکون سے نوالہ حلق سے نیچے اُتار کر پیٹ بھر بھر کر گہری نیند سونے والے غیبی مدد کے منتظریعنی سب کچھ اللہ کے ذمہ لگا کر اور خود کنارہ کشی اختیار کر کے غیبی مدد کے منتظرمیدان جہاد میں اُترنے سے ڈرتے اور کتراتے ہوئے آسمانوں سے فرشتوں کے نازل ہو کر مسلمانوں کی غیبی مدد کے منتظرکیا نعوذباللہ اللہ اور اُس کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ڈرامہ کرتے ہو*اتنی جرا¿ت تو شیطان میں بھی نہ تھی اور نہ ہے.سُنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو ہمیں بتاتی ہے کہ پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میدانِ جنگ سجایا اور بعد میں اللہ کی غیبی مدد کے لئے دُعا کے لئے ہاتھ بلند فرمائے جبکہ آج کا جہاد صرف بددعا کی دعا ہے اور نہ دُعا سے پہلے اور نہ دعا کے بعد کوئی عملی اقدامات و جدوجہد.ایسی صورت میں صرف اللہ کی پکڑ اور عذاب آتا ہے نہ کہ کوئی غیبی مددآ ج کے دور کا مسلمان صرف مرغ مسلم کھا کر بہترین و آ رام و دنیا کی ہر آ رائش حا صل کر کے کیبل پر انڈین طرز کی نعت سن کر کفار و خصوصا یہود و نصار کے خلاف جنگ میں اللہ تعالی سے غیبی مدد مانگ رہا ہے پہلے اپنے آپ کو ٹھیک کر و گھر سے تبلیغ و تعلیم و جہاد اسلامی نظام شروع کر یں گلہ کے اوپر صرف زبان سے کہنہ کا فی نہیں ہے

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes