جوہی چاؤلہ کی سیلولر ٹاورز کی تنصیب کے خلاف کمپنیوں سے لڑائی کیسے شروع ہوئی

Published on August 11, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 140)      No Comments

ممبئی(یواین پی)بھارتی اداکارہ جوہی چاؤلہ نے سپریم کورٹ کی جانب سے بھارت میں 5 جی موبائل ٹیکنالوجی کے نفاذ سے متعلق درخواست خارج کرنے پر اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔اداکارہ جوہی چاؤلہ نے انسٹاگرام پر ایک طویل دورانیے کی ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے موبائل ٹاورز کی تنصیب اور انسانوں پر اس کے اثرات کو روکنے کے خلاف عدالتوں میں اپنی لڑائی کی تفصیل بیان کی۔جوہی نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ میں آپ کو فیصلہ کرنے دوں گی کہ آیا یہ پبلسٹی اسٹنٹ تھا یا نہیں۔ویڈیو میں جوہی نے تفصیل سے بات کی کہ اور کہا کہ انہوں نے اس مسئلے کے بارے میں مختلف تنظیموں اور پارلیمانی کمیٹیوں سے کیسے رابطہ کیا،انہوں نے بتایا کہ سیلولر ٹاورز کی تنصیب کے خلاف ان کی یہ لڑائی کیسے شروع ہوئی۔جوہی چاؤلہ نے ویڈیو میں کہا کہ انہوں نے اپنے گھر کے سامنے بنے گیسٹ ہاؤس میں 14 سیلولر ٹاورز کو اچانک لگتے دیکھا۔ پھر میں نے موبائل فونز ٹاورز کی تابکاری کے انسانی صحت پر مضر اثرات کے بارے میں ایک خبر دیکھی اور فیصلہ کیا کہ وہ اس بارے میں آواز اٹھائیں گی، اس سے پہلے کے ان کا خاندان بھی مضر اثرات سے متاثر ہو۔کچھ ہفتوں کے بعد انہیں ایک رپورٹ ملی جس میں ان کے گھر کے مختلف حصوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان حصوں میں نقصان دہ سطح کی تابکاری ہے، جس سے کئی صحت کے مسائل جیسے سر درد، یادداشت کی کمی اور بلڈ پریشر کی بے قاعدگی پیدا ہوسکتے ہیں، جس کے بعد جوہی ان ٹاورز کو ہٹانے کیلئے مختلف درخواستیں اور پٹیشن دائر کرتی رہیں اور پھر پتا چلا کہ 14 میں سے 13 ٹاور غیر قانونی طور پر نصب تھے جنہیں ہٹا دیا گیا۔جوہی نے بتایا کہ اس کے بعد ملک کے دوسرے لوگوں نے بھی ان سے مشورہ لینا شروع کیا کہ اپنے گھروں کے باہر سیل ٹاورز کے خلاف کیسے لڑیں۔خیال رہے کہ جوہی چاؤلہ کو 5 جی ٹیکنالوجیز کے خلاف آن لائن ٹرول بھی کیا گیا اور سپریم کورٹ کے جسٹس مد ھا نے جون میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ جوہی چاولہ اور دیگر دو درخواست گزاروں نے قانون کا غلط استعمال کیا اور جس پر ان لوگوں پر 20 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔جوہی چاؤلہ نے مزید کہا کہ جون میں جو کچھ ہوا اس نے مجھے تکلیف اور الجھن کا احساس دلایا، اس دوران مجھے میڈیا کی طرف سے بھی برا بھلا کہا گیا مگر دوسری طرف کچھ لوگوں نے مجھے سپورٹ بھی کیا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme