وزیراعظم کے نوٹس کے بعد معذور بچی سے زیادتی کیس میں رشوت لینے والا اہلکار برطرف

Published on August 13, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 130)      No Comments

تفتیشی افسر کی جانب سے بچی کی والدہ سے 15 ہزار روپے رشوت لی گئی تھی،تحقیقات میں الزام ثابت
اوکاڑہ(یواین پی/شیخ ندیم شیراز) وزیراعظم کے نوٹس کے بعد معذور بچی سے زیادتی کیس میں رشوت لینے والا اہلکار برطرف کر دیا گیا۔اوکاڑہ میں معذور بچی کے ساتھ زیادتی کے مقدمہ میں تفتیشی افسر کی جانب سے بچی کی والدہ سے 15 ہزار روپے رشوت لی گئی۔ والدہ کی سیٹیزن پورٹل پر شکایت اور وزیراعظم کے نوٹس پر تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس افسر رشوت لینے میں ملوث نکلا ہے۔تحقیقات میں ثابت ہونے پر آج نوکری سے برطرف کر دیا گیا ہے۔گذشتہ ماہ اوکاڑہ میں معذور کم سن بچی کے ساتھ زیادتی کی مبینہ کوشش کی گئی تھی۔ اوکاڑہ میں معذور بچی سے مبینہ زیادتی کے معاملے پر تفتیشی افسر کی جانب سے رشوت طلب کی جس کی شکایت متاثرہ بچی کی والدہ نے سٹیزن پورٹل پر کی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کو نوٹس لیا تھا۔وزیراعظم عمران خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا، وزیراعظم ڈلیوری یونٹ نے ڈی پی او اکاڑہ فیصل شہزاد کو فوری کارروائی کی ہدایت کی۔ ڈی پی او اوکاڑہ نے رشوت طلب کرنے پر متعلقہ تفتیشی افسر کو معطل کیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ڈی پی او اوکاڑہ کو معذور بچی سے مبینہ زیادتی کے معاملے کی شفاف تحقیقات کرنے اور ذمہ داران کو گرفتار کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حکم دیا گیا۔اوکاڑہ کے نواحی گاﺅں چک نمبر738گ ب کا جنسی درندہ محمد شاہد 15 سالہ گونگی بہری اور ذہنی معذور بچی کے گھر میں داخل ہوا اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد فرار ہو گیا تھا۔ ڈی پی او اوکاڑہ فیصل شہزاد نے جسمانی طور پر معذور بچی سے زیادتی کے مقدمہ میں ناقص تفتیش کرنے اور 15 ہزار رشوت لینے پر تھانہ بی ڈویژن پولیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر عمر کو معطل کیا۔ اہل خانہ کی جانب سے رشوت نہ دینے پر تفتیشی افسر نے ناقص رپورٹ بنائی اور ملزم کو ریلیف دلوانے کی کوشش کی۔ ڈی پی او فیصل شہزاد نے متاثرہ فیملی سے خود ملاقات بھی کی اور انہیں انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کا یقین بھی دلایا تھا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes